ہنسنا منع ہے!
٭… میزبان اپنے دوست کے لڑکے کو گھر دکھاتے ہوئے: دیکھو بیٹا یہ سونے کا کمرہ ہے۔
پپو: مگر چچا جان یہ سونے کا نہیں اینٹوںکا ہے۔
٭…گاہک(دکاندار سے): میں ہاتھی دانت کا جو کھلونا آپ سے لے کر گیا تھا وہ تو نقلی نکلا۔
دکاندار: ایسا تو نہیں ہوسکتا۔ اگر یہ سچ ہے تو تو ضرور ہاتھی نے نقلی دانت لگوایا ہوگا۔
٭…استاد(سلیم سے): تم دیر سے کیوں آئےہو؟
سلیم: میں رات دیر سے سویا تھا اور پھر خواب میں بیرون ملک سیر کو گیا تھا۔
استاد (کلیم سے): اور کلیم تم کیوں دیر سے آئےہو؟
کلیم: میں انہیں ایئر پورٹ چھوڑنے گیا تھا۔
٭… مالک: تم اچھی طرح کام نہیں کرتے ہو۔ مجبوراً مجھے دوسرا ملازم رکھنا پڑے گا۔
ملازم: ضرور رکھیے حضور، یہاں کام ہی دو آدمیوں کا ہے۔ (ایقان احمد منگلا۔ گھانا)
٭… مسافر(قلی سے): مجھے ایسے ڈبے میں بٹھانا جہاں کوئی بات کرنے والا نہ ہو۔
قُلی: آپ فکر نہ کیجیے جناب۔ میں آپ کو جانوروں کے ڈبے میں بٹھا دوں گا۔
٭… ایک دن ملّا نصیر الدین چھت سے گر گئے اور ان کی دونوں ٹانگوں پر سخت چوٹیں آئیں۔ڈاکٹر نے ان کی ٹانگوں پر پلستر چڑھا دیا۔ عیادت کرنے والے ایک ہی سوال پوچھتے : سمجھ میں نہیں آتا مولانا کہ آپ کی ٹانگوں میں اتنی سخت چوٹ کیسے آئی؟
ایک ہی سوال سے زِچ ہوکرانہوں نے جواب میں کہا: اس چھت سے کودیے۔ آپ فوراً سمجھ جائیں گے۔
٭… کرایہ دار(نئے مالک مکان سے): پچھلی مرتبہ جب ہم نے مکان چھوڑا تو مالک مکان رو پڑا۔
مالک مکان: خدانے چاہا تو یہ صورت یہاں پیش نہیں آئے گی۔ کیوں کہ میں کرایہ پیشگی لیتا ہوں۔
٭… ٭… ٭… ٭… ٭