جماعت احمدیہ کے دیرینہ خادم اور سینئر گریڈ مربی سلسلہ امریکہ مکرم منیر احمد چوہدری صاحب وفات پا گئے، انا للہ وانا إلیہ راجعون
احباب جماعت کو بہت دکھ اور افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ جماعت احمدیہ کے دیرینہ خادم اور سینئر گریڈ مربی سلسلہ امریکہ مکرم منیر احمد چوہدری صاحب مورخہ ۲۶؍مئی ۲۰۲۴ء بروز اتوار سلور سپرنگ مڈ لینڈ (Silver Spring, MD.) کے ہسپتال میں ہارٹ فیل ہونے کی وجہ سے بعمر ۷۳ سال وفات پا گئے، انا للہ وانا إلیہ راجعون.
مکرم منیر احمد چوہدری صاحب مورخہ ۱۲؍جولائی ۱۹۵۱ء کو بشیر آباد اسٹیٹ سندھ میں مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پیدائشی احمدی تھے۔ آپ کا آبائی تعلق کھاریاں ضلع گجرات سے تھا۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑنانا حضرت مولوی فضل دین صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ، جن کا نام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃ و السلام کے ۳۱۳ اصحاب کی فہرست میں دوسرے نمبر پر درج ہے، کے ذریعہ سے آئی۔ آپ کے ماموں مکرم ڈاکٹر ضیاء الدین صاحب مرحوم نے ایک لمبا عرصہ نائیجیریا میں بطور واقف زندگی ڈاکٹر خدمت کی توفیق پائی۔ اسی طرح مکرم محمد اسماعیل خالد صاحب مرحوم جو سندھ میں تحریک جدید کی زمینوں کے مینیجر رہے، آپ کے تایا تھے۔ آپ کے والد مکرم چوہدری بشیر احمد صاحب ریڈیو آفیسر کراچی رہے۔
مکرم منیر چوہدری صاحب نے میٹرک تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد اگست ۱۹۷۰ء میں ۱۹ سال کی عمر میں خدمت اسلام احمدیت کے لیے اپنی زندگی وقف کی۔ ستمبر ۱۹۷۰ء میں جامعہ احمدیہ ربوہ میں داخل ہوئے۔ مئی ۱۹۷۸ء میں جامعہ احمدیہ سے شاہد کا امتحان پاس کیا۔ جامعہ احمدیہ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد آپ کو نظارت اصلاح وارشاد کے تحت مئی ۱۹۷۸ء تا مئی ۱۹۸۰ء حافظ آباد پاکستان میں خدمت کی توفیق ملی۔ بعد ازیں مئی تا اگست ۱۹۸۰ء بطور معتمد مجلس خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں خدمت کی توفیق ملی۔ ستمبر ۱۹۸۱ء میں وکالت تبشیر کے تحت آپ کو امریکہ بھجوادیا گیا۔ آپ کو امریکہ میں ۱۹۸۱ء تا ۱۹۹۰ء اور بعد ازاں ۱۹۹۴ء تا دم آخر خدمت کی توفیق ملی۔
امریکہ میں آپ کو مختلف ریاستوں مثلاً ویسٹ کوسٹ جس میں لاس اینجلس اور سیلیکان ویل کی جماعتیں شامل ہیں بطور مبلغ سلسلہ خدمات سر انجام دینے کی توفیق ملی، اور اس کے بعدآپ کو بطور مبلغ سلسلہ سینٹ لوئس میں بھی خدمات کا موقع ملا۔ آپ نے مسجد بیت الرحمٰن میں واقع ایم ٹی اے ٹیلی پورٹ امریکہ کے قیام میں نمایاں کردار ادا کیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بطور ڈائریکٹر ایم ٹی اے انٹر نیشنل مسرور ٹیلی پورٹ امریکہ مقرر فرمایا، آپ تادم آخر اس عہدہ جلیلہ پر فائز رہے۔ نیز حضور انور اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کو مرکزی مبلغ کے ساتھ ساتھ مرکزی نمائندہ بھی مقرر فرماتے ہوئے امراء جماعت ہائے احمدیہ امریکہ و کینیڈا کو ہدایت فرمائی کہ :
”اب یہ اپنے تمام انتظامی معاملات کے لیے براہ راست لندن مرکز سے رابطہ رکھیں گے اور یہاں سے ہی ہدایات لیں گے۔“
آپ مورخہ ۱۱؍جولائی ۲۰۱۱ء کو بعمر ساٹھ سال ریٹائر ہوئے۔ آپ کو بعد از ریٹائرمنٹ تا دم آخر بطور ری ایمپلائی خدمت کی توفیق ملی۔
آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ بہت زیرک، معاملہ فہم، صائب الرائے، محبت کرنے والے شفیق وجود، مسکراتے چہرہ اور بشاشت کے ساتھ خدمت دین میں ہمہ وقت مصروف رہتے۔ محنت، لگن، ذوق و شوق اور وقف کی روح کے ساتھ دین کے کام سرانجام دینا آپ کا وطیرہ تھا۔ آپ کو جو دوست بھی ملنے آتے ان کا مسکراتے چہرہ کے ساتھ استقبال کرتے اور مہمان نوازی میں کوئی کسر نہ چھوڑتے۔ خلیفۃ المسیح کے ساتھ اطاعت اور محبت کا گہراتعلق تھا۔
مرحوم دیرینہ خادم سلسلہ کے پسماندگان میں اہلیہ محترمہ قمر شہناز احمد صاحبہ بنت مکرم چوہدری احمد خان صاحب، ایک بیٹا خالد بلال احمد صاحب، دو بیٹیاں درثمین خان صاحبہ اور خولیٰ منیر احمد صاحبہ اوربھائی چوہدری نصیر احمد صاحب شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین۔