متفرق شعراء
ہیں محمدؐ نبیٔ زمان آخری
کشتیوں کے کھلے بادبان آخری
دے رہا ہے صدا آسمان آخری
سب سے اعلیٰ و ارفع مقام آپؐ کا
ہیں محمدؐ نبیٔ زمان آخری
اب نصابِ عمل صرف قرآن ہے
دے چکا ہے خدا یہ بیان آخری
ہے سراج منیر آپؐ کا ہی وجود
جس سے روشن ہے سارا جہان آخری
ہم جو لہرا رہے ہیں عَلَم آپؐ کا
غلبۂ دین کا ہے نشان آخری
شِمْر دہرا رہا ہے وہی داستاں
ہو رہی ہے وہی اب اذان آخری
سب یزیدی جہاں کے اکٹھے ہوئے
لے کے آئے ہیں تیر و کمان آخری
نہ کمک ہے کوئی نہ کوئی آسرا
حق تعالیٰ کا ہے آستان آخری
پھر سے مولا نے بھیجا ہے اس دور میں
راہنما آخری ساربان آخری
عافیت کا حصار اب وہی ایک ہے
اس کی بستی ہے دارالامان آخری
اس پہ قائم رہوں گا ہر اک حال میں
دے چکا ہوں اُسے جو زبان آخری
کاسۂ ذات میں سب اُسی کا تو ہے
اس کی پہلی عطا اس کا دان آخری
میرا سب کچھ ظؔفر بس درِ یار ہے
میرا پہلا یقیں اور گمان آخری
(مبارک احمد ظفرؔ)