اَحْسِنُوْا اَدَبَھُمْ
ہمارے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سوشل میڈیا (Facebook)پر احتیاط برتنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں:
’’مَیں نے یہ نہیں کہا تھا کہ اس کو نہ چھوڑوگے تو گنہگار بن جاؤ گے۔ بلکہ مَیں نے بتایا کہ اس کے نقصان زیادہ ہیں اور فائدہ بہت کم ہے…آجکل جن کے پاس Facebook ہے وہاں لڑکے اور لڑکیاں ایسی جگہ پر چلے جاتے ہیں جہاں برائیاں پھیلنی شروع ہوجاتی ہیں۔ لڑکے تعلق بناتے ہیں۔ بعض جگہ لڑکیاں trap ہوجاتی ہیں اور Facebook پر اپنی بے پردہ تصاویر ڈال دیتی ہیں۔ گھرمیں، عام ماحول میں، آپ نے اپنی سہیلی کو تصویر بھیجی، اُس نے آگے اپنی فیس بُک پر ڈال دی اور پھر پھیلتے پھیلتے ہمبرگ سے نکل کر نیویارک(امریکہ) اور آسٹریلیا پہنچی ہوتی ہے اور پھر وہاں سے رابطے شروع ہوجاتے ہیں۔ اور پھرگروپس بنتے ہیں مردوں کے، عورتوں کے اور تصویروں کو بگاڑ کر آگے بلیک میل کرتے ہیں۔ اس طرح برائیاں زیادہ پھیلتی ہیں۔ اس لئے یہی بہتر ہے کہ برائیوں میں جایا ہی نہ جائے۔‘‘
(کلاس واقفات نَو جرمنی ۸؍ اکتوبر۲۰۱۱ء بمقام مسجد بیت الرشید۔مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۶؍ جنوری۲۰۱۲ء)
(مرسلہ:قدسیہ محمود سردار۔ کینیڈا)