خطبہ نکاح فرمودہ 15؍ جولائی 2017ء
سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمؤرخہ 15 جولائی 2017ء بروز ہفتہ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:۔
اس وقت میں چند نکاحوں کے اعلان کروں گا ۔ پہلا نکاح عزیزہ امارہ ثمن بنت مکرم لئیق احمد صاحب مرحوم ربوہ کا ہے جو عزیزم عمیر حفیظ (مربی سلسلہ)کے ساتھ پینسٹھ ہزار روپے حق مہر پر طے پایا ہے جو اس وقت جامعہ احمدیہ ربوہ میں شعبہ تخصص میں کام کر رہے ہیں ۔ حفیظ احمد صاحب کے بیٹے ہیں۔ دونوں، لڑکے اور لڑکی کے وکیل یہاں موجود ہیں ۔ لڑکی کے وکیل محمد احسن صاحب ہیں ۔ دوسرے وکیل شکیل احمد چوہدری صاحب ہیں ۔
حضورانور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ آنسہ یونس کا ہے جو ڈاکٹر محمد یونس صاحب( آسڑیلیا )کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم محمد انس احمد کے ساتھ اڑھائی ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے، جو آج کل سپین میں مربی سلسلہ ہیں اور مبشر احمد خان صاحب کے بیٹے ہیں ۔
فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعد حضور انور نے فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ طوبیٰ احمد کا ہےیہ ڈاکٹر مختار احمد صاحب جرمنی کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم انیق الرحمٰن کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے، جو مربی سلسلہ ہیں اور اس دفعہ جامعہ سے پاس ہوئے ہیں ۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ مریم صدیقہ (واقفۂ نو)کا ہےجو پاکستان میں رہتی ہیں جمال الدین شمس صاحب(کارکن ڈسپیچ دفتر پی ایس )کی بیٹی ہیں۔ جمال الدین صاحب سلسلہ کے مربی رہے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد یہاں پی ایس میں کام کر رہے ہیں ۔ یہ نکاح عزیزم بلال ابن مکرم ظفر احمد ناصر صاحب (ربوہ) کے ساتھ دولاکھ روپے حق مہر پر طے پایا ہے۔ جلال الدین صاحب لڑکے کے وکیل ہیں۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور اس دوران لڑکی کے والد کو مخاطب کر کے فرمایا‘‘صرف بلال نام ہے احمد وغیرہ کچھ نہیں؟ ’’ اس پر انہوں نے عرض کیا۔ جی نہیں حضور۔
اس کے بعد حضور انور نے اگلے نکاح کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ نائلہ جاوید خان (واقفۂ زندگی)کا ہے جو نصرت جہاں اکیڈمی گرلز سیکشن میں پڑھا رہی ہیں۔ واحد اللہ خان جاوید صاحب لندن کی بیٹی ہیں۔
ہ نکاح عزیزم تصویر الرحمٰن فہیم ابن مکرم شیخ نصیب الرحمٰن صاحب اسلام آبادکے ساتھ اڑھائی لاکھ روپے حق مہر پر طے پایا ہے۔ لڑکی کے والد موجود ہیں اور لڑکے کے وکیل یہاں شیخ کلیم الرحمٰن صاحب ہیں۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور لڑکے کے وکیل کو مخاطب کر کے فرمایا:
‘‘تصویر الرحمٰن آپ کے کیا لگتے ہیں؟ ’’ لڑکے کے وکیل نے جواب دیا “ بھتیجے ہیں ’’۔
حضور انور نے فرمایا “اچھا” اور پھر اگلے نکاح کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ طاہرہ داؤد (واقفۂ نو)کا ہے جو داؤد الیاس چغتائی صاحب لندن کی بیٹی ہیں ۔یہ عزیزم ولید بن ارشد ابن مکرم ارشد محمود نصرت صاحب (جرمنی)کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے ۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ فریحہ مبشرہ (واقفۂ نو)کا ہے جو محمود احمد صاحب لندن کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم وجیہ الدین احمد ابن مکرم فخر الدین احمد صاحب (جرمنی)کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔
فریقین میں ایجاب و قبول کروانے کے بعد حضور انور نے اگلے نکاح کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ فریحہ خان بنت مکرم فخر احمد خان صاحب لندن کا ہے جو عزیزم کامران احمد عدنان (واقف نو)ابن مکرم طاہر عدنان صاحب(لندن )کے ساتھ چودہ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ عائشہ پٹیل بنت مکرم طاہر احمد پٹیل صاحب مرحوم(لندن) کا ہے جو عزیزم علاؤ الدین مزین آف سیریا کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے، جو فاتح مزین صاحب کے بیٹے ہیں ۔ لڑکی کی طرف سے سخاوت علی باجو ہ صاحب وکیل اور ولی ہیں، جو لڑکی کے سوتیلے والد ہیں۔
حضور انور نے اس نکاح کےفریقین میں ایجاب و قبول کرواتے وقت لڑکے سے انگریزی میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر ان تمام رشتوں کے بابرکت ہونے کے لیےدعا کروائی اور نکاحوں کے فریقین کو مبارک باد دیتے ہوئے انہیں شرف مصافحہ سے نوازا۔
(مرتبہ :۔ظہیر احمد خان مربی سلسلہ ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)
٭…٭…٭