متفرق شعراء
مہدی کا میں غلام ہوں بندہ خدا کا ہوں

مجھ کو ملا ہے غیب سے یہ ارمغان فن
بے حد کرم سے اس کے یہ قدرت کا بانکپن
میرے وجود میں ہے نمایاں بہار رت
اک تازگی حیات کی دلکش میرا لحن
نغمے سنا رہا ہوں میں احمد کے نام کے
رنگین بیاں ہوں اور ہے شیریں میرا سخن
دنیا کا میں نہیں ہوں اور یہ دنیا نہیں میری
میں ایک دل فریب تصور میں ہوں مگن
دل میں کسی کا خوف نہیں ڈر نہیں مجھے
کافی ہے مجھ کو ایک وہی بادشاہ من
مہدی کا میں غلام ہوں بندہ خدا کا ہوں
مسکن میرا ہے مہدی معہود کا چمن
اس ڈال کا میں پھول ہوں خوشبو اسی کی ہوں
عطرت فضا ہوں کہ اس سے جو پھولوں کی انجمن
آقا میرا ہے ایک ہی مسرور جس کا نام
دل میں اسی کا پیار ہے اس کی مجھے لگن
اس کے لیے وقف مری جان اور دل
اے کاش اس کی دید ہو اے کاش وہ ملن
(ڈاکٹر عبد الکریم خالد)
مزید پڑھیں: ترا ہی نور جھلکتا ہے ذرے ذرے میں