ارشادِ نبوی
غزوۂ احزاب کے موقع پر آنحضورﷺ کی ایک دعا
حضرت عبد اللہ بن ابی اوفیٰؓ سےمروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ان جنگوں میں سے جو آپ نے دشمن سے کیں ایک جنگ میں اس وقت تک انتظار کیا کہ سورج ڈھل گیا۔ پھر آپؐ لوگوں میں کھڑے ہوئے اور فرمایا: دشمن سے مقابلہ کی آرزو نہ کرو اور اللہ سے عافیت مانگتے رہو اور اگر ان سے مقابلہ ہو جائے تو پھر استقلال دکھاؤ اور جان لو کہ جنت تلواروں کے سائے میں ہے۔ پھر آپؐ نے فرمایا: اَللّٰهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ وَمُجْرِيَ السَّحَابِ وَهَازِمَ الْأَحْزَابِ اهْزِمْهُمْ، وَانْصُرْنَا عَلَيْهِمْ یعنی اے اللہ، کتاب کے نازل کرنے والے، بادلوں کے چلانے والے اور فوجوں کو شکست دینے والے! ان کو شکست دے اور ان کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما۔ (بخاری كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ لاَ تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ)