کلام حضرت مسیح موعود ؑ
منظوم کلام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی
ہمسر نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی ثانی
باقی وہی ہمیشہ غیر اس کے سب ہیں فانی
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی
سب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یارجانی
دل میں میرے یہی ہے سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
سب کا وہی سہارا رحمت ہے آشکارا
ہم کو وہی پیارا دِلبر وہی ہمارا
اُس بِن نہیں گذارا غیر اُس کے جھوٹ سارا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
یا ربّ ہے تیرا احساں میں تیرے دَر پہ قرباں
تُو نے دیا ہے ایماں تو ہر زماں نگہباں
تیرا کرم ہے ہر آں تُو ہے رحیم و رحماں
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
(مشکل الفاظ کے معانی: جاوِداں: سدا/ہمیشہ رہنے والا۔ ہمسر: برابر کا، ہم رتبہ۔ سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ:پاک ہے وہ جو مجھ پر نظرِ کرم کرتا ہے۔)
(درثمین: صفحہ 39-40)