جلسہ سالانہ میں حاصل کردہ پاک تبدیلیوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’جلسہ سننے والوں کو بھی مَیں یہ کہنا چاہتاہوں کہ آپ کو بھی شکرگزاری کے جذبات سے بھرا ہوا ہونا چاہئے۔ وہ جو یہاں آ کر جلسہ میں شامل ہوئے ان کواس بات پراللہ تعالیٰ کا شکرادا کرنا چاہئے کہ اس نے توفیق دی کہ آپ لوگ براہ راست یہاں آسکے اور جلسہ سن سکے۔ جو دنیا کے مختلف ملکوں میںبیٹھ کر جلسہ سن رہے تھے کئی جگہوں سے معلوم ہوا ہے کہ ایم ٹی اے کے ذریعہ سے ہمیں یوں لگ رہا تھاکہ ہم بھی وہیں موجود ہیں۔ تو بہرحال جو دُور بیٹھ کر جلسہ سنتے رہے ان کو بھی خداتعالیٰ کا شکرادا کرنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے جماعت کی انتہائی عاجزانہ قربانیوں کو قبول کرتے ہوئے MTA جیسی نعمت سے ہمیں نوازا ہے جس سے دنیا کا ہر احمدی دُور بیٹھے ہوئے جلسوں میں شامل ہو جاتاہے۔ پس تمام جماعت کو جلسوں کو سننے کی وجہ سے جو جلسہ کے چند دنوں میںاپنے اندر پاک تبدیلیاں پیدا ہوتی ہوئی محسوس ہوئی ہیں یا بعض نیک اعمال بجا لانے کی طرف توجہ ہوئی ہے،اس کی توفیق ملی ہے ،جیسا کہ لوگ زبانی اور خطوط میں بھی اظہار کرتے ہیں ، اب ہر ایک کا یہ کام ہے کہ شکرانے کے طور پر اور اس شکرگزاری کے اظہار کے طور پر ان پاک تبدیلیوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں اور جب آپ اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتے ہوئے ان تبدیلیوں میں دوام حاصل کرنے کی کوشش کریں گے اور ان کو مستقل اپنی زندگی کا حصہ بنانے کی کوشش کریں گے تو پھر خداتعالیٰ کے فضلوں کے مزید دروازے کھلتے چلے جائیں گے‘‘۔
(خطبات مسرور جلد3صفحہ471)
فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے ایم ٹی اے کے ذریعہ سے دنیائے احمدیت کو اس طرح اکٹھا اور باخبر کر دیا ہے کہ اب خلیفۂ وقت کے دَوروں اور جماعتی پروگراموں اور خبروں کو سننے کے لئے لمبا انتظار اور جماعتی رسائل اور اخبارات کا انتظار نہیں کرنا پڑتا بلکہ ساتھ ہی ساتھ ہر خبر پہنچ رہی ہوتی ہے۔ ہر پروگرام دیکھا جا رہا ہوتا ہے۔ بلکہ جلسوں کی کارروائی اور ماحول کے بارے میں سننے والوں کی طرف سے بعض موقعوں پر فوری تبصرے اور جذبات کے اظہار پروگراموں کے دوران ہی ہو رہے ہوتے ہیں۔ ……مجھے لوگوں نے لکھا اور اکثر مختلف جگہوں کے، ملکوں کے پروگراموں کے بارے میں بھی لوگ لکھتے رہتے ہیں۔ اور خاص طور پر جہاں مَیں جاؤں وہاں کے بارے میں لوگوں کا خاص اظہار رائے ہوتا ہے۔ مختلف قسم کے جذبات ہوتے ہیں۔ اور انسان اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہے اور حمد کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہ نعمت میسر فرما کر کس طرح حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت کو ایک وحدت بنا دیا ہے اور ایک لڑی میں پروئے جانے کے ظاہری نظارے کا خوبصورت سامان مہیا فرما دیا ہے۔ پس اس کے لئے ہمیں جہاں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے وہاں ایم ٹی اے کارکنان جن میں رضا کار کارکن بھی شامل ہیں اور کُل وقتی بھی ان کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہئے۔‘‘
(خطبہ جمعہ یکم ستمبر 2017ء)