ہر ایک سے نیکی کرنی ہےاور ہر ایک کا دل جیتنا ہے
حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت مسیح موعود علیہ السلام تک تمام انبیاء کو مان کر اللہ تعالیٰ پر کامل ایمان کا اعلان کیا ہے تو اس اعلان کے بعد ہماری ذمہ داری ختم نہیں ہو جاتی بلکہ اس اعلان کے ساتھ کہ ہم احمدی مسلمان ہیں ہماری ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں۔ کیونکہ خداتعالیٰ فرماتا ہے کہ تم بہترین امت کہلاتے ہو اس لئے کہ دوسروں تک تم نیکیوں کا پیغام پہنچاتے ہو اور ان کو برائیوں سے روکتے ہو۔ اور دوسروں کے بارے میں بھی ہمیشہ نیک سوچ رکھتے ہو۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تم اچھے لوگ اس لئے ہو کہ صرف اپنے متعلق یا اپنے بیوی بچوں کے متعلق نہیں سوچتے یا اپنے خاندان کے متعلق یا اپنے قبیلے سے متعلق یا صرف اپنے ملک کے لوگوں کے متعلق نہیں سوچتے، بلکہ یہ سوچ رکھتے ہو کہ کوئی شخص چاہے وہ کسی خاندان کا ہو، کسی قبیلے کا ہو، کسی ملک کا ہو تم نے ہر ایک سے نیکی کرنی ہے اور ہر ایک کا دل جیتنا ہے۔ اور یہ تم پر فرض ہے کہ اس دل جیتنے کے لئے کبھی کسی سے کسی قسم کی برائی نہیں کرنی، بلکہ تمہارے ہر عمل سے محبت ٹپکتی ہو۔ اور یہ سب کام تم نے اس لئے کرنے ہیں کہ یہ خداتعالیٰ کا حکم ہے اور اس کے بغیر تمہارا اللہ تعالیٰ پر ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔ تو دیکھیں بہترین امت اللہ تعالیٰ نے صرف اس لئے نہیں بنایا کہ ہم مسلمان ہو گئے۔ جس طرح بہت سے مسلمانوں کو آپ دیکھتے ہیں، جن سے اگر تم پوچھو کہ مسلمان ہو تو کہتے ہیں کہ الحمدللہ ہم مسلمان ہیں۔ لیکن اگر ان کے عمل کو دیکھو تو نظر آئے گا کہ شیطان بھی ان لوگوں سے دور بھاگتا ہے۔ تو امت مسلمہ کا بہترین فرد ہونے کے لئے ضروری ہے کہ نیک عمل کرو اور برائیوں کو چھوڑو۔ جب اپنے عمل ایسے بناؤ گے تبھی تم دوسروں کو نیکیوں کا حکم دے سکتے ہو اور برائیوں سے روک سکتے ہو۔ ورنہ تو جب بھی تم اصلاح کی کوشش کرو گے تو تمہیں یہی جواب ملے گا کہ پہلے اپنے آپ کو درست کرو، اپنی اصلاح کرو۔(خطبہ جمعہ ۶؍ مئی ۲۰۰۵ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲۰؍مئی ۲۰۰۵ء)