از مرکز

انٹرنیشنل کانفرنس ہیومینٹی فرسٹ 2021ءکے اختتامی اجلاس سے حضورِ انورایدہ اللہ تعالیٰ کا خطاب

(ادارہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…خدمتِ انسانیت، ایک احمدی کا مذہبی فریضہ ہے

٭…اللہ کے فضل سے ہیومینٹی فرسٹ کے کام کے ذریعہ بہت سے احمدیوں کو موقع ملا کہ اپنے ہمسایوں کیضرورتوں کا خیال رکھیں۔ صرف وہی نہیں جو ان کے قریب رہتے ہیں بلکہ دیگر ممالک یا بر اعظموں میں بسنے والے لوگ بھی

(اسلام آباد، 31؍ اکتوبر 2021ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز نے ایوان مسرور، اسلام آباد ٹلفورڈ سے ہیومینٹی فرسٹ کی انٹرنیشنل کانفرنس 2021ء منعقدہ 30 و 31؍اکتوبر 2021ء سے براہِ راست اختتامی خطاب فرمایا۔ یہ بصیرت افروز خطاب ایم ٹی اے کے مواصلاتی رابطوں کے توسّط سے پوری دنیا میں سنا اور دیکھا گیا۔

حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز خطاب کے لیے 5بجکر 54منٹ پر منبر پر رونق افروزہوئے۔ تشہد و تعوّذ اور سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کے بعد حضورِ انور نے فرمایا:

اللہ تعالیٰ کے فضل سےاس ویک اینڈ پر ہیومینٹی فرسٹ کانفرنس منعقد ہو رہی ہے۔ گذشتہ سال یہ کانفرنس کووڈ کی وجہ سے منعقد نہیں ہو سکی اور اسی وجہ سے ہیومینٹی فرسٹ کے بہت سےممبران براہ راست یہاں شامل نہیں ہو سکے لیکن ایسےممبران آن لائن شرکت کر رہے ہیں۔ ہیومینٹی فرسٹ کے قیام کو اب 26 سال ہو چکے ہیں۔ حضورِانور نے ہیومینٹی فرسٹ کی 26سالہ خدمات میں سے چند ایک کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہیومینٹی فرسٹ نے بنیادی ضروریات پر مبنی اشیا لوگوں تک پہنچائیں نیز تعلیمی اور طبّی پراجیکٹس کے ذریعہ لوگوں کو سہولیات فراہم کیں۔ پھر قدرتی آفات کے بعد بھی ہیومینٹی فرسٹ disaster response کے ذریعہ لوگوں کی مدد کرتی ہے۔ حضورِانور نے فرمایا کہ اب بیرونی تنظیمیں بھی ہیومینٹی فرسٹ کے ان کاموں میں تعاون کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہی ہیں۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ آپﷺ کے قول اور فعل سے یہ واضح ہوتا ہے کہ خدمت خلق حضورؐ کی حیاتِ مبارکہ کا ایک بنیادی حصہ تھا۔ مثلاً اسلام کی یہ تعلیم ہے کہ ضرورت مندوں کی مدد کی جائے۔ پھر یہ کہ ہمسایوں کے حقوق ادا کیے جائیں۔ پھرحضورﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ہمسایوں کے حقوق کی ادائیگی کے بارہ میں اتنی تاکید کی کہ مجھے خیال ہونے لگا کہ پڑوسی کو وراثت میں حصہ دے دیاجائے گا۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: اسلام میں پڑوسی کی تعریف اتنی وسیع ہے کہ معاشرے کے تمام لوگ اس میں سموئے جاسکتے ہیں۔ہر احمدی مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے کہ وہ معاشرے کے ہر فرد کی تکلیف اور دکھ کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔ اللہ کے فضل سے ہیومینیٹی فرسٹ کے کام کے ذریعہ بہت سے احمدیوں کو موقع ملا کہ اپنے ہمسایوں کی ضرورتوں کا خیال رکھیں۔ صرف وہی نہیں جو ان کے قریب رہتے ہیں بلکہ دیگر ممالک یا بر اعظموں میں بسنے والے لوگ بھی۔ آنحضرتﷺ نے نصیحت فرمائی کہ جس نے اللہ کی رضا کی خاطر کسی مریض کی عیادت کی اس کے لیے آسمان سے ایک پکارنے والا پکارے گا کہ تمہارا ہر قدم مبارک ہو اور تمہیں جنت میں اعلیٰ مقام ملے۔ پس جو ہسپتال اور کلینکس کے قیام کی خاطر اپنا مال خرچ کرتے ہیں حقیقت میں وہ جنت میں اپنا گھر بنا رہے ہوتے ہیں۔

حضورِ انور نے فرمایا: قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا کہ جو یتیموں کو کھانا کھلاتے ہیں وہ اللہ کا قرب حاصل کرنے والے ہوتے ہیں اور جو ایسا نہیں کرتے وہ اللہ کی ناراضگی مول لیتے ہیں۔آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ مجھے کمزور لوگوں میں تلاش کرو۔ پس جو لوگ اللہ کی رضا کے حصول کے خواہشمند ہوں انہیں چاہیے کہ کمزور لوگوں کی مدد کریں۔ آنحضرتﷺ تمام دنیا کے لیےعموماً اور مسلمانوں کے لیے خصوصاً اسوۂ حسنہ ہیں۔ پس کسی بھی کمزور یا غریب کی مدد کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے اور کبھی یہ متکبرانہ خیال ذہن میں نہیں آنا چاہیے کہ ہم نےان لوگوں پر کوئی احسان کیا ہے بلکہ یہ ان لوگوں کا احسان ہے کہ ان کی مدد کر کے اللہ کی رضا کا حصول ممکن ہوا۔ فوڈ بنک کے حوالے سے حضور انور نے فرمایا کہ کینیڈا، یوکے باقی ممالک نے بھی اپنی استعداد کے مطابق کام کیا ہے۔ امریکہ میں بھی فوڈ بینک ہے جس سے ہزاروں لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ خدمت انسانیت کی روح سے ہیو مینیٹی فرسٹ اپنا کام سرانجام دیتی ہے۔ دیگر فلاحی تنظیموں کے مقابلے پر ہیومینیٹی فرسٹ کی کوشش ہے کہ انتظامی خرچ کم سے کم ہوں اورزیادہ سے زیادہ رقم معاشرے کے کمزور طبقہ پر خرچ ہو۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا کہ : جماعت احمدیہ کے افراد اس بات کا بخوبی علم رکھتے ہیں کہ ہمیں جماعتی یا دینی طور پر اس کا کوئی فائدہ نہیں اگر ہمارا مقصد خالصتاً انسانیت کی خدمت نہ ہو۔ ہمارا مقصداسلام اور احمدیت کی روشن کرنے والی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔ اس بات کو کبھی نہ بھولیں کہ اللہ تعالیٰ پر یقین اور ایمان ہی ہمیں انسانیت کی خدمت پر آمادہ کرتا ہےاور جہاں کہیں بھی آپ ہوں دوسروں کے ساتھ سخاوت اور ہمدردی کے جذبے کے ساتھ انسانیت کی خدمت کریں اور اس خدمت میں اسلام کی تعلیمات پر عملدرآمد ہی ہمارا مطمہ نظر ہونا چاہیے۔ حضور انور نے فرمایا کہ میں پہلے بھی ذکر کرچکا ہوں ہوں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح اپنی امت کو معاشرے میں غریب اور کمزور افراد کی مشکلات میں مدد کرنے کی عملی تعلیم دی ہے، کس طرح اُن کی داد رسی کی جائے اور کس طرح اُن کی ضرورتوں کو پورا کیا جائے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہمیشہ اور مسلسل خدمت انسانیت پر زور دیا ہے ۔اور یہی وجہ ہے کہ آپ کی جماعت غریبوں مسکینوں اور ناداروں کی خدمت پر خاص طور پر توجہ دیتی ہے۔ جماعت احمدیہ میں انسانیت کی خدمت کرنے کی ایک خاص تڑپ اور لگن ہے اور شوق ہے۔ سب سے زیادہ مشکل عمل یہ ہے کہ انسان انسانیت کے حقوق ادا کرے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کئی مرتبہ فرمایا کہ تم انسان کی قومیت اور مذہب سے بالا ہو کر خدمت کرو۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ ایک حدیث کے مطابق اللہ تعالیٰ آخرت میں کہے گا کہ میں بھوکا تھا مجھے تم نے کھانا نہیں کھلایا میں پیاسا تھا مجھے پانی نہیں پلایا میں بیمار تھا میری عیادت نہیں کی۔ اس پر وہ کہے گا میں نے کب ایساکیا۔ اس پر جواب میں اللہ تعالیٰ کہے گا کہ ایک شخص جومیرے قریب ہے اس پر یہ مشکلات آئی تھیں۔ اور تم نے اس سے ہمدردی کا اظہار نہیں کیا۔ اس لئے مشکل میں گھرے ہر فرد سے ہمدردی کرتے ہوئے اس کی مدد کرنی چاہئے۔ ہیومینیٹی فرسٹ دنیا کے تمام ممالک میں انسانیت کی خدمت کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو انسانیت کی خدمت کرنے توفیق عطافرمائے۔ آمین

حضورِ انور نے اپنے خطاب کے اختتام پر ہیومینٹی فرسٹ کی عالمی تنظیم کو ڈھیروں دعاؤں سے نوازا۔ اللہ تعالیٰ یہ تمام دعائیں اس کے حق میں قبول فرمائے۔ آمین

حضورِ انور کے خطاب کا اختتام دعا پر ہوا جو حضورِ انور نے چھ بجکر ستائیس منٹ پر کروائی۔ بعد ازاں حضورِ انور منبر سے اترے اور واپسی پر محترم چیئرمین صاحب ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل سے کانفرنس کے دونوں روز کی حاضری نیز بعض دیگر امور کی بابت دریافت فرمایا۔ بعد ازاں چھ بج کر 29 منٹ پر حضورِ انور واپس تشریف لے گئے۔

اختتامی اجلاس

یاد رہے کہ حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس کانفرنس کی اختتامی تقریب میں شرکت کے لیے ایوان مسرور، اسلام آباد میں نمازِ مغرب کی ادائیگی کے کچھ دیر بعد پانچ بجکر 34 منٹ پر رونق افروز ہوئے۔ اختتامی اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ محترم راحیل احمد صاحب (مبلغ سلسلہ یوکے) نے سورۂ بلد کی آیاتِ مبارکہ 5 تا 20 اور ان کا انگریزی ترجمہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ بعد ازاں محترم سیّد احمد یحیٰ صاحب (چیئر مین ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل) نے کانفرنس کی رپورٹ پیش کی۔ محترم چیئرمین صاحب نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ

یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ حضور انور ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل کی سالانہ کانفرنس کو رونق بخش رہے ہیں۔ کورونا وبا کے باعث ہم گزشتہ سال کانفرنس منعقد نہیں کرسکے۔ الحمد للہ امسال ، جبکہ ہیومینٹی فرسٹ کے 25 سال بھی مکمل ہوگئے ہیں، ہمیں پہلی مرتبہ hybrid آن لائن کانفرنس کرنے کی توفیق ملی جس میں 65 ممالک کے کُل 1229 نمائندگان ہیومینٹی فرسٹ شامل ہوئے۔ امسال کی کانفرنس کا مرکزی خیال Poverty Alleviation through Empowerment یعنی خودمختاری کے ذریعہ غربت کا خاتمہ تھا۔ گزشتہ کئی سالوں سے ہیومینٹی فرسٹ اقوامِ متحدہ کے ساتھ غربت کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل اور حضور انور کی دعاؤں اور رہنمائی کے نتیجہ میں رضاکاران کی ایک بڑی تعداد ہیومینٹی فرسٹ کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو پیش کر رہی ہے۔

سیدی، ہمیں اس بات کا اندازہ ہے کہ ہمیں انتظامی لحاظ سے بہت مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔ اس حوالہ سے ہمیں کانفرنس کے دوران نمائندگان کی رہنمائی کرنے کی توفیق ملی۔ اس کے بعد مکرم چیئرمین صاحب نے ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے گزشتہ 26 سالوں میں کی جانے والی خدمات کا مختصر تذکرہ کیا گیا:

• حضور انور نے ہمیں ہمیشہ بچوں کی تعلیم پر خاص توجہ دینے کی تلقین فرمائی ہے۔ Knowledge For Life کی سکیم کے تحت 69 سے زائد سکول اور 22 ٹریننگ سینٹرز اس وقت جاری و ساری ہیں۔ 236400 بچے اور 67500سے زائد بڑے ان تعلیمی اداروں سے مستفید ہوچکے ہیں۔ ہم انشاء اللہ مزید سکول تعمیر کرتے رہیں گے اور موجودہ سکولوں کی سہولیات میں بہتری لانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ نیز ایک ورچوئل یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی ارادہ ہے۔ انشاء اللہ

• ترقی پذیر ممالک میں صاف پانی تک رسائی ہمیشہ سے ایک بنیادی ضرورت ہے۔ ہمارے Water for Life پروگرام کے تحت 4161 کنویں، پانی کے پمپس اور Solar Assisted Plants قائم ہیں جو 4.5 ملین سے زائد لوگوں کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔ اس حوالہ سے ہم IAAAE کے ساتھ مل کر کام کرنے کی توفیق پارہے ہیں۔

• اسی طرح ہماری Food Security کا پروگرام بھی جاری ہے جس سے 3.2 ملین سے زائد لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

• اسی طرح قربانی پراجیکٹ بھی ہر سال ترقی کرتا چلا جارہا ہے۔ امسال 56 ملکوں میں قربانی کرنے کا انتظام کیا گیا اور 550 ہزار سے زائد لوگوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کیا گیا۔ گزشتہ 8 سالوں کے دوران اس پراجیکٹ کے تحت 2.6 ملین سے زائد ضرورت مند لوگوں میں قربانی کا گوشت تقسیم کیا گیا ہے۔

• ہیومینٹی فرسٹ کے Global Health پروگرام کے تحت 9 ہسپتال، کلینکس اور میڈیکل کیمپس کام کر رہے ہیں۔ 568ہزار مریضوں کا اس سکیم کے تحت اعلاج کیا جاچکا ہے۔ اسی طرح ناصر ہسپتال گوئٹے مالا گزشتہ تین سالوں سے بڑی کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے۔ یہ نہ صرف self sustainable ہے بلکہ غریب عوام کا مفت علاج کر رہا ہے۔ ہم انشاء اللہ آئیوری کوسٹ میں جلد مسرور سنٹر for healthcare کی بھی بنیاد رکھیں گے جس کا خرچ 3.5 ملین US ڈالرز ہوگا ۔

• کورونا وبا کے دوران 78 ملکوں کے ایک ملین زائد لوگو ں کی امداد کی گئی۔ اس حوالہ سے 13.5 ملین کھانے تقسیم کرنے کی توفیق ملی۔

• اللہ تعالیٰ کے فضل سے گزشتہ 26 سالوں کے دوران تقریباً 11.2 ملین لوگوں کی امدادی کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب اللہ تعالیٰ کے فضل اور خلیفۃ المسیح کی دعاؤں کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ ہم حضور انور کی مسلسل رہنمائی اور دعاؤں کے لیے بہت شکر گزار ہیں۔ ہم حضور انور کی ہدایات پر کما حقہ عمل کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ انشاء اللہ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اس کانفرنس کے بارے میں مختصرا عرض ہے کہ ہیومینٹی فرسٹ کو یہ انٹرنیشنل کانفرنس مورخہ 30 و 31؍ اکتوبر 2021ء کو کرنے کی توفیق ملی۔ یہ کانفرنس جس کا موضوع ’خودمختاری کے ذریعہ غربت کا خاتمہ’ تھا پہلے روز طاہر ہال، بیت الفتوح میں منعقد ہوئی جبکہ دوسرے روز ایوانِ مسرور، اسلام آباد ٹلفورڈ میں یہ کانفرنس جاری رہی۔ برطانیہ سے باہر کے انٹرنیشنل نمائندگان نے اس کانفرنس میں آن لائن شرکت کی۔ جیسا کہ چیئرمین صاحب نے اپنی رپورٹ میں تذکرہ کیا اس تقریب میں دنیا کے 64 ممالک سے بذریعہ ویڈیو لنک شامل ہونے والے ممبران ہیومینٹی فرسٹ کو ایم ٹی اے گاہے بگاہے ناظرین کو براہِ راست دکھاتا رہا۔

ہیومینٹی فرسٹ، جس کا آغاز حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے برطانیہ میں 1995ء میں فرمایا تھا، اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے دنیا بھر کے 61 ممالک میں رجسٹرڈ ہوچکی ہے۔ خالصۃً خدمتِ خلق کی خاطر قائم کی جانے والی اس تنظیم کا مطلوب و مقصود و تمنا مخلوق خدا کی خدمت ہے۔

اس کانفرنس کے دوران دنیا بھر سے نمائندگان ہیومینٹی فرسٹ و دیگر احباب کرام نے مختلف موضوعات پر discussions اور پریزنٹیشنز پیش کیں۔ ان میں disaster relief، صحت کی دیکھ بھال، ہیومینٹی فرسٹ کی 25 سالہ تاریخ، ہیومینٹی فرسٹ کی اگلے 4 سالوں کی حکمت علمی، ایجادات اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی، Water for life پراجیکٹ، ہیومینٹی فرسٹ کے لیے نئی تعمیرات، یتیموں کی دیکھ بھال، غذائی تحفظ، تعلیمی اداروں کا قیام اور دنیا کی معاشیات کے موضوعات شامل ہیں۔

ادارہ الفضل انٹرنیشنل اس کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اور انتظامیہ کانفرنس کو مبارکباد پیش کرتا ہے، ہیومینٹی فرسٹ کی انتظامیہ اور پوری دنیا میں موجود ممبران کی بے لوث خدماتِ انسانیہ کو سراہتے ہوئے انہیں ہیومینٹی فرسٹ کے قیام پر پچیس سال مکمل ہونے پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، نیز دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ اس تنظیم کو خدمتِ خلق کے مثالی اور موثر کام کرنے کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button