خلافت علیٰ منہاج النبوّة
جو منہاجِ نبوّت پر ہے قائم اُس خلافت کو
خدا نے خود چنا، دنیا میں اپنی اِس قیادت کو
پھلا پھولا شجر یہ بڑھ گئیں شاخیں جہاں بھر میں
جہاں والوں نے دیکھا کام کرتے دستِ قدرت کو
خلافت نے عدُو کو جیسے للکارا سرِ میداں
کہ دنیا بھر سے آئی پھر صدا، دادِ شجاعت کو
خلافت ہے وہ حبلُ اللہ، چمٹ جاتے ہیں لوگ اس سے
خود اپنی اور آنے والی نسلوں کی حفاظت کو
خلافت کی اطاعت، جزو ایماں کا سمجھتے ہیں
کہ اِس کے ماننے والے ہی سمجھے عہدِ بیعت کو
خدا سے جوڑ کر، مخلوق کی خدمت کا بتلایا
مقام اس نے دیا ہے اک نیا، ربّ کی عبادت کو
رسائی عرش تک ہوتی نہیں ہے اس کو گر چھوڑیں
قبولیّت ملے جو اس تعلّق سے ریاضت کو
اماں پانے کو دنیا میں حصار اس کو بنایا ہے
بنا کر ڈھال بھیجا ہے خدا نے اس امامت کو
ہمارا کام ہے سُن کر اطاعت ہر قدم پر ہو
چلے جو اس کے پیچھے، ڈر نہ ہو گا پھر قیامت کو
خلافت نے دلوں میں گھر کیا ہے اس طرح طارقؔ
سمجھ پائے گی کیا دنیا، خلافت کی محبّت کو
(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)