عالمی خبریں

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…اسرائیلی فوج نے غزہ پر دو ماہ میں دس ہزار فضائی حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی زمینی فوج خان یونس کے وسط تک پہنچ گئی۔صرف پانچ روز میں ۱۲۰۰؍سے زیادہ فلسطینی مارےگئے۔ اسرائیلی فوج کی فلسطینی مزاحمت کاروں سے شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ القسام بریگیڈ نے شمالی غزہ کے اہم علاقے شجاعیہ محلے میں داخل ہونے والے اسرائیلی ٹینکوں اور گاڑیوں کو راکٹوں کا نشانہ بنایا ہے، راکٹ حملوں کے بعد اسرائیلی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔

٭…اقوام متحدہ کے فلسطین کےلیے امدادی ادارے انروا نے غزہ کو دنیا کے خطرناک ترین مقام میں سے ایک قرار دے دیا ہے۔ اس حوالے سے یونائیٹڈ نیشن ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطین ریفیوجیز کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں صورت حال ہر منٹ میں ابتر ہوتی جا رہی ہے۔غزہ میں بےگھر ہونے کی ایک اور لہر جاری ہے۔اسرائیلی حملوں سے بچنے والے فلسطینیوں کےلیے کوئی محفوظ مقام نہیں رہا۔ حتیٰ کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین شیلٹرز میں بھی گنجائش سے زیادہ افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔

٭…اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل ریڈ کراس کی غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں تک رسائی ہونی چاہیے۔ ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کو ختم کرنے کےلیے فوجی کارروائیاں بڑھا رہے ہیں۔اسرائیلی یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کے اہم مشن کو بھولے نہیں ہیں۔ اس پر عالمی برادری کو ایکشن لینا چاہیے۔

٭…امریکی سینیٹ نے یوکرین اور اسرائیل کے لیے مزید اربوں ڈالرز کی ہنگامی امداد دینے سے انکار کر دیا۔ یوکرین اور اسرائیل کی امداد کے حق میں ۴۹؍اور مخالفت میں ۵۱؍ووٹ پڑے جبکہ ۱۰۰؍رکنی ایوان میں بل منظور ہونے کے لیے ۶۰؍ووٹ درکار تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ۱۱۰؍ارب ڈالرز کے امدادی بل میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے لیے چودہ ارب ڈالرز مختص تھے۔

٭…ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ سات برس میں روس سعودی عرب تعلقات غیر معمولی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ہماری اگلی ملاقات ماسکو میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے سعودی عرب مدعو کرنے پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ روس سعودی عرب دوستانہ تعلقات کو بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔صدر پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ خطےمیں جو کچھ ہو رہا ہے، اس پر ہم سب کو بات چیت کرنی چاہیے۔متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے بھی ملاقات کی۔

٭…شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان ملک میں شرح پیدائش میں کمی کی وجہ سے خواتین سے اس معاملے سے نبرد آزما ہونے کی درخواست کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ نیشنل مدرز میٹنگ کے عنوان سے منعقدہ اس تقریب میں انہوں نے کہا کہ شرح پیدائش میں کمی کو روکنا اور بچوں کی اچھی دیکھ بھال ہمارے فرائض ہیں جو ہمیں ماؤں کے ساتھ کام کرنے کے دوران نبھانا پڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ خواتین کا فرض ہے کہ وہ ملک میں گرتی ہوئی شرح پیدائش کو روکتے ہوئے قومی طاقت مضبوط بنائیں۔ واضح رہے کہ یونائیٹڈ نیشنز پاپولیشنز فنڈ نے تخمینہ لگایا ہے کہ شمالی کوریا میں ایک ماں کے ہاں اوسطاً ۱.۷۹؍بچے پیدا ہوتے ہیں، یہ شرح ۲۰۱۴ء میں ۱.۸۸؍فیصد تھی۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button