متفرق شعراء
زندگی کا تُو نے نصب العین پورا کر دیا
دہر میں اسلام کا پھر بول بالا کر دیا
زندگی کا تُو نے نصب العین پورا کر دیا
مادیت کی موت سے تُو نے جہاں کو دی نجات
کس قدر مایوس بیماروں کو اچھا کر دیا
تو نے ذرّوں کو اٹھایا اور مہر و مہ کیا
تو نے قطروں پہ نظر کی اور دریا کر دیا
تو نے صحراؤں کے دل میں دھڑکنیں بیدار کیں
تو نے پھر مُردہ لبوں کو نغمہ پَیرا کر دیا
اک نئے انداز سے کی تو نے تفسیر حیات
زندگی کا اک نیا مفہوم پیدا کر دیا
کھو گئے خود اس طرح اس حُسن کے انوار میں
اپنی ہر جانب اسی کو جلوہ آراء کر دیا
تو جو نکلا مشعل فرقان ہاتھوں میں لیے
تیرہ و تاریک دنیا میں اجالا کر دیا