سیرالیون میں دعوتِ افطار۔ نائب صدر مملکت کی شمولیت
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سیرالیون کو مورخہ 23مئی 2019ءکو احمدیہ ہیڈکوارٹرز میں ایک دعوتِ افطار منعقد کرنے کی تو فیق ملی۔اس پروگرام کے مہمان خصوصی HON. DR. MOHAMED JULDEH JALOH تھے۔ مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے بعد افطار ہوا جس کے بعد تمام مسلمان حضرات نے مسجد میں نماز مغرب ادا کی۔ اور پھر مہمانوں کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ جس کے بعد معزز مہمانوں کا تعارف کروایا گیا۔چند اہم مہمانوں کے نام درج ذیل ہیں۔
Hon. Mohamed Juldeh Jalloh (Vice President of Sierra Leone)-2. Hon. Victor Bockarie Foh (Former Vice President)- 3. Hon. Edward Soluku (Minister of Internal Affairs)- 3. Hon. Madam Baindu Dassama (Minister of Social welfare Gender & Children)- 5. Hon. Mohamed Haji-Kella (Deputy Minister of Social Welfare)- 6. Hon. Ibrahim Turay (Deputy Minister of Fisheries & Marine Resources)- 7. Hon. Sadiq Sillah (Deputy Minister of Transport)- 8. Dr. Abubakar Karim (Presidential Advisor)- 9. Alhaji Konneh (Chief Imam State House)- 10. Commissioner Macksood Sesay (Chairman NEC)- 11. Mr. David Banya (Permanent Secretary of Ministry of Social Welfare)- 12. Madam Mebel Stevens (Daughter of former President of Sierra Leone)- 13. Captain Marrah (Sierra Leone Armed Forces)- 14. Lt. Corpl. Kamara (Sierra Leone Armed Forces)- 15. Alhaji A. B. M. Saw (Chief Imam Sierra Leone Correctional Centres)- 16. Mr. Nazir Ali Kamanda Bongay (Chief of National Fire Force)- 17. Mr. Ansu Konneh (Compliance Unit of Ministry of Social Welfare)- 18. Paramount Chief Mohammad A. L. K. Banya- 19.Sheikh Tejan Sillah (Chief Imam Freetown Central Mosque)- 20. Embessador Haja Alari Cole
اس تقریب میں ان مہمانوں کے علاوہ نیشنل مجلس عاملہ سیرالیون کے ممبران، سرکاری افسران، اسلامک فورم کے ممبران ، مربیان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد نے شرکت کی۔
مہمانوں کے تعارف کے بعد محترم امیرو مشنری انچارج صاحب نے نائب صدر مملکت کا تعارف کروایا جس کے بعد نائب صدر مملکت نے مختصر خطاب فرمایا اور کہا کہ میں اس پروگرام پر مدعو کیے جانے پر جماعت کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں گذشتہ سال بھی اس پروگرام میں شامل ہوا تھا اور بہت سارے احباب سے ملاقات ہوئی تھی۔ مجھے خوشی ہے کہ جماعت نے اس سال بھی بہت سے مختلف لوگوں کو مدعو کیا ہے۔ انہوں نے ملک میں امن و امان کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں کا ذکر کیا ۔ کہنے لگے کہ میں جب بھی جماعت احمدیہ کی کسی تقریب میں شامل ہوتا ہوں تو کسی نہ کسی ایسے شخص سے ضرور ملاقات ہو جاتی ہے جس کا مجھےنہیں معلوم ہوتا کہ یہ بھی احمدیہ سکول کے پرانے طلباء میں سے ہیں۔ اور اگر موجودہ حکومت میں احمدیہ فیملی کا ذکر کریں تو ہم میں بہت سے احمدیہ سکولوں کے سابق طلباء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سیرالیون کے لیے جماعت احمدیہ کی خدمات کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں ۔ اور جو کام بھی آپ تعلیم کے میدان میں کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے بطور حکومتی نمائندہ میرے دروازے آپ کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں، تاکہ ہم عام دنیاوی تعلیم کے علاوہ دینی تعلیم بھی لوگوں تک پہنچا سکیں۔ آخر میں انہوں نے فرمایا کہ یہاں آنا میرے لیے باعث فخر ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ اگلے سال بھی اس پروگرام میں شامل ہوںگا۔
آخر میں محترم امیر صاحب نے مختصر خطاب فرمایا اور حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے دورہ سیرالیون کا ذکر کیا اور بتایا کہ حضور انور رحمہ اللہ نے سائنس لیبارٹری دیکھنے کی خواہش کی اور فرمایا کہ سیرالیون کا مستقبل یہاں ہے، اگر اس کی طرف توجہ کریں تو سیرالیون کا مستقبل سنور جائے گا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی اور پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔
اس موقع پر FTNٹی وی، ریڈیو اور اخبار کے نمائندے بھی موجود تھے۔ اسی طرح AYV ٹی وی اور اخبار کے نمائندے بھی موجود تھے۔ان دونوں اخبارات نے اس پروگرام کی خبر شائع کی۔ اس کے علاوہ ملک کے بڑے اخبار THE STANDARD TIMESنے اس پروگرام کی خبر مع تصاویر شائع کی۔ MTAسیرالیون کی ٹیم بھی اس موقع پر موجود تھی اور انہوں نے بھی اس پروگرام پر رپورٹ تیار کی ہے۔
پروگرام کی کل حاضری 150تھی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی ہماری ان تبلیغی مساعی میں برکت ڈالے اور اسے لوگوں کے لیے ہدایت کا موجب بنائے۔ آمین
(رپورٹ: عبدالہادی قریشی ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل سیرالیون)