حالاتِ حاضرہ

پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ء: دنیا کی نصف آبادی نے دیکھا

۳۳ویں گرمائی اولمپکس ۲۴؍جولائی سے ۱۱؍اگست ۲۰۲۴ء تک فرانس میں منعقد ہوکر اختتام کو پہنچے۔ ان کھیلوں میں ساڑھے دس ہزارسے زائد کھلاڑیوں نے ۳۲۹؍گولڈمیڈلز کے لیے مقابلہ کیا۔مسلسل چوتھی مرتبہ مجموعی طورپرامریکہ ۱۲۶؍میڈلز کے ساتھ سرفہرست رہا جس میں ۴۰؍طلائی، ۴۴؍چاندی اور ۴۲؍کانسی کے تمغے شامل ہیں۔ چین ۴۰؍طلائی، ۲۷؍چاندی اور۲۴؍کانسی تمغوں کے ساتھ دوسرے نمبر پررہا۔ اولمپکس میں یہ پہلا موقع ہے کہ دوملکوں نے ایک جتنے طلائی تمغے اپنے نام کیے۔ بوٹسوانا،ڈومینیکا،گوئٹے مالااورسینٹ لوشیاایسے ممالک ہیں جنہوں نے پہلی بار اولمپک مقابلوں میں طلائی تمغہ جیتا۔مہاجرین کی اولمپک ٹیم (EOR)کی طرف سے پہلا تمغہ کیمرون نژادCindy Ngamba نےباکسنگ کی ۷۵؍کلوگرام کیٹیگری میں تیسری پوزیشن حاصل کرکےحاصل کیا۔ اسی طرح البانیہ نے ریسلنگ،کیپ وردنے باکسنگ،ڈومینیکا نے ٹرپل جمپ اورسینٹ لوشیانے ۱۰۰؍میٹردوڑکے مقابلوں میں اپنے ملک کے لیے اولمپکس کی تاریخ میں پہلا میڈل حاصل کرنے کا اعزازحاصل کیا۔

Olympics.com پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پیرس اولمپکس میں پہلی بارمردوزن کی یکساں تعداد کو شمولیت کا موقع دیاگیا۔ ان گیمز میں مردوں کے ۱۵۷؍خواتین کے ۱۵۲؍جبکہ مردوخواتین کے ۲۰؍مشترکہ ایونٹس شامل تھے۔پیرس اولمپکس کےدس مقابلہ جات میں مجموعی طورپر۱۲۵؍نئے اولمپک ریکارڈز جبکہ آٹھ مقابلوں میں۳۲؍نئے عالمی ریکارڈزقائم ہوئے۔

تصویر بشکریہ:https://x.com/Paris2024/status/1822757845718151523/photo/1

یہ کھیلیں فرانس کے متعدد شہروں کے ۳۵؍وینیوز پر منعقد ہوئیں جنہیں دیکھنے کے لیے ۹۵؍لاکھ ٹکٹیں فروخت ہوئیں اور کئی مقابلوں میں تماشائیوں کی تعداد کے نئے ریکارڈ بنے۔ ایک اندازے کےمطابق دنیا بھر کی قریباًنصف آبادی پیرس اولمپکس سے کسی نہ کسی پلیٹ فارم کے ذریعہ جڑی رہی۔

پیرس اولمپکس کے یادگار لمحوں کا ذکرکیا جائے تو پاکستان کے ارشدندیم نے نیزہ پھینکنے کے مقابلہ میں طلائی تمغہ جیت کرنئی تاریخ رقم کی۔ میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے ۲۷؍سالہ ارشدندیم پاکستان کے واحدایتھلیٹ بنے جنہوں نے انفرادی طورپر اولمپکس مقابلوں میں گولڈمیڈل لینے کا کارنامہ سرانجام دیا۔ انہوں نے ۹۲.۹۷؍میٹردورنیزہ پھینک کر نیااولمپک ریکارڈبھی قائم کیا۔ٹوکیواولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے والے بھارت کے نیراج چوپڑا ۸۹.۴۵؍میٹرکےساتھ دوسرے جبکہ گرینیڈاکےاینڈرسن پیٹرز ۸۸.۵۴؍میٹرکے ساتھ تیسرے نمبرپررہے۔

ٹریک اینڈفیلڈ یعنی ایتھلیٹکس مقابلوں میں امریکہ کے کھلاڑیوں نے اپنی بالادستی ثابت کرتے ہوئے مجموعی طور پر ۳۴؍میڈلزحاصل کیے جن میںچودہ گولڈ،گیارہ سلور اور نو برونز میڈل شامل ہیں۔تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکی ایتھلیٹس نے رکاوٹوں کی چار دوڑیں جیت کر طلائی تمغے اپنے نام کیے۔

مردوں کی ۲۰۰؍میٹر ریس میں بوٹسوانا کے Letsile Tebogo نے پہلی پوزیشن حاصل کرکے تاریخی کارنامہ سرانجام دیا۔جبکہ خواتین کی ۲۰۰؍میٹردوڑ امریکہ کی Gabrielle Thomasنے جیتی۔مردوں کی ۴۰۰؍میٹردوڑمیں بھی امریکہ کے Quincy Hallفاتح رہے جبکہ خواتین کے مقابلہ میں ڈومینیکن ریپبلک کی Marileidy Paulinoنے نئے اولمپک ریکارڈکےساتھ سونے کا تمغہ حاصل کیا۔۱۱۰؍میٹررکاوٹوں کی دوڑ امریکہ کے Grant Hollowayکے نام رہی۔ مردوں کی ۱۰۰x۴ ریلے ریس کینیڈانےجیتی،جنوبی افریقہ دوسرے جبکہ برطانیہ کی ٹیم تیسرے نمبرپررہی۔خواتین کے اس ایونٹ میں امریکہ،برطانیہ اورجرمنی نے بالترتیب سونے،چاندی اورکانسی کا تمغہ حاصل کیا۔

امریکہ کی Sydney McLaughlin-Levrone نے ۴۰۰؍میٹر رکاوٹوں کی دوڑ میں ۵۰.۳۷؍ سیکنڈ کے وقت کے ساتھ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ہی عالمی ریکارڈ کو توڑتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتا۔

سویڈن کے Armand Duplantis نے مردوں کے پول والٹ مقابلہ میں ۶.۲۵؍میٹراونچائی عبور کرکے نیاعالمی ریکارڈ بنایااور طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔

پیرس اولمپکس کے اختتامی روز ایتھوپین نژادنیدرلینڈز کی Sifan Hassanنے خواتین کی ۴۲؍کلومیٹرمیراتھن ریس میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔انہوں نے مقررہ فاصلہ دوگھنٹے۲۲؍منٹ اور۵۵؍سیکنڈزمیں طے کرکے نیااولمپک ریکارڈ بھی قائم کیا۔اسی ایتھلیٹ نے دس ہزاراورپانچ ہزار میٹر دوڑ میں کانسی کے تمغے جیتے۔

مردوں کی میراتھن ریس میں ایتھوپیا کے Tamirat Tola فاتح رہے،انہوں نے دوگھنٹے،چھ منٹ اور ۲۶؍ سیکنڈ کے ساتھ نیا اولمپک ریکارڈبھی بنایا۔صومالی نژادبیلجیم کے Bashir Abdiنے سلورجبکہ کینیا کے Benson Kiprutoنے برونز میڈل حاصل کیا۔

ہاکی کے مینز ایونٹ میں نیدرلینڈز نے جرمنی کو پنلٹی شوٹ آؤٹ پر۳۔۱؍سے شکست دے کرتیسری مرتبہ اولمپک گولڈمیڈل جیتا۔ بھارت نے سپین کے خلاف ۲۔۱؍ سےکامیابی کے ساتھ مسلسل دوسری بارکانسی کا تمغہ جیتا۔خواتین کے ہاکی ایونٹ میں نیدرلینڈز نے چین کے خلاف فتح حاصل کرکےگولڈمیڈل اپنے نام کیا۔

مینزفٹ بال کے فائنل میں سپین نے فرانس کو تین کے مقابلہ میں پانچ گول سے شکست دی۔جبکہ مراکش نے مصر کے خلاف ۶۔صفر سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے کانسی کا تمغہ جیتا۔ ویمنزفٹ بال میں امریکی ٹیم برازیل کو شکست دے کر فتحیاب ہوئی۔

باسکٹ بال میں امریکہ نے فرانس کو ۸۷؍کےمقابلہ میں ۹۸؍پوائنٹس سے ہراکرطلائی تمغہ حاصل کیا۔اسی طرح امریکی خواتین ٹیم نے بھی میزبان فرانس کے خلاف سنسنی خیز فائنل مقابلہ میں ۶۷۔۶۶؍سے کامیابی حاصل کی۔

والی بال مینز ایونٹ کے گولڈ میڈل میچ میں فرانس نے پولینڈکوتین صفر سے شکست دی جبکہ ویمنز ایونٹ میں اٹلی نے یوایس اےکے خلاف فتح حاصل کی۔رگبی سیونزمیں فرانس نے فجی کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے گولڈمیڈل جیتا جبکہ جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو شکست دے کرتیسری پوزیشن حاصل کی۔ خواتین کے رگبی ایونٹ میں نیوزی لینڈ نےطلائی،کینیڈانے چاندی جبکہ یوایس اے نے کانسی کا تمغہ جیتا۔

بی بی سی اردو کےمطابق پیرس اولمپکس میں ریسلنگ کی پچاس کلوگرام کیٹیگری کے فائنل مقابلہ سے قبل نااہل قرار دی جانے والی بھارتی پہلوان وینیش پھوگٹ نے ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کر دیا۔وینیش پھوگٹ لگاتار تین میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریسلنگ کے فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی انڈین خاتون تھیں۔تاہم فائنل میچ کی صبح اس کھلاڑی کو مقررہ حد سےایک سو گرام زیادہ وزن کی بناپر نااہل قرار دے کرفائنل سے باہرکردیاگیا۔

پیرس اولمپکس میں تنازعہ کا شکاررہنے والی الجزائر کی باکسر ایمان خلیف نے خواتین کےباکسنگ مقابلوں کے فائنل میں چینی باکسر کو شکست دے کر طلائی تمغہ جیتا۔ایک برس قبل ایمان خلیف کو ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ سے مبینہ طور پر ’صنفی اہلیت کا ٹیسٹ‘ پاس نہ کر نے کےباعث نااہل قرار دیا گیا تھا۔

سولہ روز جاری رہنے والےپیرس اولمپکس کے سنسنی خیزمقابلوں میں دنیائے کھیل میں بہت سے نئے ہیروز سامنے آئے، متعددعالمی اوراولمپک ریکارڈزٹوٹےاورنئی تاریخ رقم ہوئی۔فرانس کے۲۲؍سالہ تیراک Leon Marchandچارگولڈاورایک برونزمیڈل کے ساتھ پیرس اولمپکس کے کامیاب ترین کھلاڑی رہے۔اسی طرح امریکی خاتون تیراک Torri Huskeنے تین گولڈ اوردوسلورمیڈلزجبکہ آسٹریلیا کی Mollie O’Callaghanنے سونے کے تین،چاندی کا ایک اور کانسی کا بھی ایک تمغہ اپنے نام کیا۔امریکہ کی جمناسٹ Simone Bilesتین طلائی اور ایک چاندی کے تمغہ کے ساتھ نمایاں رہیں۔

۱۱؍اگست کی شام پیرس اولمپکس کی رنگارنگ اختتامی تقریب Stade de Franceمیں ستّرہزارتماشائیوں کی موجودگی میں منعقد ہوئی جس کے دوران اولمپک جھنڈا لاس اینجلس، امریکہ کے حوالے کیا گیا جہاں ۲۰۲۸ءکے گرمائی اولمپکس کا انعقادہوگا۔

(ن م طاہر)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button