مقام محمودؓ
تیری توقیر بڑی ہے تری عظمت کی قسم
مَیں نے دیکھا ہے تجھے جسمِ بصیرت کی قسم
تجھ سے باقی ہے بہاروں کا ظہور پُرنور
مسکراتے ہوئے پھولوں کی لطافت کی قسم
تو وہی جلوۂ موعود ہے دنیا کے لیے
مجھ کو احساسِ درخشاں کی بشارت کی قسم
ہم نے تسلیم کیا تجھ کو بشیرالدولہ
تیرے پھیلے ہوئے گنجیۂ رحمت کی قسم
تجھ پہ صادق ہے بہت فضل عمر کی نسبت
تیرے بشرے کی قسم، تیری شباہت کی قسم
وہ زمین جس پہ گرے تیرے لہو کے قطرے
ذرّے کھاتے ہیں وہاں کے تری رفعت کی قسم
سایہ افگن ترے سر پر ہیں خدا کے انوار
مجھ کو اس راہ میں پھیلی ہوئی رحمت کی قسم
مَیں نے اس دور میں دیکھی ہے حیات جاوید
مجھ کو اس دور میں بیداری ملّت کی قسم
چین لیں گے ترے افکار کو زندہ کر کے
تیری اُلفت کی قسم اپنی عقیدت کی قسم
نام محمود پہ ہم حرف نہ آنے دیں گے
جرأت دل کی قسم روح شجاعت کی قسم
ہم تری روح کو پھونکیں گے ہر ایک پیکر میں
چرخ تقدیس کے ہر اخترؔ عظمت کی قسم