ایک نیکی دوسری نیکی کی توفیق بخشتی ہے
حضرت مسیح موعود علیہ السلام تحریر فرماتے ہیں کہ میں نے تجربہ سے دیکھا ہے کہ ایک نیکی دوسری نیکی کی توفیق بخشتی ہے اور ایک نیک عمل دوسرے نیک عمل کی طاقت دے دیتا ہے۔ تذکرۃ الاولیاء میں یہ ایک عجیب حکایت لکھی ہے کہ ایک بزرگ اہل اللہ فرماتےہیں کہ ایک مرتبہ ایسا اتفاق ہوا کہ چند دن بارش رہی اور بہت مینہ برسا۔ مینہ تھم جانے کے بعد میں اپنے کوٹھے پر کسی کام کے لیے چڑھا اور میرا ہمسایہ ایک بڈھا آتش پرست تھا وہ اُس وقت اپنے کوٹھے پر بہت سے دانے ڈال رہا تھا۔ مَیں نے سبب پوچھا تو اُس نے جواب دیا کہ چند روز سے بباعث بارش پرندے بھوکے ہیں مجھے اُن پر رحم آیا اس لیے میں یہ دانے اُن کے لیے ڈال رہا ہوں تا مجھے ثواب ہو۔ میں نے جواب دیا کہ اے بڈھے تیرا یہ خیال غلط ہے۔ تو مُشرک ہے اور مُشرک کو کوئی ثواب نہیں ملتاکیونکہ تو آتش پرست ہے۔ یہ کہہ کر میں نیچے اُتر آیا۔ کچھ مُدت کے بعد مجھے حج کرنے کا اتفاق ہوا اور میں مکہ معظمہ پہنچا اور جب میں طواف کر رہا تھا تو میرے پیچھے سے ایک طواف کرنے والے نے مجھے میرا نام لے کر آواز دی۔ جب میں نے پیچھے کی طرف دیکھا تو وہی بڈھا تھا جو مشرف باسلام ہو کرطواف کر رہا تھا۔ اُس نے مجھے کہا کہ کیا اُن دانوں کا جو میں نے پرندوں کو ڈالے تھے مجھے ثواب ملایا نہ ملا؟ پس جبکہ پرندوں کو دانہ ڈالناآخر کھینچ کر اسلام کی طرف لے آتا ہے تو پھرجو شخص اس سچے بادشاہ قادر حقیقی پر ایمان لاوے تو کیا وہ اسلام سے محروم رہے گا۔
(حقیقۃ الوحی، روحانی خزائن جلد22 صفحہ 177-178)