جماعت احمدیہ سرینام جنوبی امریکہ کے37ویں جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزیز کا خصوصی پیغام۔
ایمر انڈین وفد کی پہلی بار شرکت۔ اراکین پارلیمنٹ اور سفارتکاروں کی شمولیت اور مبارکباد کے پیغامات۔
جماعت کی ساٹھ سالہ تاریخ کی اشاعت اور تصویری نمائش۔ غیر معمولی میڈیا کوریج۔
خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سرینام کو مورخہ 26تا28اگست 2016ء اپنا 37واں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس جلسہ کے ساتھ جماعت کے قیام کی ساٹھ سالہ تقریب بھی شامل تھی۔
اس جلسہ میں گیانا،فرنچ گیانااورٹرینڈاڈکے مبلغین کے علاوہ محترم مولانا اظہر حنیف صاحب مبلغ سلسلہ و نائب امیر امریکہ حضورانور ایدہ اللہ کی اجازت سے جلسہ سالانہ سرینام میں شامل ہوئے۔
جلسہ کمیٹی نے آغاز میں ماہانہ اور پھر ہفتہ وار میٹنگ کرکے جلسہ کی بھر پور تیاری کی،نیز ہفتہ وار وقار عمل بھی کیا گیا۔مختلف عناوین پر چار فولڈزر،ختم نبوت کے حوالے سے بزرگان سلف اور جماعت کے مؤقف پر مشتمل ایک کتاب اور جماعت کی ساٹھ سالہ تاریخ کے ترجمے کا کام بھی ساتھ ساتھ جاری رہا۔ مسجد کی تعمیر و مرمت اور تزئین کے کچھ کام کروائے گئے۔
جلسہ کی تیاری کے سلسلہ میں ڈائریکٹر کلچرMr. Stanly Sidoel، وزیر داخلہ Mr Mike Noersalim سے ملاقاتیں کرکے انہیں جماعت کا تفصیلی تعارف کروایا،قرآن مجید اور دیگر کتب پیش کیں اور جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی۔ وزارت داخلہ سے ملاقات کی رپورٹ ،تصاویر، جماعت کا تفصیلی تعارف، جلسہ سالانہ کے انعقاد اور وزیر داخلہ کی شمولیت کی خبر مقامی ٹی وی،اخبارات اور آن لائن اخبارات میں بارہ دفعہ شائع ہوئی،اور بفضل خدا جلسہ سالانہ کے انعقاد سے قبل ملک کے ہر گوشے میں اس کی خبر پھیل گئی۔
12اگست کو ملک کے ایک معروف ٹی وی چینل (ATV,Ch.12)نے (Inside Britain’s Biggest Mosque run by Ahmadiyya Muslims) نامی دستاویزی فلم نشر کی جسکا دورانیہ 45منٹ تھا۔ اس ڈاکومنٹری سے بھی جماعت کا نام اور کام کثیر تعداد تک پہنچا۔
جلسہ سالانہ کے لئے ایک دیدہ زیب دعوت نامہ تیار کرکے کثرت سے تقسیم کیا گیا ۔ حکومتی افسران، سفارتخانوں اور مختلف مذہبی تنظیموں کو جماعت کے تعارفی خط کے ساتھ جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔ جلسہ کے لئے سائبان تیار کئے گئے ، مسجد اور جلسہ گاہ کوانتہائی خوبصورتی سے آراستہ کیا گیا۔لجنہ کے لئے مسجد سے ملحقہ ہال کو آراستہ کیا گیا اور بڑی سکرین کے ذریعہ جلسہ کی کارروائی دکھانے کا انتظام کیا گیا۔کھانے کے لئے الگ سائبان تیار کروایا گیا ،جس میں کرسیاں اور میز ترتیب سے رکھے گئے۔جماعت کے قیام کے ساٹھ سال پورے ہونے کی خوشی میں کچھ سوینئر خصوصی طورپر تیار کروائے گئے۔نیز دو بڑے اور چار چھوٹے خوبصوت بینر تیار کروائے گئے۔
امسال پہلی بار ایک ایمر انڈین گائوں (Pikin Poika)’’پکی پوئیکا‘‘سے رابطہ ہوا، جو ڈسٹرکٹ (Wanica) ’’وانیکا‘‘ میں واقع ہے۔ 20اگست کو جماعتی وفد نے اس گائوں کا دورہ کیا۔ گائوں کی چیف خاتون ’’ مس جان واندر بوش‘‘(Miss Joan van der Bosch)سے ملاقات کی اور انہیں جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی۔
ایمر انڈین کے معروف ریڈیو(Koyeba)سے مورخہ 25اگست کی شام پانچ بجے نصف گھنٹے کا پروگرام کیا گیا، جس میں جماعت کا تعارف کروایا گیا،اور جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد بیان کئے گئے،اور عوام الناس کو جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی گئی۔ 22اگست کو جماعتی وفد نے یونیورسٹی آف سرینام کے تین پروفیسرز سے ملاقات کی جماعت کا تعارف کروایا، ہر ایک کو ڈچ ترجمے والا قرآن مجید اورلٹریچر پیش کیا اور جلسہ سالانہ میں شمولیت کی دعوت دی۔اس موقعہ پر یونیورسٹی کی لائبریری کے لئے بھی جماعتی کتب کا سیٹ پیش کیا گیا۔ 23؍اگست کو ایک جرنلسٹ نے محترم صدر صاحب کا انٹرویو لیا ،جس میں جلسہ کے اغراض و مقاصد اور پروگرام کی تفصیل پوچھی۔ یہ انٹرویو 26اگست کو مختلف ٹی وی چینلز نے اپنی خبروں میں نشر کیا۔
جلسہ کے پہلے روز 26اگست کو نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی،نماز فجر کے بعد درس ہوا۔مقامی وقت کے مطابق دن نوبجے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ لائیوسنا گیا۔
افتتاحی اجلاس میں تلاوت و نظم کے بعد خاکسار نے حاضرین کو خوش آمدید کہا اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کے حوالے سے جلسہ سالانہ کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ اس کے بعد محترم رفیع احمد صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزیز کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا جو مکرم شمشیر علی شیخ علی بخش صاحب صدر جماعت سرینام کے نام تھا۔ حضورانور نے اس پیغام میں السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہٗ کے بعد فرمایا:
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام
’’آپکو جماعت احمدیہ سرینام کا جلسہ سالانہ26تا 28 اگست 2016ء منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔اللہ تعالیٰ آپکے اس جلسہ کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور اس کی روحانی برکات سے کما حقّہ فیضیاب ہونے کی توفیق بخشے۔آمین۔ اس زمانہ میں اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو اپنے ہادی کامل صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو دنیا میں قائم کرنے کے لئے اور پھیلانے کے لئے بھیجا ہے۔ اور آپ کو یہ توفیق دی ہے آپ اس کی جماعت میں شامل ہیں۔ یہ ایک اعزاز ہے اور ایک انفرادیت ہے جو آپ پر ایک ذمّہ داری ڈالتی ہے کہ آپ نے بیعت کرکے دین کو دنیا پر مقدم کرنے کا جو عہد کیا ہے تو اس عہد کا پاس کرتے ہوئے، اس کی حفاظت کرتے ہوئے، اپنے اندر روحانی تبدیلیاں پیدا کرنی ہیں۔اللہ تعالیٰ سے تعلق کے بھی اعلیٰ معیار قائم کرنے ہیں۔ہمیشہ مد نظر رکھیں کہ احمدی جس جس ملک میں آباد ہیں وہ احمدیت کے سفیر ہیں۔دنیا کی نظر آپ پر ہے۔ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے اوردوسروں کو اللہ تعالیٰ کے قریب لانے کا دعویٰ تب سچا ہو سکتا ہے جب آپ کے اندر اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنے کے اعلیٰ معیار قائم ہوں گے۔ سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں ’’ہماری جماعت کو ایسا ہونا چاہیے کہ نری لفّاظی پر نہ رہے بلکہ بیعت کے منشاء کو پورا کرنے والی ہو۔ اندرونی تبدیلی پیدا کرنی چاہیے۔ صرف مسائل سے تم خد ا کو خوش نہیں کر سکتے۔ اگر اندرونی تبدیلی نہیں تو تم میں اور تمہارے غیر میں کچھ فرق نہیں‘‘۔( ملفوظات جلد 8صفحہ 188 )
ایک اور موقعہ پر حضور علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’خداتعالیٰ نے یہ سلسلہ قائم کیا ہے …… اس سے اس کی غرض یہ کہ یہ جماعت صحابہ کی جماعت ہو …… جو لوگ اس سلسلہ میں داخل ہوں چونکہ وہ اٰخَرِیْنَ مِنْھُمْ میں داخل ہوتے ہیں،اس لئے وہ جھوٹے مشاغل کے کپڑے اتار دیں اور اپنی ساری توجہ خدا تعالیٰ کی طرف کریں …… تمام انبیاء علیہم السلام کی بعثت کی غرض مشترک یہی ہوتی ہے کہ خدا تعالیٰ کی سچی اور حقیقی محبت قائم کی جاوے اور بنی نوع انسان اور اخوان کے حقوق اور محبت میں ایک خاص رنگ پیدا کیا جاوے‘‘۔
(ملفوظات جلد 5صفحہ 95,94)
پس آپ میں سے ہر احمدی کو اپنے اندر پاک روحانی تبدیلی پیدا کرکے دنیا کے لئے نیک نمونہ پیش کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا آپ پر بڑا احسان ہے کہ اس نے آپکو خلافت احمدیہ کے ذریعہ وحدت کی لڑی میں پرو دیا ہے، اور اس کے ذریعہ اپنے قرب کی راہیں کھولی ہیں۔ میری آپ کو یہ نصیحت ہے کہ اگر آپ دینی اور روحانی ترقی کرنا چاہتے ہیں تو اس روحانی نظام سے منسلک رہیں۔ خلیفۂ وقت سے ذاتی تعلق اور رابطہ رکھیں اور اطاعت کے معیاروں کو بلند کریں۔ خلیفۂ وقت سے جڑنے کا ایک ذریعہ MTAہے۔ اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ خلیفۂ وقت کے خطبات اور خطابات سنیں۔ ان سے آپ کو فراست عطا ہوگی اور آپ کے علم میں اضافہ ہو گا۔اللہ تعالیٰ آپ میں سے ہر احمدی کو اس کی توفیق دے اور اسلام احمدیت کی تعلیمات کا اعلیٰ نمونہ پیش کرنے والے بنیں۔ اللہ آپ کا حافظ و ناصر ہو۔آمین‘‘۔
حضورانور ایدہ اللہ کے اس پُرحکمت اور پُرمغز پیغام کے بعدمحترم مقصود احمد منصور صاحب مبلغ سلسلہ گیانا نے ’’اسلام کی نمایاں خصوصیات‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں بچوں کے گروپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا منظوم کلام پیش کیا۔اس کے بعد پانچ مہمان مقررین نے حاضرین سے خطاب کیا ۔جن میں انڈین نژاد لوگوں کی سب سے معروف تنظیم CUSکے صدر، اسی طرح وزارت تعلیم کے تحت کلچرل ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بھی شامل تھے۔ سبھی مقررین نے جماعت احمدیہ کی امن کے فروغ اور معاشرہ کی اخلاقی کردارسازی کی مساعی کو سراہا۔
دوسرا دن
دوسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درس دیا گیا۔ دوسرے دن کے اجلاس کا آغاز تلات قرآن مجید سے ہوا۔ نظم کے بعد محترم صدر صاحب جماعت نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزیز کے پیغام کا ڈچ ترجمہ پڑھ کر سنایا۔
پروگرام کی پہلی تقریر محترم فر ید جمن بخش صاحب نے ’’اسلام میں جماعت احمدیہ کا مقام‘‘ کے موضوع پر کی۔ دوسرے مقرر محترم مولانا اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ نے ’’ خلافت حقہ اوردولت اسلامیہ‘‘ کے عنوان پرانتہائی پُر مغز اور پُر اثر تقریر کی جسے حاضرین نے بڑی توجہ اور دلجمعی سے سنا۔بعد ازاں حارث احمد مظفر نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ پیش کیا، جس کا مقامی ترجمہ بھی سنایا گیا۔
وزیر داخلہ مسٹر مائیک نور سلیم نے آج کے پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شامل ہونا تھا لیکن اچانک بیماری کے باعث وہ ہسپتال میں داخل ہوگئے اور ان کی تقریر ان کے نمائندے Mr. Nasier Eskak نے پڑھ کر سنائی۔
ایمر انڈین گائوں کی چیف(Mrs Joan van der Bosch) نے کہا،’’مولانا اظہر حنیف صاحب کی تقریر بہت ہی متأثر کن تھی،اسلام کی یہ تعلیم کہ جو اپنے لئے پسند کرتے ہو اپنے بھائی کے لئے بھی وہی پسند کرو بہت خوبصورت ہے۔ آج کے پروگرام میں اتحاد، یکجہتی، ہم آہنگی اور باہمی تعاون کا جو پیغام دیا گیا وہ بہت اثر انگیز ہے۔ آپ کے دعوت نامے میں جو محبت اور امن کا پیغام تھا وہ مجھے بہت بھایاـ‘‘۔
اسی طرح ممبر پارلیمنٹ اور حزب اختلاف کے رہنما مسٹر چندریکاپرساد، بین المذاہب کونسل سرینام کی صدر نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام کے اختتام سے قبل معزز مہمانوں اور مختلف مذاہب کے دس نمائندوں کو جماعتی لٹریچر اور فولڈز پیش کئے گئے،یہ لٹریچر اسلامی اصول کی فلاسفی، دعوت الامیر اور Pathway to Peaceکے ڈچ تراجم پر مشتمل تھا۔
تیسرا دن
تیسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا۔نماز فجر کے بعد قرآن مجید کا درس دیا گیا۔تلاوت قرآن مجید اور نظم کے بعد پہلی تقریر محترم مولانا عبد الرحمٰن خان صاحب نے ’’دعوت الی اللہ کی اہمیت اور طریق‘‘ کے موضوع پر کی۔ جلسہ کی دوسری تقریر محتر م ڈاکٹر فاروق دین محمد صاحب نے ’’خلافت کی اہمیت اور برکات ‘‘ کے حوالے سے کی۔ اس کے بعد بچوں کے گروپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام پیش کیا۔ نیز تین بچوں نے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مختصر واقعات بیان کئے۔ بعدازاں مہمان خصوصی رکن پارلیمنٹ پروفیسر ریاض نور صاحب نے حاضرین سے خطاب کیا۔اس کے علاوہ مختلف مساجد کے آئمہ کو اظہار خیال کا موقع دیا گیا۔
بعد ازاں جماعت کے نو بچوں کو تعلیمی اعزازات دیئے گئے ۔اختتامی دعا مولانا اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج امریکہ نے کروائی۔
خد اتعالیٰ کے فضل سے جلسہ کے تینوں دن مختلف مذاہب،رنگ اور نسل سے تعلق رکھنے والے تین سو ستر (370) مہمان شامل ہوئے ۔ چھ نومبائعین سمیت ایک سو اسّی (180)افراد جماعت جلسہ سالانہ میں شامل ہوئے۔ ہالینڈ اور ٹرینیڈاڈ سے تین ،تین اور گیاناسے پانچ افراد جلسہ میں شامل ہوئے۔ یوں خدا تعالیٰ کے فضل سے پہلی بار ہمارے جلسہ کی حاضری پانچ سو سے زائد ہوئی۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔امریکہ ،ہالینڈ اور گیانا کے سفیروں کی طرف سے مبارکباد کے خطوط موصول ہوئے۔ گیانا ایمبیسی کے دو نمائندے جلسہ میں شامل ہوئے۔
نمائش،بک سٹال
خدا تعالیٰ کے فضل سے اس جلسہ کے ساتھ جماعت کی ساٹھ سالہ تاریخ کی تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا۔جماعت کی طرف سے شائع شدہ منتخب آیات قرآنی کے سو سے زائد نمونے قرینے سے نمائش کیلئے رکھے گئے۔ ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ کے 35مختلف زبانوں میں تراجم، کتاب Pathway to Peaceکے مختلف تراجم اور گزشتہ چند سالوں میں وکالت اشاعت لندن کی طرف سے شائع شدہ مختلف زبانوں کی نئی کتب نمائش کے لئے رکھی گئیں۔اس نمائش کو مہمانوں نے بہت دلچسپی سے دیکھا اور تبلیغ اسلام کے لئے جماعت کی عالمی کوششوں کو سراہا۔
جلسہ کے موقعہ پر جماعتی کتب کا سٹال بھی لگایا گیاجس میں جماعت کی طرف سے شائع شدہ کتب رکھی گئیں ،نیز مختلف موضوعات پر نئے شائع شدہ فولڈرز تمام مہمانوں کو دیئے گئے۔
خدا تعالیٰ کے فضل سے ہمارا یہ جلسہ ہر لحاظ سے انتہائی کامیاب رہا ۔ شاملین نے پروگرام کے معیاراور نظم و ضبط کی بہت تعریف کی۔
امسال خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعت کو ختم نبوت کے حوالے سے ایک کتاب شائع کرنے کی توفیق ملی۔ اس کتاب میں بزرگان سلف کا عقیدہ اور جماعت احمدیہ کا مؤقف قرآن مجید، احادیث اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کی روشنی میں درج کیا گیا ہے۔کتاب میں شامل تمام حوالے مکمل چھان بین اور تسلی کے بعد شامل کئے گئے ہیں۔جتنے بزرگان کے حوالے کتاب میں شامل ہیں اُن سب کا مختصر تعارف بھی درج کیا گیا ہے۔
1953 ء میں ملک میں پہلے مبلغ کی آمد سے لے کر 2016ء کی پہلی سہ ماہی تک جماعت کی تاریخ کا ترجمہ کیا گیا ہے ، جس میں تما م ضروری تصاویر شامل کی گئی ہیں۔جن پرانے معروف افراد کو مبلغین کی طرف سے قرآن مجید اور جماعتی لٹریچردیا گیا ان افراد کا مختصر تعارف کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں جماعت کو مختلف موضوعات پر چار فولڈرز شائع کرنے کی توفیق ملی۔
- De Heilige Profeet Mohammed, de boodschapper voor de mensheid
(The Holy Prophet Muhammad (Peace be upon him) The Messenger For All Mankind) - De Heilige Qor’aan, een leidraad voor de mensheid
(The Holy Qur’an, A Guidance For All Mankind.) - De islamitische sluier . (The Islamic Veil)
- Islam, een nieuwe benadering. (Islam: A fresh perspective)
پریس کانفرنس و میڈیا کوریج
29اگست بروز پیر صبح دس بجے مسجد میں پریس کانفرنس ہوئی۔محترم صدر صاحب جماعت سرینام نے جلسہ سالانہ کے پروگرامز کی تفصیل بتائی،شامل ہونے والے مہمانوں کے پیغامات کے بارے میں بتایا۔محترم اظہر حنیف صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کا مقصد بتا کر جلسہ سالانہ کے نظام کی تفصیل بتائی ،اور انسانیت کو توحید کے جھنڈے تلے جمع کرنے کے لئے جماعت کی مساعی کا تذکرہ کیا۔ یہ پریس کانفرنس 50منٹ تک جاری رہی۔اس پریس کانفرنس کے بعد ایک ٹی وی چینل کے نمائندے نے محترم صدر صاحب جماعت کا علیحدہ تفصیلی انٹرویو لیا۔
اس کانفرنس کا خلاصہ اور محترم صدر صاحب کا انٹرویو اسی شام مختلف ٹی وی چینلز نے اپنی خبروں میں نشر کیا،اور آن لائن اخبارات نے مع تصویر شائع کیا،اور اگلے دن ملک کے تینوں اخبارات میں جلسہ کے کامیاب انعقاد اور پوچھے گئے سوالات کے جوابات کا خلاصہ شائع ہوا۔
30اگست 2016ء کو مہمانوں کے ساتھ شہرسے 50کلومیٹر دورایک صحت افزا مقام(Bigi Krutu) پر پکنک کا اہتمام کیا گیا۔ بیرون ملک سے تشریف لانے والے مہمانوں سمیت 70افراد جماعت اس پروگرام میں شامل ہوئے۔
31اگست کو صبح دس بجے(Radio Radika) ’’ریڈیو رادیکا ‘‘پر مبلغین کے لائیو انٹر ویو کا پروگرام تھا۔ مولانا اظہر حنیف صاحب، مولانا عبدالرحمٰن صاحب، مولانا مقصود احمد صاحب اور خاکسار اس پروگرام میں شامل ہوئے۔تقریباً چالیس منٹ کے اس لائیو انٹرویو میں انہوں نے جلسہ سالانہ کے پروگرام کی تفصیل، اسلام میں عورت کا مقام ،جماعت کے مقاصد، اور عیدالاضحی کے موقعہ پر قربانی کے حوالے سے سوالات کئے۔ اس انٹرویو کے بعدانہوں نے خواتین سے بھی بات کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ چنانچہ اگلے دن لجنہ کی چار ممبرات انٹرویو کے لئے سٹوڈیو گئیں۔ اور اسلام میں عورت کی حیثیت، عورتوں کے حقوق، حصول تعلیم کی اجازت، پردے وغیرہ کے حوالے سے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیئے ۔یہ انٹرویو بھی ریڈیو پر لائیو نشر ہوا۔ نیز مبلغین کا انٹرویو 3ستمبر بروز ہفتہ شام 7بجے اور لجنہ کا انٹر ویو اتوار 4ستمبر کو شام سات بجے(Radika Tv Ch.14)رادیکا ٹی وی پر نشر ہوا۔
اللہ کے فضل سے پرنٹ میڈیا،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ہمارے جلسے اور دیگر پروگرامز کو وسیع شہرت اور غیر معمولی کوریج ملی، اور مورخہ 16اگست 2016ء سے 4ستمبر تک 60 بار سرینام اور ہالینڈ میں جماعت اور جلسہ کی خبر شائع ہو ئی،اور لاکھوں افراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔ ایمر انڈین وفد کی ہمارے پروگرام میں شمولیت کو میڈیا نے خاص طور پر کوریج دی، اور تمام اخبارات نے لکھا کہ ایمر انڈین لوگ پہلی بار کسی مسلمان تنظیم کے پروگرام میں باضابطہ طور پر شامل ہوئے ہیں جو بہت ہی قا بل تعریف اور حوصلہ افزا بات ہے۔
قارئین الفضل کی خدمت میں جماعت سرینام کے نفوس و اموال اوراخلاص میں برکت ،نیزجلسہ کے دور رس اور دیر پا مثبت نتائج کے لئے دعا کی درخواست ہے۔