نظم

اَے خدا اَے کارساز و عیب پوش و کردگار

اَے خدا اَے کارساز و عیب پوش و کردگار

اَے مرے پیارے مرے محسن مرے پروردگار

کِس طرح تیرا کروں اے ذُوالمِنَن شکر و سپاس

وہ زباں لاؤں کہاں سے جس سے ہو یہ کاروبار

مَیں کبھی آدم کبھی موسیٰ کبھی یعقوب ہوں

نیز ابراہیم ہوں نسلیں ہیں میری بیشمار

اِک شجر ہوں جس کو داؤدی صِفت کے پھل لگے

مَیں ہوا داؤد اور جالوت ہے میرا شکار

سر سے میرے پاؤں تک وہ یار مجھ میں ہے نہاں

اے مرے بدخواہ کرنا ہوش کر کے مجھ پہ وار

(براہین احمدیہ حِصّہ پنجم، روحانی خزائن جلد 21 صفحہ 127 و 133)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button