ظاہری پاکیزگی اندرونی طہارت کو مستلزم ہے
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ ’’جو باطنی اور ظاہری پاکیزگی کے طالب ہیں مَیں ان کو دوست رکھتا ہوں۔ظاہری پاکیزگی باطنی طہارت کی ممد اور معاون ہے۔ اگر انسان اس کو چھوڑ دے اور پاخانہ پھر کر بھی طہارت نہ کرے تو اندرونی پاکیزگی پاس بھی نہ پھٹکے۔ پس یاد رکھو کہ ظاہری پاکیزگی اندرونی طہارت کو مستلزم ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ کم از کم جمعہ کو غسل کرو۔ہر نماز میں وضو کرو۔ جماعت کھڑی کرو تو خوشبو لگالو۔ عیدین میں اور جمعہ میں خوشبو لگانے کا جو حکم ہے وہ اسی بنا پر قائم ہے۔ اصل وجہ یہ ہے کہ اجتماع کے وقت عفونت کا اندیشہ ہے۔ پس غسل کرنے اور صاف کپڑے پہننے اور خوشبو لگانے سے سمّیّت اور عفونت سے روک ہو گی۔ جیسا اللہ تعالیٰ نے زندگی میں یہ مقرر کیا ہے ویسا ہی قانون مرنے کے بعد بھی رکھا ہے۔‘‘
(ملفوظات جلد اوّل صفحہ 230-231۔ ایڈیشن2022ء)
(مشکل الفاظ کے معانی: پاخانہ: ٹائیلٹ۔ مستلزم: لازم۔ عفونت: بدبو۔ سمّیّت: زہر کا اثر، زہریلا پن)