نماز کا پڑھنا اور وضو کا کرنا طبّی فوائد بھی اپنے ساتھ رکھتا ہے
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ ’’ نماز کا پڑھنا اور وضو کا کرنا طبّی فوائد بھی اپنے ساتھ رکھتا ہے۔ اطبّا کہتے ہیں کہ اگر کوئی ہر روز منہ نہ دھوئے تو آنکھ آ جاتی ہے۔(آنکھ دکھنے لگتی ہے۔ ایڈیٹر) اور یہ نُزول الماء کا مقدمہ ہے ۔اور بہت سی بیماریاں اس سے پیدا ہوتی ہیں۔ پھر بتلاؤ کہ وضو کرتے ہوئے کیوں موت آتی ہے۔ بظاہر کیسی عمدہ بات ہے۔ منہ میں پانی ڈال کر کلی کرنا ہوتا ہے۔ مسواک کرنے سے منہ کی بد بو دُور ہوتی ہے۔ دانت مضبوط ہو جاتے ہیں اور دانتوں کی مضبوطی غذا کے عمدہ طور پر چبانے اور جلد ہضم ہو جانے کا باعث ہوتی ہے۔ پھر ناک صاف کرنا ہوتا ہے۔ ناک میں کوئی بد بو داخل ہو، تودماغ کو پرا گندہ کر دیتی ہے۔ اب بتلاؤ کہ اس میں برائی کیا ہے۔ اس کے بعد وہ اللہ تعالیٰ کی طرف اپنی حاجات لے جاتا ہے اور اس کو اپنے مطالب عرض کرنے کا موقع ملتا ہے۔ دُعا کرنے کے لئے فرصت ہوتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ نماز میں ایک گھنٹہ لگ جاتا ہے اگرچہ بعض نمازیں تو پندرہ منٹ سے بھی کم میں ادا ہو جاتی ہیں۔ پھر بڑی حیرانی کی بات ہے کہ نماز کے وقت کو تضییعِ اوقات سمجھا جاتا ہے۔ جس میں اس قدر بھلائیاں اور فائدے ہیں اور اگر سارا دن اور ساری رات لغو اور فضول باتوں یا کھیل اور تماشوں میں ضائع کر دیں تو اس کا نام مصروفیت رکھا جاتا ہے۔ اگر قوی ایمان ہوتا قوی تو ایک طرف اگر ایمان ہی ہوتا، تو یہ حالت کیوں ہوتی اور یہاں تک نوبت کیوں پہنچتی۔‘‘(ملفوظات جلد 2 صفحہ 41 ایڈیشن 2022ء)