واقفین نو انڈونیشیا کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے (آن لائن) ملاقات
خدا تعالیٰ کا بے حد فضل و احسان ہے کہ ایک بار پھر مسیحِ دوراں کے خلیفہ کی نگاہ ِکرم جماعت احمدیہ انڈونیشیا پر پڑی۔ جماعت احمدیہ انڈونیشیا کے 50واقفین نَو کو حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ مورخہ 23؍جنوری 2021ء بروز ہفتہ مقامی وقت کے مطابق شام سات تا آٹھ بجے آن لائن ملاقات کرنے کی سعادت ملی۔ یہ ملاقات جماعت انڈونیشیا وسطی جکارتہ کے رحمت ہال میں ہوئی جو مسجد ہدایت کے احاطے میں ایک تین منزلہ نوتعمیر شدہ عمارت ہے۔
پیارے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے تمام واقفین نو کو السلام علیکم کی شفقت اور محبت بھری دعا دیتے ہوئے پروگرام کا آغاز فرمایا۔ حافظ وِلدان فاضل نے سورۃ الصّٰفّٰت آیات103 تا 114 کی تلاوت کی۔ اس کے بعد عزیز محمد انور نے اس کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ نظم کے بعد مختصر تقریر تھی جو ’جماعت احمدیہ انڈونیشیا کے سو سالہ جشن تشکر اور واقفین نو کا کردار‘ کے موضوع پر عزیز محمد طلحہ نے پیش کی۔
اس تقریر کے بعد نیشنل سیکرٹری وقفِ نو مکرم احمد عبدالرحمٰن صاحب نے پیارے حضور کے سامنے مختصر رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ انڈونیشیا میں کل 2,016 واقفین نَو ہیں جن میں سے 1,233 واقفین نَو اور 783 واقفات نَو ہیں۔ اس وقت 61 واقفین نَو میدان عمل میں اپنی خدمات پیش کرنے کی سعادت پارہے ہیں جن میں سے 27 مربیان ہیں، چھ ایم ٹی اے میں، چار جماعتی سکول میں، تین ذیلی تنظیموں کے دفاتر میں،ایک ہیو مینٹی فرسٹ کے دفتر میں نیز 20 مختلف جماعتی دفاتر میں خدمات بجالا رہے ہیں۔ اپنی رپورٹ میں سیکرٹری صاحب وقف نو نے گزشتہ سال منعقد ہونے والے اجتماع وقف نو کا ذکر بھی کیا جس میں مرکزی نمائندہ مکرم لقمان احمد کشور صاحب انچارج شعبہ وقف نو مرکزیہ نے بھی شرکت کی تھی۔ ان اجتماعات میں شاملین کی کُل تعداد 858 واقفین اور واقفات نو تھی۔ آخر پر سیکرٹری صاحب نے دوران سال منعقد ہونے والے آن لائن پروگرامز، نیشنل اردو کلاسز، نیشنل پیرنٹ ڈے اور ڈسکشن پروگرام کا ذکر کیا۔
اس رپورٹ کے بعد چار منٹ کی ڈاکیومنٹری حضور انور کی خدمت میں پیش کی گئی جس میں انڈونیشیا کے مختلف صوبوں کے واقفین اور واقفات نو کی طرف سے اپنے آقا کے لیے سلام کا تحفہ پیش کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران متعدد واقفین نو کو اپنے پیارے آقا سے سوالات کرنے اور ان کے بصیرت افروز جوابات حاصل کرنے کا موقع ملا۔
ایک واقفِ نَو عزیز توفیق خالد احمد از باندونگ نے میاں بیوی کے تعلقات کے متعلق سوال پیش کیا کہ کیا حضور ہمیں ایسی بابرکت ہدایت دے سکتے ہیں کہ کس طرح ہم اپنے عقد نکاح کو نبھا سکیں، خاص کر نو شادی شدہ جوڑے کے لیے۔
حضور انور نے اس سوال کے جواب میں فرمایا: اچھا ماشاءاللہ، آپ کے جسم سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کی اہلیہ بہت اچھا کھانا پکاتی ہیں۔ لہٰذا جب بھی آپ کی اہلیہ آپ کو اچھا کھانا دیتی ہیں تو پھر آپ کو ضرور ان کی تعریف کرنی چاہیے۔
ہمیشہ یہی سوچنا چاہیے کہ مجھے اپنی اہلیہ کے سامنے نمونہ بننا ہے۔ اور ہمیشہ یہی سوچنا چاہیے کہ اگر میاں بیوی کے آپس کے تعلقات اچھے نہیں ہوں گے تو ہمارے بچوں پر بھی بُرا اثر پڑے گا۔ اور اس طریقے سے ہم نئی احمدی نسلوں کے فیوچر کو بھی برباد کردیں گے۔
اس لیے سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ مرد یعنی شوہر گھر میں اپنے اچھے نمونے دکھائے۔ اور ہمیشہ اپنی اہلیہ اور بچوں سے نرمی اور خوش خلقی سے پیش آنا ہے۔ پھر اگر آپ اس طرح کا برتاؤ کریں، تو پھر آپ کے گھر میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
ایک اور واقفِ نَو نے حضور انور کی خدمت میں عرض کیا کہ بعض ڈاکیومنٹریز کو دیکھ کر مجھے معلوم ہوا ہے کہ خلافت سے قبل حضور کی طبیعت ایسی تھی کہ آپ کو سینٹر آف اٹینشن بننا پسند نہیں تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ خلیفہ بننے کے بعد حضور انور کس طرح اس نئے ماحول میں ایڈجسٹ ہوئے ہیں؟
حضور انور نے اس کے جواب میں فرمایا:
I don‘t know myself. It is Allah who has changed me. Right. That is enough.
میں خود نہیں جانتا۔ یہ اللہ ہے جس نے مجھے بدل دیا۔ ٹھیک۔ یہ کافی ہے۔
اس ملاقات میں شمولیت کا شرف حاصل کرنے والے بعض واقفین نو کے تاثرات درج ذیل ہیں:
احمد عبد الرحمٰن صاحب واقفِ نَو بوگور (نیشنل سیکرٹری وقفِ نو) لکھتے ہیں:
الحمد للہ یہ ہمارے لیے خدا تعالیٰ کا بہت بڑا فضل اور احسان ہے کہ پروگرام کی تمام کارروائی بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ اس ملاقات کا انتظار اور اس کی تیاری دو ماہ قبل ہی شروع ہوگئی تھی۔ ہماری یہ پوری کوشش تھی کہ اس کلاس کی بھر پور تیاری کرکے پیارے آقا کے سامنے اس پروگرام کی کارروائی بہترین رنگ میں پیش کریں۔ اللہ کرے کہ پیارے آقا کو ہماری یہ ادنیٰ کوشش پسند آئی ہو۔ آمین
عبد المجید واقفِ نَو۔ از جکارتہ:
یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ پیارے آقا کے دیدار سے مجھے گہرا اثر اور مسرت حاصل ہوئی۔ امید ہے کہ آئندہ ایسا موقع دوبارہ میسر آجائے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا ان وبائی ایام میں تمام دنیا کا آن لائن دورہ کرنا دنیا بھر کے احمدیوں کے لیے ایک خاص برکت اورخوش قسمتی ہے۔ اللہ کرے کہ ہم اس الٰہی جماعت کی احسن رنگ میں خدمت کر سکیں۔ آمین
مبارِک احمد واقفِ نَو۔ از جکارتہ:
میرے پاس ان بابرکت لمحات کو بیان کرنے کے الفاظ نہیں ہیں۔ اس ملاقات کے شروع سے آخر تک میں اپنی آنکھیں اس مبارک چہرہ سے الگ نہیں کرپایا۔ میرا پختہ ارادہ ہے کہ میں آئندہ براہ راست پیارے حضور سے ملنے کا شرف حاصل کروں۔ ان شاءاللہ
محمد انور واقفِ نَو۔ از دیپاک:
مجھے بے حد خوشی ہے کہ میری ایک بہت پرانی خواہش پوری ہوگئی ہے۔ الحمد للہ۔ اس ملاقات کے شروع میں کچھ گھبراہٹ طاری تھی لیکن جب پیارے حضور ملاقات کے دوران پر شفقت انداز میں ہمارے ساتھ ہلکے پھلکے انداز میں باتیں بھی کر رہے تھے تو میں پُر سکون ہو گیا۔ سب واقفین نو میں مَیں اکیلا پاکستانی تھا۔ جب پیارے حضور انور نے مجھ سے سوال کیا کہ یہاں کیا کر رہے ہو تو میں کانپنے لگ گیا لیکن الحمد للہ میں صحیح جواب دے پایا۔ بہر حال جب ملاقات اپنے اختتام کو پہنچنے والی تھی تو میں تھوڑا سا اداس ہوگیا تھا کہ پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ سے اس کے بعد پتہ نہیں کب ملاقات ہوگی۔ لیکن الحمدللہ پیارے حضور انور نے اپنی مصروفیت میں سے ہمیں اتنا ٹائم دیا۔ اللہ تعالیٰ سے یہی دعا ہے کہ میں بھی خلیفہ وقت کی خدمت کرسکوں۔ آمین۔
رافع عبد الوھاب واقفِ نَو۔ از یوگیا کرتا:
ریہرسل کے دوران مجھے سخت گھبراہٹ محسوس ہوئی مگر جب میں نے پیارے آقا کا چہرہ دیکھا اور آواز بھی سنی تو جتنی بھی پریشانیاں تھیں وہ سب یکدم ختم ہوگئیں۔
منظور دانش احمد واقفِ نَو۔ از جکارتہ:
مجھے پیارے حضور کے ساتھ براہ راست بات کرنے کی سعادت ملی جس کا میرے اوپر گہرا اثر ہوا۔ یہ گویا ایک بے نظیر موقع ہے خاص کر اس وبائی دور میں۔ پیارے حضور نے جو نصائح فرمائیں اور ہدایات دیں وہ میری آئندہ کی زندگی کے لیے بطور لائحہ عمل رہیں گی۔ ان شاء اللہ
احمد نور ھدیٰ واقفِ نَو۔ از بوگور:
یہ ملاقات میرے جذبات کو دوبارہ جگا دینے والی ہے۔ میری یہ پختہ خواہش ہے کہ میں اپنی پوری زندگی جماعت کی خدمت کروں۔
شاہد احمدواقفِ نَو۔ از پاریگی:
شروع میں تو میں بہت گھبرا رہا تھا لیکن جب پیارے حضور کا مزاج دیکھا نیز پیارے حضور نے شفقت بھی فرمائی تو میرا دل پُرسکون ہوگیا۔ میں پیارے حضور کا نہایت مشکور و ممنون ہوں کہ آپ نے ہمارے لیے اپنے قیمتی وقت میں سے ایک وافر حصہ عطا فرمایا۔ میں حضور انور سے خاص محبت رکھتا ہوں۔
ہبۃ الرحمٰن واقفِ نَو۔ از بوگور:
خاکسار پیارے آقا کا نہایت شکر گزار ہے۔ یہ لمحات خاکسار کی زندگی کے سب سے خوشگوار اور پُر سکون لمحات ہیں۔
غلام رمضان واقفِ نَو۔ از گان رانگ:
الحمد للہ کہ خاکسار کو پیارے حضور کا دیدار نصیب ہوا۔ اگرچہ خاکسار نے حضور انور کو آن لائن دیکھا مگر ملاقات کا یہ انداز الگ اور منفرد تھا جو بہت خوشیوں کا حامل تھا۔
توفیق خالد احمد واقفِ نَو۔ از باندونگ:
خاکسار کے دل میں بہت راحت محسوس ہوئی کہ خاکسار کو براہ راست اپنے پیارے آقاسے رہنمائی حاصل کرنے کی توفیق ملی۔
شکیل احمد واقفِ نَو۔ از پالمبانگ سماٹرا:
یہ خاکسار کی نہایت خوش قسمتی ہے کہ خاکسار کو بھی اس آن لائن ملاقات میں شامل ہونے کی توفیق ملی۔ علا وہ ازیں خاکسار کو بے شمار ہدایات ملیں جو میری زندگی کے لیے بہت ہی فائدہ مند ثابت ہوں گی۔
عمر فاروق ظفر اللہ واقفِ نَو۔ از بوگور:
اگر چہ انگریزی سمجھنے میں خاکسار کو کچھ مشکلات کا سامنا تھا مگر خاکسار کو تہ دل سے مسرت حاصل ہوئی۔
توفیق فلاح الدین واقفِ نَو۔ از جکارتہ:
یہ ملاقات خاکسار کے لیے نہایت پر اثر ہے۔ میرے دل میں یہی محسوس ہوا کہ میں پیارے آقا کے قریب ہی موجود ہوں۔ خاکسار کی خواہش ہے کہ پیارے آقا انڈونیشیا تشریف لائیں۔
عرفان یاسر احمد واقفِ نَو۔ از بونی جایا:
خاکسار خدا تعالیٰ کا نہایت شکر گزار ہے کہ پیارے حضور سے آن لائن ملاقات میں شامل ہونے کی توفیق ملی۔ خاکسار اس پروگرام کی انتظامیہ کا بھی نہایت مشکور و ممنون ہے جنہوں نے بہت محنت سے اس ملاقات کی تیاری کی۔
منصور احمد شاہد واقفِ نَو۔ از تانگ رانگ:
خاکسار کو اس آن لائن ملاقات سے نہایت خوشی محسوس ہوئی۔ مختلف سوالات پیش کرنے کا موقع بھی میسر آیا۔ نیز حضور کی قربت میں چند لمحات گزار کر دل کو بے انتہا خوشی ہوئی۔
ظفر اللہ واقفِ نَو۔ از پانینگ گیلان:
اس ملاقات سے گویا میرے جسم و جان میں نئی روح پھونکی گئی۔ امید ہے کہ آئندہ پھر ایسا موقع میسر آئے گا۔ ان شاءاللہ
شکیل احمد واقفِ نَو۔ از پانیگ گیلان:
الحمد للہ میں نہایت شکر گزار ہوں کہ اس ملاقات میں حصہ لیا۔ سوالات کے جوابات میں سے ہمیں بہت ساری معلومات کا ذخیرہ ملا۔ خاص کر سستی کے بارہ میں حضور انور کی نصائح کا میرے اوپر بہت گہرا اثر ہوا۔ امید ہے کہ جو لڑکے سوال پیش نہیں کر سکے ان کو آئندہ کبھی موقع مل جائے گا۔
شکیل احمد واقفِ نَو۔ از ساروا:
مجھے اس ملاقات میں پیارے آقا کا مزاج دیکھنے کا موقع ملا کہ آپ کس طرح ہم سے محبت بھرے الفاظ میں اور شفقت بھرے چہرے کے ساتھ گفتگو فرماتے ہیں اور آپ کس طرح ہمیں قیمتی نصائح سے نوازتے ہیں، یقیناً میں ان لمحات کو اپنی زندگی میں کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ حضور کی نصائح سے مجھے پختہ یقین ملا کہ مجھے کیا کرنا ہے اور کس طرح آگے جماعت کی خدمت کرنی ہے۔ خاکسار جملہ انتظامیہ کا بھی تہِ دل سے مشکور و ممنون ہے۔
عدنان احمد واقفِ نَو۔ از شمالی جکارتہ:
خاکسار پیارے آقا کا تہِ دل سے شکر گزار ہے کہ آپ نے ہمیں یہ مبارک گھڑیاں عطا کیں۔ خاکسار کی یہی خواہش ہے کہ حضور کے ان جملہ ارشادات پر بدل و جان اپنی زندگی میں عمل کرے۔ آمین
منظور محمد رمضان واقفِ نَو۔ از جکارتہ:
الحمد للہ، اس آن لائن ملاقات میں ایسا لگ رہا تھا کہ گویا حضور ہمارے درمیان ہی رونق افروز ہیں۔ سوال و جواب کا پروگرام میرے لیے نہایت تسلی بخش تھا۔ مختلف میدانوں میں جماعتی خدمت کرنے کے بارہ میں حضور انور کے ارشادات، نیز مستقل مزاجی حاصل کرنے کاطریق جو پیارے آقا نے بیان فرمایا وہ میرے لیے ایک نہایت قیمتی خزانہ ہے۔
محمد طلحہ واقفِ نَو۔ از ٹانگ رانگ:
اس ملاقات کا نہ صر ف میری زندگی پر گہرا اثر ہوا بلکہ خلافت کے ساتھ جو میرا تعلق ہے اس کو مزید پختگی حاصل ہوئی۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک۔