دورہ امریکہ ستمبر؍اکتوبر 2022ءمتفرق مضامین

ساقی کی نوازش جاری ہے مہمان بدلتے رہتے ہیں

(سید شمشاد احمد ناصر۔ مبلغ سلسلہ امریکہ)

حضور انور سے مل کر جو خوشی ہوئی اس کا تصور بھی ناممکن ہے۔ کوئی لفظ بھی اس خوشی کا متحمل نہیں ہوسکتا

جب امریکہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی آمد کی اطلاع ملی تو سب احمدیوں کے دل خوشی کے جذبات سے لبریز ہوگئے۔سب ایک دوسرے کو مبارکباد دینےلگےاور حضور کے سفر کے بابرکت ہونےکے لیے دعائیںاور صدقات کی ادائیگی شروع ہو گئی ۔

محترم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب امیر جماعت امریکہ نے اس سلسلے میں ڈیوٹیاں بھی لگائیں۔ خاکسار کی ڈیوٹی شعبہ ملاقات میں لگی۔خاکسار نے اپنے ابا جان سید شوکت علی صاحب سے ذکر کر کے دعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ یہ خدمت احسن رنگ میں سر انجام دینے کی توفیق دےتو ابا جان نے ملاقات کی ڈیوٹی کا سنتے ہی یہ شعر پڑھا:

ساقی کی نوازش جاری ہے مہمان بدلتے رہتے ہیں

اور کہنے لگے کہ کووڈ کے بعد یہ حضور انور کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔ اور بہت کثرت سے لوگ ملاقات کے لیے آئیں گے۔ اس لیے ہمت کے ساتھ اور دعا مانگتے ہوئے یہ خدمت بجا لانی ہے۔

تین مقامات پر ہمیں حضور انور سے ملاقات کرانے کی سعادت ملی۔سب سے پہلے زائن (Zion)میں ملاقاتیں ہوئیں۔ پھر ڈیلس ٹیکساس میں جبکہ ملاقاتوں کا تیسرا مقام جماعت احمدیہ امریکہ کا نیشنل ہیڈکوارٹر مسجد بیت الرحمان تھا۔یہاں یہ بھی بتاتا چلوں کہ جونہی خاکسار کو اس خدمت کی اطلاع ملی تو اس کام کو احسن طریق پر سرانجام دینے کے لیے ایک ٹیم بنائی گئی جس میں انہی دوستوں کو شامل کیا گیا جنہوں نے 2018ء کے بابرکت دورہ میں اس شعبہ میں خدمت کی توفیق پائی تھی۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خاکسار سےٹیم ممبران کے حوالے سے استفسار بھی فرمایا کہ کیا پہلے والی ٹیم ہی ہے؟ جس پر خاکسار نے اثبات میں جواب دیا۔

ملاقات ٹیم میں درج ذیل دوستوں کو شامل کیا گیا:

1۔ مکرم محمد احمد صاحب( ڈیٹرائٹ)

2۔مکرم سلمان طارق صاحب (مربی سلسلہ، مسجد بیت الرحمان سلور سپرنگ،میری لینڈ)

3۔مکرم عدنان بھلّی صاحب (مربی سلسلہ،نیو یارک)

4۔ مکرم اقبال احمد صاحب (نیو یارک)

5۔ مکرم اظہر احمد صاحب(ڈیٹرائٹ)

6۔ مکرم محمود قمر اسلم صاحب(ڈیٹرائٹ)

محترم امیر صاحب امریکہ کے ساتھ ہماری متعدد بارمیٹنگز ہوئیں جن میں آپ نے ہمیں نصائح و ہدایات سے نوازا۔ ہماری ٹیم نے پانچ بکروں کا صدقہ دیا اور اللہ تعالیٰ سے حضور انور کی حفاظت اور تنظیمی امور میں کامیابی کے لیے دعاؤں سے مدد مانگی گئی۔خاکسار اس دورے کے حوالے سے چند واقعات اور مشاہدات بطور نمونہ لکھنے لگا ہےجن سے احباب جماعت کےخلیفہ وقت سے ملاقات کرنے کے لیے محبت اور فدائیت کے جذبات دکھائی دیتے ہیں۔

٭…زائن سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی کو فون کیا تو خلافت کے اس دیوانے کی آواز میں رقت طاری ہوگئی اور وہ محبت کے جذبات سے رونے لگا ۔اس کو یقین نہیں آرہا تھا کہ اللہ پاک کے کرم سے ان کی ملاقات منظور ہوگئی ہے۔

٭…ایک سٹوڈنٹ لجنہ جو پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے کیلی فورنیا سٹیٹ یونیورسٹی میں مقیم تھیں نے ملاقات کے لیے درخواست دی۔ وہ بہت بے چین ہو رہی تھیں اور بار بار اصرار کر رہی تھیں کہ حضور انور سے ملاقات ہوجائےخواہ مختصر ہی کیوں نہ ہو۔ پھر جب انہیں ملاقات کی منظوری سے مطلع کیا گیا تو وہ بہت خوش ہوئیں لیکن ساتھ ہی پریشان تھیں کہ اکیلی لڑکی کا کیلی فورنیا سے میری لینڈ آنا آسان نہیں۔اس میں سفر کی مشکلات کے ساتھ ساتھ، ہوٹل، جہاز کی ٹکٹس اور باقی لاجسٹکس کے مسائل کو بھی حل کرنا تھا۔لیکن خلافت احمدیہ کی محبت سب مشکلات پر حاوی رہی اور انہوں نےمقررہ وقت پر حضور انور سے ملاقات کی توفیق پائی۔

٭…ایک اور فیملی نے کہا کہ حضور انور سے مل کر جو خوشی ہوئی اس کا تصور بھی ناممکن ہے۔ کوئی لفظ بھی اس خوشی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ میں ملاقات ٹیم کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس سلسلہ میں ہماری مدد کی۔

٭…ایک اور فیملی نے ملاقات ٹیم کی ای میل کے جواب میں لکھا :’’میں آپ کی ای میل کا بہت خوشی سے جواب دے رہا ہوں اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ہمیں خلیفۃ المسیح سے ملاقات کا موقع ملے گا۔ یہ ہمارے بچوں کے لیے ایک روحانی خزانہ ہے۔…ہمارے ماں باپ کو بھی ہمارے ساتھ آپ نے ملاقات کے لیے شامل کیا ہے وہ اس پر بہت ہی خوش اور نازاں ہیں کہ انہیں حضور کے ساتھ بات کرنے کا موقع ملے گا جو کہ ان کے لیے یادگاری لمحات ہوں گے۔‘‘

ہم نے ملاقات ٹیم کے دو گروپ بنائے ۔ایک وہ جو درخواستیں وصول کر کے ملاقات کا ٹائم اورجگہ معین کر کے احباب جماعت کو بذریعہ ای میل یا فون ملاقات کی منظوری کی اطلاع کرتے۔یہ کام حضورانور کی آمد سے چار ہفتے قبل شروع کیا گیااور آخری ملاقات تک جاری رہا۔

دوسری ٹیم لوکل جماعت کے افراد پر مشتمل تھی جن کا کام یہ تھا کہ ملاقات کے لیے آنے والے احباب اور فیملیز کو ویٹنگ روم (انتظار گاہ)میں بٹھائیں اور ان کی باری آنے پر انہیں آگے بھجوائیں۔ہر تینوں جماعتوں میں یہ ٹیمیں بنائی گئیں۔

اسی ٹیم کے ایک ممبر مکرم بشیر الدین شمس صاحب نے لکھا کہ جن لوگوں کی ملاقات ہوتیں انہیں اگرچہ بذریعہ ای میل یا فون اطلاع جاچکی ہوتی تاہم پھر بھی ملاقات سے ایک روز پہلے انہیں کنفرمیشن کے لیے فون کیا جاتا۔اس دوران مجھے بہت حیران کن ، مسحورکن اور دلوں میں اترنے والے تجربات ہوئے جس سے ان کی خلافت کے ساتھ محبت عیاں ہوتی اور یہ ظاہر ہوتا کہ ان کے اندر خلیفۂ وقت سے ملنے کا کس قدر جذبہ اور امنگ تھی۔

٭…چھ افراد پر مشتمل یک فیملی ایک سال قبل پاکستان سے نیو جرسی میں آباد ہوئے۔ان میں سے کسی کے پاس گاڑی چلانے کے لیے ڈرائیونگ لائسنس نہیں تھا جبکہ مسجد بیت الرحمان اُن کے گھر سے 300کلو میٹر کےفاصلے پر واقع تھی۔ انہوں نےUBERحاصل کی اور ملاقات کے لیے آئے۔ انہوں نے اس بات کی بھی پرواہ نہیں کی کہ اس پر کس قدر خرچہ آئے گا۔ چونکہ واپسی UBERکے ذریعہ ممکن نہ تھی اس لیے وہ میری لینڈ میں ایک ہوٹل میں ٹھہرے اور اگلے دن کسی طرح خدا تعالیٰ نے ان کا واپس جانے کا بندوبست کر دیا۔

٭…ایک اور فیملی کے بارے میں لکھا کہ وہ دونوں میاں بیوی ڈاکٹرہیں ۔چنانچہ انہیں ملاقات کے لیے جو وقت دیا گیااس پر انہیں چھٹی نہ مل سکی جس کی وجہ سے وہ حاضر نہ ہوپائےانہیں اپنے بچے کو حضور سے ملوا کر دعا کرانے کی خواہش تھی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اب انگلستان کا سفر اختیار کریں گے اور حضور انور سے ملاقات کے لیے جائیں گے تاکہ ان کا بیٹاحضور انورکو دیکھ سکے۔

مکرم عدنان بھلّی صاحب (مربی سلسلہ) نے بتایا کہ انہوں نے کنفرمیشن کے لیے زائن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو فیملی ملاقات کی اطلاع دی۔انہوں نے ملاقات کا سن کر رونا شروع کر دیا اور کہنے لگیں کہ میں تو روزانہ تہجد میں دعائیں کر رہی تھی کہ خدا کرے کہ میری ملاقات حضور سےہوجائے۔تم فرشتے ہو کہ مجھے ملاقات کی اطلاع دی ہے۔

اس قسم کے بے شمار واقعات ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے احباب جماعت کے دل میں خلافت اور خلیفۂ وقت کی محبت ڈال رکھی ہے اور یہ محبت روز بروز بڑھ رہی ہے۔فالحمد للہ علیٰ ذالک۔

اعداد و شمار

٭…ملاقات کی درخواست دینے والی فیملیزکی تعداد 2012ہے۔

٭…انفرادی طور پر جن دوستوں نے ملاقات کی درخواست دی ان کی تعداد 2227ہے۔

٭…درخواستوں کی کل تعداد 4239ہے۔

٭…ان درخواستوں میں کل افراد کی تعداد 7236ہے۔

جن لوگوں سے ملاقات ہوئی ان کی تعداد اس طرح ہے۔

٭…زائن

فیملیز:112

اجتماعی گروپ:10

ملاقات کرنے والی کل افراد:752

٭…ڈیلس ٹیکساس

فیملیز:144

اجتماعی گروپ :27

ملاقات کرنے والی کل افراد:860

٭…سلور سپرنگ میری لینڈ مسجد بیت الرحمان

فیملیز:225

گروپس:16

ملاقات کرنے والے کل افراد:1456

خدا تعالیٰ کے فضل سے 3032سے زائد افراد نے حضور انور سے اس بابرکت دورہ میں ملاقات کی۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک

آخر پر خاکسار اپنی تمام ٹیم کے افراد کا شکرگذار ہے جنہوں نے بہت محنت کے ساتھ ملاقات کے لیے جملہ انتظامات کیے۔ اس طرح پوری ٹیم مکرم امیر صاحب امریکہ،دفتر جنرل سیکرٹری جماعت امریکہ، شعبہ مال، امور عامہ کی شکر گزار ہے جن کا تعاون ہر مرحلے پر حاصل رہا۔

خاکسار مکرم محترم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس اور ان کی ٹیم کا بھی شکر گزار ہےکہ ہر لمحہ ان کا تعاون حاصل رہا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button