کلام امام الزّماں علیہ الصلوٰۃ و السلام
‘‘مہدی کی تعریف میں یہ لکھا ہے کہ وہ زمین کو عدل سے بھر دے گا جیسا کہ وہ ظلم اور جور سے بھری ہوئی تھی اور مسیح آخر الزمان کی نسبت لکھا ہے کہ وہ دوبارہ ایمان اور امن کو دنیا میں قائم کر دے گا اور شرک کو محو کرے گا اور ملل باطلہ کو ہلاک کر دےگا ۔ پس اِن حدیثوں کا مآل بھی یہی ہے کہ مہدی او رمسیح کے زمانہ میں وہ ایمان جو زمین پرسے اُٹھ گیا اور ثُریا تک پہنچ گیا تھا پھردوبارہ قائم کیا جائے گا اور ضرور ہے کہ اوّل زمین ظلم سے پُر ہو جائے اور ایمان اُٹھ جائے کیونکہ جبکہ لکھا ہے کہ تمام زمین ظلم سے بھر جائے گی تو ظاہر ہے کہ ظلم اور ایمان ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے نا چار ایمان اپنے اصلی مقرکی طرف جو آسمان ہے چلا جائے گا ۔ غرض تمام زمین کا ظلم سے بھرنا اور ایمان کا زمین پر سے اُٹھ جانا اس قسم کی مصیبتوں کا زمانہ آنحضرت ﷺ کے زمانہ کے بعد ایک ہی زمانہ ہے جس کو مسیح کا زمانہ یا مہدی کا زمانہ کہتے ہیں’’
(تحفہ گولڑویہ ،روحانی خزائن جلد 17صفحہ 116،115)