از مرکز

اسلام آباد میں نمائش بعنوان The Westerly Sunrise کا انعقاد

احمدیہ آرکائیوز اینڈ ریسرچ سنٹرکے زیرِ انتظام جماعت احمدیہ برطانیہ کی مختصر تاریخ اور خلافتِ احمدیہ کے تعارف پر مبنی دوروزہ نمائش بعنوان The Westerly Sunrise کا انعقاد

ویورلی کونسل اور فارنہم کی میئرز نیز ڈیڑھ سو کے قریب مہمانوں سمیت سینکڑوں زائرین کا نمائش سے استفادہ

’ہمیں فخر ہے کہ خلیفۃ المسیح (ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز) جیسی عظیم شخصیت نے ٹلفورڈ کو اپنی رہائش کے لیے منتخب کیا‘ (مہمانوں کے تأثرات)

(اسلام آباد ٹلفورڈ، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل لندن)مورخہ 7؍ ، 8؍ مارچ 2020ء بروز ہفتہ ، اتوار ایوانِ مسرور، اسلام آباد (ٹلفورڈ) سرے میں احمدیہ آرکائیوز اینڈ ریسرچ سنٹر (AARC) کے زیرِ اہتمام جماعتِ احمدیہ کے تعارف اور برطانیہ میں اس کے قیام اور تاریخ کے مختصر بیان پر مشتمل ایک نمائش کا انعقاد بعنوان The Westerly Sunrise کیا گیا۔ اس نمائش کا بنیادی مقصد اسلام آباد کی ہمسائیگی میں بسنے والے لوگوں کو خلافتِ احمدیہ کے بابرکت انسٹی ٹیوشن اور برطانیہ میں جماعتِ احمدیہ کی تاریخ سے تعارف حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔

حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی نمائش میں تشریف آوری

ہفتے کے روز شام کو یہ نمائش اس وقت تاریخ کا ایک یادگار حصہ بن گئی جب حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز بعد نمازِ عصر بنفسِ نفیس اس نمائش میں رونق افروز ہوئے اور اس کا تفصیلی معائنہ فرمایا۔ اس موقعے پر AARC کے کیوریٹر محترم آصف محمود باسط حضور پُر نور کے زیرِ سایہ موجود رہے۔ حضور پُر نور نے متعدد امور کی بابت معلومات حاصل کیں نیز ازراہِ شفقت نمائش کی بہتری کے لیے بعض ہدایات اور رہ نمائی سے نوازا۔

نمائش کا مختصر تعارف

ہفتے کے روز ایوانِ مسرور کے غربی حصے میں سرخ دبیز پردوں کے درمیان رکھی جانے والی اس نمائش کا داخلہ ہال کے غربی جانب کھلنے والے دروازے سے تھا۔ نمائش کے آغاز میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی متاثر کن تصویر اور جماعتِ احمدیہ کا مختصر تعارف نیز حضرت بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی بعض ایسی تحریرات کو پوسٹرز پر منعکس کیا گیا تھا جن میں حضورِ اقدس علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ملکہ سلطنتِ برطانیہ سے اپنی خط و کتابت برائے تعارف و دعوتِ اسلام کا تذکرہ فرمایا تھا۔ ان میں آئینہ کمالاتِ اسلام، نورالحق، تحفہ قیصریہ اور دیگر کتب سے ماخوذ تحریرات کا انگریزی ترجمہ شامل تھا۔

دورِ خلافتِ اولیٰ کے سیکشن میں حضرت چودھری فتح محمد صاحب سیال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی 1913ء میں برطانیہ تشریف آوری کا ذکر تھا۔

اگلے حصے میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دوسرے خلیفہ اور مصلح موعود، حضورؑ کے فرزندِ دلبند، گرامیٔ ارجمند حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں حضورؓ کے تاریخ ساز سفرِ انگلستان کی کچھ تصاویر اور دستاویزات، حضورؓ کے دستِ مبارک سے احمدی خواتین کی بے مثال قربانی کی یادگار مسجد فضل لندن کے سنگِ بنیاد کی انقلاب آفرین تقریب، اس موقعے پر پڑھی جانے والی باجماعت نماز کے مناظر اور حضورؓ کے اس سفر کا اس وقت کے اخبارات میں تذکرہ نمائش دیکھنے والوں کو کچھ لمحات کے لیے 1924ء کی مختصر سیر کروا رہا تھا۔ Aberdeen Press and Journal, Daily Mail, Evening Standard, Daily Sketch, The Daily Chronicle, The Newsletter, Daily Herald, The Scotsman, The Graphic, The Telegraph ان میں سے بعض اخبارات کے نام ہیں۔ ا ن ہی تصاویر میں دو سال بعد یعنی 1926ء میں مسجد فضل لندن کے افتتاح کی جھلکیاں بھی دیکھی جا سکتی تھیں۔

یوں تو اس سیکشن میں آویزاں ہر دستاویز، ہر تصویر ہی اہمیت کی حامل تھی لیکن حضرت مصلح موعودؓ کی ایک خوبصورت، پُر کشش، نادر اور یادگار پورٹریٹ (شائع شدہ The Ilustrated London News) تو جیسے دیکھنے والوں کو اپنے سحر میں مبتلا کیے دے رہی تھی۔ یہ تصویر ‘‘The Islamic Leader who offered prayer at Ludgate Circus: The Khalifa-Ul-Masih, now in London’’ کے عنوان سے معنون تھی۔

دورِ خلافتِ ثانیہ ہی کے سیکشن میں برطانیہ میں اسلام کے آغاز اور مسجد شاہجہان (ووکنگ مشن) وغیرہ کی مختصر تاریخ بیان کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی اس دور میں برطانیہ میں خدمات پیش کرنے والے ابتدائی مبلّغین سلسلہ کی تصاویر بھی ناظرین کی معلومات میں اضافے کا موجب تھیں۔

تھوڑا آگے چلے تو حضرت مصلح موعودؓ کی تحریرات کے ایک ایسے انتخاب سے نمائش مزیّن تھی جن میں ذہین و فہیم اور اسیروں کے رَستگار اس وجود کی جانب سے انگریز حکمرانوں، شاہی شخصیات اور ہندوستان کی عوام الناس کی بہتری اور ترقی کے لیے زندگی بخش روحانی و سیاسی رہ نمائی موجود تھی۔

اس کے بعد نمائش گاہ کے درمیان پڑے خوبصورت میزوں پر سجائی گئی کتب پر نظر پڑی جو نمائش پر تشریف لانے والے احباب کے استفادے اور انہیں تحفۃً پیش کرنے کے لیے رکھی گئی تھیں۔ ان میں گورنمنٹ انگریزی اور جہاد (از حضرت مسیح موعودؑ) اور تحفہ شہزادہ ویلز (از حضرت مصلح موعودؓ) کے انگریزی تراجم، Life of Muhammad(از حضرت مصلح موعودؓ)، World Crisis and the Pathway to Peace (از حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز)، A Message for Our Time (از حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز)، True Justice and Peace (ازحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز) وغیرہ شامل تھیں۔

نمائش کے چوتھے سیکشن میں قدرتِ ثانیہ کے تیسرے مظہر حضرت حافظ مرزا ناصر احمد صاحب خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے مبارک دورِ خلافت میں برطانیہ میں ہونے والے چند تاریخی واقعات کو تصویری شکل میں پیش کیا گیا تھا۔ مسجد فضل کے دروازے پر لی جانے والی حضور رحمہ اللہ کی ایک تاریخ ساز تصویر نمائش کا حصہ بنائی گئی تھی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ نے 22؍ مئی 1970ء کو اپنے تاریخی دورۂ افریقہ سے واپسی پر مسجد فضل لندن میں وہ تاریخی خطبہ ارشاد فرمایا تھا جس میں افریقہ کے باشندوں کو زیورِ تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے‘نصرت جہاں سکیم’ کا اعلان کیا گیا۔ اگلی تصویر اخبار Sunday Mercury کی اس خصوصی اشاعت کی تھی جس میں کسرِ صلیب کانفرنس منعقدہ 2تا4جون 1978ء کی رپورٹنگ حضورؒ کی پُر نورتصویر کے ساتھ شائع کی گئی تھی۔یاد رہے کہ برطانیہ میں جماعتِ احمدیہ کی طرف سے منعقد کی جانے والی یہ پہلی انٹرنیشنل کانفرنس تھی۔

پانچویں سیکشن میں ناسازگار حالات میں خلیفۂ وقت کے ربوہ (پاکستان) سےلندن ہجرت کرنے کا بتایا گیا تھا جس کے بعد گویا مرکزِ سلسلہ ربوہ سے لندن منتقل ہو گیا۔ اسی سال یعنی 1984ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی بابرکت تحریک پر اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو اسلام آباد (ٹلفورڈ)کی زمین کا ابتدائی بڑا حصہ خریدنے کی توفیق حاصل ہوئی۔

2003ء میں خلافت خامسہ کے آغاز سے جماعتِ احمدیہ پر ترقیات کا ایک نیا درخشاں دور طلوع ہوا۔ اس نمائش کے چھٹے سیکشن میں حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مبارک دورِ خلافت میں اسلام آباد کی تعمیرِ نَو کے بعد اس کے بعض خوبصورت مناظر پیش کیے گئے تھے جن میں خلیفۃ المسیح کی مسجد:مسجد مبارک، حضورِ انور کا دفتر، فضا سے اسلام آباد کا خوبصورت نظارہ و دیگر تاریخی تصاویر شامل تھیں۔

اگلے حصے میں بعض متفرق تصاویر لگائی گئی تھیں جن میں برطانیہ میں جماعت احمدیہ کی مساجد، مسجد فضل لندن کا ابتدائی آرکیٹکچرل بلڈنگ پلان و دیگر معلومات شامل تھیں۔

نمائش کے آخری سیکشن میں امام جماعت احمدیہ حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز کی بعض مصروفیات کی جھلک پیش کی گئی تھی۔ بیس کے قریب ان تصاویر میں حضورِ انور کی معیت میں متعدّد مذہبی اور سیاسی لیڈرز مثلاً کینٹربری کے آرچ بشپ ، وزیرِ اعظم کینیڈا و دیگر کی تصاویر، مختلف تاریخی مواقع مثلا دورۂ کیپٹل ہل، کانفرنس آف ورلڈ ریلیجنز وغیرہ پر لی جانے والی بعض یاد گار تصاویر شامل تھیں۔

نمائش کو دیکھنے والوں کو یقیناً اس بات کا ادراک ہوا ہوگا کہ آج برطانیہ کی کاؤنٹی سرے کے ایک چھوٹے سے قصبے ٹلفورڈ کی کس قدر خوش نصیبی ہے کہ حقیقی معنوں میں ‘‘وہ بادشاہ’’ یہاں فروکش ہیں۔
نمائش اس سیکشن پر اختتام پذیر ہوجاتی ہے۔ اس عمدگی سے پیش کی جانے والی نمائش دیکھنے کے بعد زائرین اسلام کے روشن چہرے اور خلافتِ احمدیہ کے عالم گیر انسٹی ٹیوشن کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی جستجو محسوس کرتے ہیں۔ اللہ کرے کہ دنیا نبی کریم ﷺ کے خادمِ حقیقی اور موعود مسیح سے جلد تعارف حاصل کرے اور خلافتِ احمدیہ کے زیرِسایہ احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی پناہ میں آ کراپنی نجات اور روحانی تسکین کے سامان کرنے والی ہو۔

زائرینِ نمائش

اس نمائش کو دو دن میں سینکڑوں احمدیوں کے علاوہ ہمسائیگی میں رہنے والے ڈیڑھ سو کے قریب احباب و خواتین نے وزٹ کیا۔ ہر زائر یا زائرین کے گروپ کے ساتھ ممبران انتظامیہ یا ڈیوٹی پر موجود طلباء جامعہ احمدیہ یوکے میں سے کوئی نمائش کا تعارفی وزٹ کرواتا نیز مہمانوں کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات بھی پیش کرتا۔

اس نمائش کو دیکھنے کے لیے تشریف لانے والے مہمانوں میں ویورلی کونسل کی میئر محترمہ مَیری فارشیسکی(Councillor Mary Foryszewski)اور فارنہم شہر کی میئر محترمہ پیٹ ایوَنز (Councillor Pat Evans)بھی شامل تھیں۔

زائرین کے لیے ریفریشمنٹ کا بھی انتظام تھا۔ نیز مہمانوں کے لیے تاثرات کی کتاب بھی رکھی گئی تھی۔ اکثر مہمانوں نے اس پر خوش آئند تاثرات قلم بند کیے۔ اکثر نے لکھا کہ انہیں فخر ہے کہ خلیفۃ المسیح (ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز) جیسی عظیم الشان اور عالمگیر شخصیت نے ٹلفورڈ کو اپنی رہائش کے لیے منتخب کیا۔ نیز یہ کہ انہیں برطانیہ میں جماعتِ احمدیہ کے قیام اور اس کے کاموں کے بارے میں تعارف حاصل کر کے بہت خوشی ہوئی۔

AARC کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ اس نمائش کو کامیاب بنانے کے لیے خدمات سرانجام دیں۔ ممبرانِ ٹیم میں مربیان سلسلہ قاصد معین احمد، عطاء الفاطر طاہراور جلیس احمد نیز علی رضا اور عطاء الحئی شامل ہیں۔ اس تمام تر نمائش کی خوبصورت ڈیزائننگ جلیس احمد کو کرنے کی توفیق حاصل ہوئی۔ فجزاھم اللّٰہ احسن الجزاء

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button