نظم

جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے

جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مُسلماں ہے
قمر ہے چاند اَوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے

نظیر اُس کی نہیں جمتی نظر میں فکر کر دیکھا
بھلا کیونکر نہ ہو یکتا کلامِ پاک رحماں ہے

بہارِ جاوداں پیدا ہے اُس کی ہر عبارت میں
نہ وہ خوبی چمن میں ہے نہ اُس سا کوئی بُستاں ہے

کلامِ پاکِ یَزْداں کا کوئی ثانی نہیں ہرگز
اگر لُؤلُوئے عُمّاں ہے وگر لعلِ بدخشاں ہے

خدا کے قول سے قولِ بشر کیونکر برابر ہو
وہاں قدرت یہاں درماندگی فرقِ نمایاں ہے

(براہینِ احمدیہ حصہ سوم، روحانی خزائن جلد 1 صفحہ198-201)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button