متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل (معدہ کے متعلق نمبر۸) (قسط ۵۱)

(ڈاکٹرحافظ کرامت اللہ ظفر)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

یوپیٹوریم

Eupatorium Perfoliatum

(Thorough wort)

اسہال آئیں تو بہت کھلے، سبزی مائل اور پانی کی طرح ہوتے ہیں، مروڑ بھی اُٹھتے ہیں۔ بعض دفعہ تھوڑے تھوڑے اسہال آنے کے بعد یکدم بہت کھل کر آتے ہیں جس سے بہت کمزوری واقع ہوجاتی ہے اور اس کے معاًبعد کچھ قبض ہوجاتی ہے جو کئی دن تک مسلسل چلتی ہے۔(صفحہ ۳۷۳)

یوپیٹوریم کی امراض اکیس دن کے بعد دوبارہ اپنا زور دکھاتی ہیں۔ بات چیت میں مصروف رہنے سے یوپیٹوریم کے مریضوں کو افاقہ محسوس ہوتا ہے۔ یوپیٹوریم معدہ، جگر اور ہوا کی نالیوں کی اندرونی جھلیوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ یہ عموماً مرطوب علاقوں میں پیدا ہونے والی بیماریوں میں مفید ہے مگر سخت خشک موسم میں بھی اس کا عارضہ ملتا ہے جیسے ڈینگی بخار۔(ص۳۷۳)

فیرم میٹیلیکم

Ferrum metallicum

(لوہا)

معدے کی علامتوں میں بعض دفعہ جوع البقر کی طرح نہ مٹنے والی بھوک ملتی ہے اور بعض دفعہ بھوک کا کلیۃً فقدان۔ کھٹی چیزوں سے سخت نفرت۔ کھٹی چیزیں کھانے کی کوشش کریں تو اسہال لگ جائیں گے کھانے کے تھوڑی دیر بعد بغیر کسی متلی کے غیر ہضم شدہ کھانے کا کچھ حصہ ابکائیوں کے ساتھ منہ کی طرف آتا رہتا ہے اور بعض دفعہ باقاعدہ متلی کے ساتھ قے بھی ہوتی ہے۔ ایسی قے بعض دفعہ کھانا کھاتے ہی آجاتی ہے اور بعض دفعہ آدھی رات کے بعد آتی ہے۔پیٹ عموما ًہوا سے تن جاتا ہے۔ انڈا کھانا پسند بھی ہوتو ہر گز موافق نہیں آتا۔رات کے وقت اکثر غیر ہضم شدہ غذا کی اجابت ہوتی ہے لیکن اگر دن کو ایسی اجابت ہوتو کھانے کے جلدی بعد ہوگی مگر ساتھ درد نہیں ہوتا۔ بعض دفعہ اجابت سخت ہوتی ہے اور ایسی صورت میں کمر اور مقعد میں تشنجی درد پائے جاتے ہیں اور مقعد کے کچھ باہر نکل آنے کا رجحان بھی ملتا ہے۔ بعض مریضوں میں بے اختیار پیشاب خطا ہونے کا رجحان پایا جاتا ہے جو دن کے وقت زیادہ ہوتا ہے۔(صفحہ۳۸۰۔۳۸۱)

فیرم فاس

Ferrum phosphoricum

(Phosphate of iron)

عموماً گوشت اور دودھ ناپسند ہوتے ہیں اور ایسی چیزیں کھانے کو دل چاہتا ہے جن سے مصنوعی طور پر بھوک چمکے۔ ایسے مریض کو عموما ًکھٹے ڈکار آتے ہیں۔ مقعد پر بواسیری مسےملتے ہیں اور اجابت بعض دفعہ خون ملے ہوئے پانی کی طرح ہوتی ہے۔ اگر پیچش ہوتو خون بہت نکلتا ہے۔(صفحہ۳۸۳)

کھانے کے بعد متلی ہوتی ہے متلی اگر حمل کے زمانے کی ہو تو اس میں فیرم فاس مفید ہے لیکن حمل کی متلی عموماً کافی ضدی اور سخت ہوتی ہے۔محض فیرم فاس سے شاذ کے طور پر ہی فائدہ ہوتا ہے۔متلی کی اور بہت سی دوائیں ہیں جو خصوصیت سے حمل سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان سب پر عبور ہونا چاہیے۔متلی میں اب تک جتنی دوائیں استعمال کی گئی ہیں ان میں ایک نئی دوا پپلی (Pipli)ہےجومیں نے خود بنائی ہے۔ یہ نئی چیز ہے اور پیپل کے پتوں کی راکھ سے بنائی گئی ہے۔ یہ حمل کی ضدی متلی کو دور کرنے میں مفید ہے۔(صفحہ۳۸۶)

پپلی (Pipli) کو چونکہ میں نے حمل کی متلی میں کافی مفید پایا ہے اس لیے اسے ایک اور طرح کے وسیع پیمانے پر استعمال کراکے دیکھنا چاہیے۔ (صفحہ۳۸۷)

فلوریکم ایسڈ

Fluoricum acidum

(Hydroflouric acid)

سلفر میں صبح کے وقت اسہال کی علامت ملتی ہے۔ فلورک ایسڈ میں بھی صبح کے اسہال کی علامت ملتی ہے علاوہ ازیں ایسے اسہال جو مزمن ہوجائیں اور ٹھیک ہونے میں نہ آئیں اور مریض کو بہت کمزور کر دیں اس میں بھی فلورک ایسڈ بہت مفید ہے۔جگر کی خرابی کے نتیجہ میں جسم پر پیدا ہونے والی سوزش میں بھی فلورک ایسڈ مفید دوا ہے۔ اس سوزش اور ورم کے ساتھ گرمی کا احساس بھی ہوتا ہے۔ اسہال میں صفرا بھی شامل ہوتا ہے اور پیٹ ہوا سے تن جاتا ہے۔(صفحہ۳۹۳)

جلسیمیم

Gelsemium

(زرد چنبیلی)

جلسیمیم کو عموما ً سر درد اور نزلاتی بیماریوں میں استعمال کیا جاتا ہے مگر اسہال وغیرہ میں استعمال نہیں ہوتی حالانکہ اگر جسم ٹھنڈا ہو اور سر میں بوجھ محسوس ہو، منہ خشک ہونے کے باوجود پیاس نہ ہو، وہ اسہال جو لمبا عرصہ پیچھا نہ چھوڑیں، ان میں جلسیمیم بہترین کام کرتی ہے۔ اس لیے یہ اسہال کی بھی دوا ہے۔ (صفحہ۳۹۶)

جلسیمیم میں معدہ میں کمزوری اور خالی پن کا احساس بھی ملتا ہے۔ جذباتی ہیجان سے پیدا ہونے والے اسہال میں بھی جلسیمیم مفید ہے۔ دل کی اعصابی بیماریوں کے ساتھ معدے پر بھی اثر پڑتا ہے۔ خوف،یا بری خبر سے معدہ خراب ہوجاتا ہے۔ یہ علامت ارجنٹم نائیٹریکم میں بھی ملتی ہے۔ لیکن دونوں کی دوسری علامتیں ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔(صفحہ۳۹۸)

بعض دفعہ معدے کی خرابی کی وجہ سے مرگی کی طرح کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ معدے سے ایک شعلہ سا نکلتا ہے جو سر یا دل کی طرف جاتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ سر پر دباؤ کی وجہ سے مریض بعض دفعہ بے ہوش ہوجاتا ہے یا اسے چکر آتے ہیں اور جسم کا توازن برقرار نہیں رہتا۔یہ علامت جلسیمیم میں پائی جاتی ہے۔ یہ علامتیں معدے کی تیزابیت سے پیدا ہوتی ہیں۔ اگر کسی کھلاڑی کے معدے میں تیزابیت ہوتو اس میں ایسی علامتیں پیدا ہونا زیادہ قرین قیاس ہے،ایسی صورت میں جلسیمیم سے فائدہ ہوتا ہے۔ لیکن یہ بیماری مرگی نہیں ہوتی۔(صفحہ۳۹۹۔۴۰۰)

گلونائن

Glonoine

(Nitro glycerine)

گلونائن کی ایک علامت یہ ہے کہ تکیہ پر سر رکھتے ہی سر پھٹنے لگتا ہے۔ دل پر بھی دباؤ محسوس ہوتا ہے،خون کا دورہ یکایک سر یا دل کی طرف ہوجاتا ہے اور کوئی سیال چیز اندر سے گزرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ سر کی طرف خون کا رجحان ہوتو اس کا ماخذ دل یا معدہ ہوتا ہے۔ بعض دفعہ معدے یا دل سے خون سر کی جانب دوڑتا محسوس ہوتا ہے۔(صفحہ۴۰۲)

گلونائن کے مریض کی زبان سرخی مائل ہوتی ہے اور منہ خشک لیکن پیاس زیادہ نہیں ہوتی۔ تیز بخار کے باوجود پیاس غائب ہوجاتی ہے۔ گر م موسم، دھوپ اور آگ کے سامنے تکلیفوں میں اضافہ ہوجاتا ہے اور دھوپ اور گرمی کا احساس صرف سر تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ سارا جسم متاثر ہوتا ہے۔دھڑکن،سانس میں گھٹن، متلی اور قے پائی جاتی ہے دبانے سے سر درد کو آرام محسوس ہوتا ہے۔(صفحہ۴۰۳)

اگر پاگل پن کے اثرات نمایاں ہوں تو ایتھوزا بھی کام آسکتی ہے عموماً معدہ کی تکلیفیں سر میں منتقل ہوجائیں تو ایتھوزا (Aethusa)دوا ہوتی ہے۔ (صفحہ۴۰۴)

معدے اور انتڑیوں میں گڑگڑاہٹ ہوتی ہے۔ لو لگنے کی وجہ سے شدید متلی اور قے ایک طبعی امر ہے۔معدہ میں کمزوری کا احساس ہوتا ہے۔(صفحہ۴۰۵)

گریفائٹس

Graphites

(Black lead)

گریفائٹس میں سخت قبض پائی جاتی ہے اور فضلہ انتڑیوں کے نچلے حصے میں بڑے بڑے سخت ٹکڑوں کی شکل میں تہ بہ تہ جمع ہوتا رہتا ہے۔اگر انتڑیوں میں عمومی سوزش بھی ہو تو بعض دفعہ ایسے مریض کو برائیونیا سے صرف عارضی فائدہ ہوتا ہے فرق یہ ہے کہ برائیونیا میں فضلہ شروع میں عموما ً سخت ہوتا ہے لیکن پھر کچھ نرم ہوتا جاتا ہے جبکہ گریفائٹس میں فضلہ سخت اور بہت خشک ہوتا ہے اور آخر تک سخت ہی رہتا ہے۔ کئی کئی دن سخت قبض رہتی ہے۔ اگر اسہال شروع ہوجائیں تو بہت پتلے اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں جن میں غیر منہضم غذا نکلتی ہے۔(صفحہ۴۰۹-۴۱۰)

گریفائٹس کا مریض عموما ً گوشت سے نفرت کرتا ہے۔ میٹھی چیزوں سے متلی ہونے لگتی ہے۔ ہر کھانے کے بعد متلی اور قے کا رجحان ہوتا ہے۔ عورتوں کو حیض کے دوران صبح کے وقت متلی ہوتی ہے۔ معدہ پر دباؤ اور جلن کا احساس ہوتا ہے جس سے بھوک لگتی ہے۔ (صفحہ۴۱۲)

گریشولا

Gratiola

گریشولا بعض قسم کے نزلہ زکام میں بھی بہت کارآمد دوا ہے۔ اس کا نزلہ اگر معدہ پر گرے تو ساتھ ہی تشنج ہوجاتا ہے۔اچانک بل پڑنے اور سکڑنے کا احساس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ معدہ کی عام خرابی کی بھی دوا ہے۔ گریشولا کے مریض کے معدہ کی خرابی میں اوپر کا ہونٹ سوج جاتا ہے۔ یہ علامت پلسٹیلا میں بھی پائی جاتی ہے۔ (صفحہ۴۱۴)

معدہ کی ایک عام بیماری متلی اور پیٹ میں ہوا کا اکٹھا ہوجانا ہے۔ گریشولا کی ایک خاص پہچان یہ ہے کہ کھانا کھانے کے ساتھ ہی متلی ختم ہوجاتی ہے۔ اگر متلی ہوتو عموماً اس میں کھانا کھانے کو دل نہیں چاہتا لیکن گریشولا میں یہ عجیب علامت ہے کہ متلی کا علاج ہی کھانا کھانا ہے۔ اگر معدہ میں تیزابیت ہوتو وقتی طور پر کھانا کھانے سے فائدہ ہوتا ہے مگر کچھ دیر کے بعد تکلیف بڑھ جاتی ہے۔یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جب معدہ میں تیزابیت ہوتو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ضرور ہائیڈرو کلورک ایسڈ (Hydrochloric acid) کی زیادتی ہوگئی ہو۔ بسااوقات اس تیزاب کی کمی کی وجہ سے بھی کھانا ہضم نہیں ہوتا جو گل سڑ کر دوسرے غلط قسم کے تیزاب پیدا کرتا ہے۔ تیزاب کی زیادتی کی صورت میں تیزابیت عموماً اس وقت محسوس ہوتی ہے جب ڈکار یا ہلکی سی ابکائی کے ساتھ تیزاب ابھر کر اوپر پہنچتا ہے، گلے کے قریب پہنچ جائے تو وہاں کھٹاس محسوس ہوتی ہے جبکہ معدہ میں کھٹاس کا اور تیزابیت کا کوئی احساس نہیں ہوتا اور معدہ میں جلن کی بجائے دل میں جلن اور سکڑن کا احساس ہوتا ہے جیسے بعض نالیاں بند ہوگئی ہوں۔ یہ عموما ً تیزابیت کی علامت ہوتی ہے نہ کہ دل کی خرابی کی۔(صفحہ۴۱۵)

گائیکم

Guaiacum

یہ بائی کی دردوں اور گنٹھیا (Gout)میں کام آتی ہے۔ اگر موروثی سل کے مادوں کی علامت پائی جائے تو بھی گائیکم پر نظر رکھنی چاہیے۔ اس میں اسہال کا رجحان بھی پایا جاتا ہے۔(صفحہ۴۱۷)

ہیماٹوکسی لون

Haematoxylon

بنیادی طور پر یہ انجائنا کی دوا ہے۔ اس میں سکڑن اور تنگی کا ایک خاص احساس پایا جاتا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کسی نے سینے پر پتھر کی سل رکھ دی ہو۔ جسم کے دوسرے حصوں میں بھی سکڑن کا احساس پایا جاتا ہے۔ معدے میں ہوا، درد اور کھرچن کا احساس اٹھتا ہے جو گلے تک پہنچتا ہے اور دل کے مقام پر درد اور تشنج پیدا کرتا ہے۔ چھونے سے تکلیف بڑھ جاتی ہے۔ سر بھی بوجھل رہتا ہے۔(صفحہ۴۲۳)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button