مہمان نوازی کا معیار
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ 23؍ اگست 2013ءمیں فرمایا:
یہاں یہ بھی بتا دوں کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی مہمان نوازی کا معیار کیا تھا؟ تا کہ ہمارے معیار مزید اونچے اور بہتر ہوں۔ ایک دن آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، آپ آرام فرما رہے تھے، ایک مہمان آ گئے۔ آپ کو پیغام بھیجا گیا تو آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا ’’میں نے سوچا مہمان کا حق ہوتا ہے جو تکلیف اٹھا کر آیا ہے۔ اس لئے مَیں اس حق کو ادا کرنے کے لئے باہر آ گیا ہوں۔‘‘
(ملفوظات جلد 5 صفحہ 163۔ ایڈیشن 2003ء مطبوعہ ربوہ)
نیز فرمایا:
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ایک اور موقع پر مہمانوں کے بارے میں نصیحت کرتے ہوئے فرمایا۔
’’دیکھو بہت سے مہمان آئے ہوئے ہیں۔ ان میں سے بعض کو تم شناخت کرتے ہو اور بعض کو نہیں۔ اس لئے مناسب یہ ہے کہ سب کو واجب الاکرام جان کر تواضع کرو…‘‘ فرمایا ’’تم پر میرا حسنِ ظن ہے کہ مہمانوں کو آرام دیتے ہو۔ ان سب کی خوب خدمت کرو۔‘‘
(ملفوظات جلد 3 صفحہ 492۔ ایڈیشن 2003ء مطبوعہ ربوہ)