نیشنل مجلس عاملہ جماعت احمدیہ گھانا کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے (آن لائن) ملاقات
28؍نومبر2020ء، بمقام وہاب آدم سٹوڈیوز، بستان احمد(گھانا)
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 28؍نومبر 2020ء کو مغربی افریقہ کے ملک گھانا کی نیشنل مجلس عاملہ کو ایم ٹی اے کے وہاب آدم سٹوڈیوز بمقام بستان احمداپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ ایک Virtualملاقات کی سعادت نصیب ہوئی۔ اس سے قبل حضور انور 2004ء میں جب اپنے دورِ خلافت میں پہلی مرتبہ گھانا تشریف لائے تھے اس وقت نیشنل مجلس عاملہ کے ساتھ ایک ملاقات اکرا (Accra) شہر میں احمدیہ مشن کے نیشنل ہیڈ کوارٹرز میں ہوئی تھی۔اس اعتبار سے 28؍نومبر 2020ء کا دن ایک خوش بخت دن تھا کہ قریباً 16سال بعد دوبارہ گھانا کی نیشنل مجلس عاملہ کو یہ سعادت نصیب ہوئی۔
تقریباً 80 منٹ تک جاری رہنے والی اس Virtual ملاقات کا آغاز حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دوپہر 12بج کر 18 منٹ پر دعا سے کروایا۔
یادرہے کہ پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو گھانا سے ایک خاص تعلق ہے جس کا اظہار مختلف موقعوں پر ہوتا رہتا ہے۔ ویسے تو حضور انور کی محبت تمام احباب جماعت کے لیے ہے اور جماعت اور خلیفہ ایک ہی وجود ہیں۔ لیکن گھانا سے اس خاص تعلق کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ 1977ء سے لے کر 1985ء تک آٹھ سال حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے گھانا میں بطور واقف زندگی کام کیا ہوا ہے۔ اپنی یادوں کا تذکرہ حضور انور بارہا مختلف مجالس اور انفرادی ملاقاتوں میں فرماتے رہتے ہیں۔
اس لحاظ سے آج کی ملاقات میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ گویا اپنے وطنِ ثانی کے لوگوں سے محوِ گفتگو تھے۔ انتہائی محبت اور شفقت کے ساتھ دورانِ اجلاس حضور کا رخِ انور تبسم سے کھلا رہا اور ہر اندازسے حضور کی محبت افشاں ہوتی تھی۔ زرّیں ہدایات اور شفقتوں کا حسین امتزاج تھا۔
افتتاحی دُعا کے بعد تمام عاملہ ممبران نے یکے بعد دیگرے کھڑے ہوکر اپنا تعارف کروایا اور اپنے شعبہ سے متعلق حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے زرّیں ہدایات لیں۔
گھانا کی یہ بھی خوش قسمتی ہے کہ حضور انور بہت سارے چہروں سے شناسا ہیں۔ دورانِ تعارف حضورانور بعض خوش نصیبوں کو دیکھ کر پُر شفقت انداز میں ان سے واقفیت کا اظہار فرماکر اُن کا دل بڑھاتے رہے۔ تمام احباب کے لیے یہ بات بہت دل گرمانے والی تھی کہ حضور انور ایدہ اللہ کو بہت سی جگہوں اور بہت سے لوگوں سے ذاتی طور پر واقفیت تھی۔
محترم مولوی محمدبن صالح صاحب،امیرومشنری انچارج صاحب اور نائب امراء سے تعارف کے بعد حضور انور نےجماعت احمدیہ گھانا کے جنرل سیکرٹری صاحب سے کام سے متعلق پوچھا اور ہدایات دیں کہ کس طرح وہ اپنے کام میں بہتری پیدا کر سکتے ہیں۔ حضور انور نے فرمایا کہ بہتر ہے کہ آپ روزانہ کم از کم دو گھنٹے مشن ہاؤس میں آکر کام کیا کریں۔
اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جامعہ احمدیہ گھانا کے پرنسپل صاحب سے طلباء کی تعداد سے متعلق استفسار فرمایا تو پرنسپل صاحب نے بتایا کہ جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا میں اس وقت 24ممالک سے تعلق رکھنے والے 231طلباء زیر تعلیم ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اس پر فرمایا: ماشاء اللہ یہ تو صحیح معنوں میں جامعہ انٹرنیشنل ہے۔
امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے تحریک جدیدکی مالی قربانی میں گھانا کو پہلے دس ممالک میں شامل ہونے کی توفیق ملی۔ چنانچہ جب نیشنل سیکرٹری تحریک جدید نے اپنا تعارف کروایا تو حضور انور نے جماعت احمدیہ گھانا کو تحریک جدید کی مالی تحریک میں دنیا کے پہلے دس ممالک میں آنے پر مبارکباد دیتے ہوئے ہدایات سے نوازا۔
وقف جدید کا مالی سال بھی اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ لہٰذا حضور انور نے نیشنل سیکرٹری وقف جدید کو بھی تحریک جدید کی طرح قدم آگے بڑھانے کی ترغیب دلاتے ہوئے فرمایا: گھانا کم از کم افریقن ممالک کے مقابلہ میں سرِ فہرست ہونا چاہیے۔ یہ میری تمنا اور خواہش ہے۔ گھانا کے تمام احمدیوں تک میرا یہ پیغام پہنچا دیں۔
پیارے آقا نے نائب سیکرٹری صاحب تبلیغ کو توجہ دلائی کہ کووڈ19 کی وجہ سے بے شک لوگوں کو اکٹھا کرکے تبلیغ تو نہیں ہوسکتی ہے لیکن انفرادی تبلیغ تو بہرحال جاری رہ سکتی ہے اور جاری رہنی چاہیے۔ حضور انور نے فرمایا:
یہ کووڈ19 کی وجہ سےہی ہے کہ آپ تمام لوگ مجھ سے براہ راست بات چیت کر رہے ہیں اور میں گھانا کی نیشنل عاملہ سے مخاطب ہوں۔ اسی طرح آپ لوگ بھی نئے نئے راستے وضع کریں۔ باقاعدہ منصوبہ بندی کریں کہ کووڈ19 کے باوجود ہم کس طرح لوگوں تک پہنچ سکتے ہیں اور ہم کس طرح تبلیغ کرسکتے ہیں۔ ماشاء اللہ آپ کا بہت پختہ ذہن ہے، اگر آپ کوشش کریں تو یہ کام کر سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی نیشنل سیکرٹری تبلیغ سے بھی حضور انور مخاطب ہوئے اور فرمایا: آپ اپنی صحت کی وجہ سے باہر نہیں جاسکتے لیکن اپنے ایڈیشنل سیکرٹری صاحب کو ایک جامع منصوبہ بنا کر تو دے سکتے ہیں تاکہ وہ اُن پر عمل درآمد کرسکے۔ جیسا کہ میں نے کہا ہے کہ بہت سارے وسائل اور راستے ہیں کہ جن کو استعمال کرکے آپ موجودہ حالات میں کام کر سکتے ہیں۔
سیکرٹری تعلیم گھانا سے شفقت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ جب میں گھانا سے آیا تھا تو آپ کافی جوان تھے اور اب عمر رسیدہ ہوگئے ہیں۔ حضور انور نے انہیں ہدایت کی کہ آپ کے پاس یونیورسٹی جانے والے تمام طلباء و طالبات کے اعداد و شمار ہونے چاہئیں، اسی طرح جو طلباء و طالبات سیکنڈری سکول جاتے ہیں، وہ تمام طلباء و طالبات جو پرائمری کے بعد سکول چھوڑ چکے ہیں، اس کی وجہ بھی معلوم کریں کہ کیوں انہوں نے تعلیم جاری نہیں رکھی۔ اسی طرح پوری معلومات اکٹھی کریں کہ ایسے طلباء و طالبات جو اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتے تھے لیکن حالات کی وجہ سے، خاندانی یا مالی مسائل کی وجہ سے ، وہ ایسا نہیں کرسکے۔ تو ہم ایسے طلباء و طالبات کی کس طرح مدد کر سکتے ہیں، جماعت ان کی اس سلسلہ میں کیا مدد کر سکتی ہے۔ آپ کے پاس یہ ساری معلومات ہونی چاہئیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جماعتی اخبار Guidance کی اشاعت سے متعلق نیشنل سیکرٹری اشاعت سے استفسار فرمایا اور ہدایت فرمائی کہ یہ باقاعدگی سے چھپنا چاہیے، کیونکہ اللہ کے فضل سے جماعت احمدیہ گھانا کے پاس ذرخیز ذہن ہیں اور مواد بھی مہیا ہے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے محاسب صاحب کو مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ ہر رسید آپ کی نظر سے ضرور گزرنی چاہیے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے انٹرنل آڈیٹر صاحب کو آڈٹ سے متعلق عمومی ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ سہ ماہی یا کم از کم سال میں دو مرتبہ آڈٹ ضرور ہونا چاہیے۔
سیکرٹری صاحب امور خارجہ سے جماعت کے سیاست دانوں اور سیاسی پارٹیوں سے تعلقات، اسی طرح ممبرانِ پارلیمنٹ اور صدران سے جماعت کے تعلقات سے متعلق استفسار فرمایا اور ہدایت دی کہ آپ کا تمام سیاست دانوں سے ذاتی تعلق ہونا چاہیے، خاص طور پر ممبرانِ پارلیمنٹ سے…آپ کو چاہیے کہ انہیں احساس دلائیں کہ وہ ملک کی بہتری کے لیے کام کریں تاکہ ملک میں خوشحالی آئے۔
صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ سے حضور انور نے خدام کی تعداد سے متعلق پوچھا جس پر انہوں نے رجسٹریشن کے مطابق خدام اور اطفال کی تعداد عرض کی۔ حضور انور نے فرمایا: آپ کو اپنی تجنید کی تجدید کرنے کی ضرورت ہے۔ جماعت کی ہر ایک مجلس تک پہنچیں اور گراس روٹ (grassroot)تک جا کر تجنید اکٹھی کریں۔
سیکرٹری تربیت برائے نومبائعین کو حضور انور نے پوچھا کہ نومبائعین کو جماعتی معمولات میں شامل کرنے اور نظامِ جماعت کا حصہ بنانے کے لیے انہوں نے کیا اقدامات کیے ہیں۔ اس شعبہ سے متعلق حضور انورنے فرمایا: آپ کو ایسی نہج پر منصوبہ بندی کرنی چاہیے کہ ہر نو مبائع تین سال کے عرصہ کے اندر اندر جماعتی دھارے کا حصہ بن جائے۔
حضور انورخلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے سیکرٹری صاحب تعلیم القرآن و وقفِ عارضی کو ارشاد فرمایا: سب سے پہلے تو عاملہ ممبران کو وقفِ عارضی کروائیں۔ پہلے نیشنل عاملہ، پھر ریجنل اور پھر اسی طرح لوکل مجالس عاملہ والوں کو وقفِ عارضی کی ترغیب دلائیں۔ اس طرح سے آپ کو تبلیغ میں بھی اور جماعتوں کی تربیت میں بھی مدد ملے گی۔
حضور انور نے نیشنل سیکرٹریان کے بعد زونل مبلغین اور زونل صدران سے بھی فرداً فرداً ان کا اور ان کے علاقے کا مختصر تعارف حاصل کیا۔ اس تعارف میں خاص دلچسپ بات یہ تھی کہ حضور انور کو گھانا کے جغرافیہ کا بڑی اچھی طرح سے اندازہ ہے اور تمام علاقوں کے ناموں سے بخوبی واقفیت ہے۔ اس بات سے تمام حاضرین کو خوشگوار حیرت ہوئی۔
دورانِ تعارف جامعہ احمدیہ گھانا سے فارغ التحصیل مقامی مبلغین حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خاص توجہ اور شفقتوں کا مرکز رہے۔ حضور انور نے مبلغین کو ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ رپورٹس کے علاوہ جو ذاتی خطوط حضور انور کو لکھتے ہیں وہ اردو میں لکھیں اور ایک ماہ میں کم از کم ایک ضرور لکھیں۔ اور ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا روزانہ باقاعدگی سے مطالعہ کرتے رہیں خواہ آدھا صفحہ ہی پڑھیں اور اردو بولا کریں۔ ایک مبلغ نے جب حضور کے استفسار پر عرض کیا کہ تھوڑی تھوڑی اُردو آتی ہے۔ تو حضور انور نے فرمایا: اس کا مطلب ہے کہ کافی آتی ہے، کیونکہ جنہیں اردو اچھے طریق سے نہیں آتی وہ کہتے ہیں تھوڑا تھوڑا۔
ایک مبلغ سلسلہ محترم محمد قوے (Mohammed Quaye) صاحب نے جب اردو میں حضور انور کو اپنا تعارف کروایا تو حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے فرمایا کہ تم کامیاب ہو گئے زونل مشنری۔ ماشاء اللہ۔
تمام حاضرین سے بات ہوچکی تو پہلے محترم امیرو مشنری انچارج صاحب نے مورخہ 5؍دسمبر 2020ء کو گھانا میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے حضور انور کی خدمت میں عاجزانہ دعا کی درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ الیکشن پُر امن طریق سے ہوجائے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:
اگر تو موجودہ حکومت نے ملک کے لیے اچھی کارکردگی دکھائی ہے تو پھر وہ جیت جائیں۔ لیکن اگر ایسا نہیں ہے تو پھر میں دعا کرتا ہوں کہ اَور لوگ آئیں جو ملک کے لیے فائدہ مند اور مددگار ہوں اور ملکی مفاد کے لیے دیانت داری اور خلوص سے کام کریں۔ انشاء اللہ
مکرم امیر صاحب نے حضور انور کا مجلس عاملہ گھانا کی اس عزّت افزائی پر شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد حضور انور نے سب کو السلام علیکم و رحمۃ اللہ کا تحفہ عنایت فرمایا اور یہ میٹنگ اپنے اختتام کو پہنچی۔
تاثرات
الحاج عبد الوہاب عیسیٰ، نائب امیر دوئم، لکھتے ہیں:
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کی ایک بڑی دلیل خلافت احمدیہ کا قیام اور خلیفہ وقت کا وجود ہے۔ اللہ تعالیٰ پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو صحت و سلامتی کے ساتھ جماعت اور انسانیت کے لیے کام کی توفیق عطا کرتا چلا جائے۔
میں نے سچا خلیفہ دیکھا جو اپنے متبعین کو دیکھ کر خوش تھا اور اپنے متبعین کے چہروں پر بھی خوشی دیکھنے کا خواہش مند ہے۔
حضور انور کی خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ احباب کو مالی نظام میں شامل کیا جائے اور یہ کہ کووڈ19 کامیاب تبلیغ اور تربیت کی راہ میں حائل نہیں ہوتا۔
مکرم الحاج احمد سلیمان اینڈرسن، نائب امیر سوئم لکھتے ہیں کہ الحمد للہ۔ حضور کو ایک لمبے عرصے کے بعد دیکھنا اور ہم سے مخاطب ہونا بہت دل گرمانے والا اور تسکین بخش تھا۔ یہ ماحول روحانیت سے بھرپور تھا اور بہت تسکین بخش بھی۔ خاص کر جب آپ کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے براہ راست ہدایات بھی مل رہی ہوں۔ ایک نئی توانائی پیدا ہوئی۔ حضور انور نے میری راہنمائی فرمائی کہ مجھے معلمین کی رپورٹ میں کیا دیکھنا ہے۔ میٹنگ کے دوران حضور مسکراتے رہے اور ہمیں محبت سے نوازتے رہے۔ دل میں ایک جوش بھرگیا کہ حضور کی منشا کے مطابق کام ہو۔ یہ پروگرام بہت تسکین بخش تھا۔
جنرل سیکرٹری مکرم عباس ولسن صاحب لکھتے ہیں: ہر بار جب ہم اپنےمحبوب امام کو دیکھتے ہیں تو منفرد احساس ہوتا ہے۔ آج میں آرام سے بیٹھا ہواتھا لیکن حضور کو سکرین پر دیکھتے ہی بہت جذباتی ہوگیا اور آنسو بہنے لگے۔ کچھ دیر اس کیفیت میں رہا۔ حضور نے مجھے نصیحت فرمائی کہ مجھے جماعت کو زیادہ وقت دینا چاہیے۔ اب میں زیادہ وقت نکالنے کےلیے محنت کروں گا۔ اللہ کا شکر ہے کہ دوسرے ممالک کی طرح ہمیں بھی اپنے حضور انور ایدہ اللہ سے ملاقات کرنے کا موقع ملا۔
مکرم احسان اللہ دانش صاحب،مربی سلسلہ Tarkwa زون، لکھتے ہیں: حضور پر نور ایدہ الله تعالیٰ سے Virtual ملاقات Covid-19 کے حالیہ غیر یقینی حالات میں ایک بہت غیرمعمولی اور خوشکن تجربہ تھا کہ پیارے حضور ہم پر جلوہ افروز بھی ہیں اور محفوظ بھی ہیں۔ پھر حضور انور کی پیاری مسکراہٹ اور شستگی سے بھرپور گفتگو سے جو دلی تسکین نصیب ہوئی اس کے بیان کی طاقت ہی نہیں۔ دل ان نعمتوں سے جھولی بھرنے پر مولیٰ کریم کا شکر گزار ہے۔ الحمد لله۔ الله تعالیٰ ہر دم پیارے حضور کو اپنی حفاظت کے حصار میں رکھے اور ہمیں اپنے اس بے مثال نور سے منور رکھے۔ آمین ثم آمین۔
مولوی احمد طاہر مرزا صاحب، مربی سلسلہ Abura زون لکھتے ہیں:آج خاکسار نے جب پہلی مرتبہ حضور انور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو براہ راست دیکھا تو دل و دماغ پر سکون طاری ہو گیا۔ یوں لگا جیسے اس سارے ماحول کو کسی غیرمرئی چیز نے ڈھانپ لیا ہے۔ اور قریبا ًڈیڑھ گھنٹہ پل بھر میں گزر گیا۔ حضور انور کے جملہ ارشادات دل و دماغ میں اترتے گئے۔ گھانا جامعہ کے فارغ التحصیل مبلغین کی تعلیم و تربیت کی خاطر اردو میں خط لکھنے نیز ملفوظات کا مطالعہ کرنے کی ہدایت فرمائی۔ گھانین احباب کے ساتھ جس اپنائیت کا اظہار کیا اس سے بالخصوص پیارے آقا کی احباب گھانا سے وابستگی کا اظہار ہوتا ہے۔ تمام ہدایات ازبر ہو گئی ہیں ان شاءاللہ ان پر عمل کی کوشش کروں گا۔ چونکہ خاکسار کی حضور سے 2003ء کی پاکستان کی ملاقات کے بعد پہلی ملاقات تھی۔ تعارف کے دوران حضور انور کا یہ فرمانا کہ تم گھانا میں آکر موٹے ہوگئے ہو بہت ہی پیارا لگا۔
مولوی عامر فہیم صاحب، مربی سلسلہ Sunyani زون لکھتے ہیں: وہ لمحہ جب خاکسار نے حضور انور کو دیکھا تو دل خوشی سے معمور ہو گیا۔ ایک ایسی خوشی جس کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ ہم ہر جمعہ کو حضور انور کو دیکھتے اور سنتے ہیں، لیکن یہ ایک بہت بڑی سعادت تھی کہ ہمارے ساتھ ہمارے امام رو برو ہرایک سے یکے بعد دیگرے مخاطب ہوئے ہیں۔ جب گھانا کے فارغ التحصیل مبلغین نے اردو میں گفتگو کی تو حضور انور کی خوشی کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
مولوی محمد قوے (Quaye) صاحب میٹنگ کے بارہ میں اپنے تأثرات بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ حضور انور کو دیکھتے ہی میری آنکھیں اشکبار ہو گئیں اور دل کی دھڑکن تیز ہوگئی۔ ایسے لگتا تھا کہ کسی دور کی مسافت سے بھاگتا ہوا آرہا ہوں۔ میں اپنے دل کی اصل کیفیت تو بیان نہیں کر سکتا لیکن اتنا جانتا ہوں کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس سے ملنے کے بعد میرا دل اطمینان سے بھر گیا ہے۔ اگر خدا تعالیٰ مجھے ایک زندگی اور بھی عطا کرے تو وہ بھی میں خدمت دین میں صرف کردوں اور خدا کی راہ میں وقف کردوں اور کبھی اس کام سے غافل نہ رہوں۔ حضور سے ملاقات کرکے حوصلہ ملا ہے کہ ہم جماعت کی ترقی کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کریں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات نے مجھے جماعتی ترقی کے لیے محنت کرنے کی تحریص دلائی۔
مولوی عبد الحمید طاہر صاحب، زونل مشنری کماسی لکھتے ہیں: ایسے لگا جیسے یک دم بادلوں سے چودھویں رات کا چمکتا ہوا چاند نکل آیا ہو اور ساری دنیا کو یک دم روشن کر دیا۔
مولوی عبد الحمید بافی، زونل مشنری، آسن زون ، لکھتے ہیں:الحمد للہ ثم الحمد للہ جیسے ہی حضور انور کو دیکھا تو ایسا محسوس ہوا کہ جیسے آپ کے دفتر میں آپ کے سامنے بیٹھا ہوں۔ اتنا خوبصورت اور نورانی چہرہ۔ حضور سے ایک دن ملنے کی دلی خواہش پوری ہوگئی۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کو دیکھنے اور بات کرنے سے روحانی ترقی کی ایک رو اپنے اندر محسوس کی۔ اس نے میرے ایمان کو اور وقف کی روح کو تروتازہ کردیا۔
الحاج آدم کوفی یاموا، زونل صدر اکرا ، لکھتے ہیں: حضور انور کے مسحور کن انداز نے مجھے پروگرام کا حصہ بننے پر مسرور کردیا۔ حضور انور جس طرح تمام دنیا کے رہنما ہونے کی حیثیت سے تمام حقائق سے باخبر اورسب پر نظر رکھے ہوئے ہیں مجھے بھی اپنے دائرے میں ایک زونل صدر کے طور پر اپنے زون پر نظر رکھنی چاہیے۔
مکرم محمد ادریس، ڈامانگو زونل صدر، لکھتے ہیں: حضور انور سے بات کرکے اور زندگی میں ایک ایسا دن نصیب ہونے پر بہت خوشی نصیب ہوئی۔ بہت اچھا لگا جب یہ دیکھا کہ حضور کو بہت کچھ اور ہمارے نام تک یاد ہیں۔
مولوی رانا بلال صاحب، ٹیما زونل مشنری ، لکھتے ہیں: جب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ افتتاحی دعا کر رہے تھے تو یوں معلوم ہوتا تھا کہ ہم اپنے ربّ کے بہت قریب ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے امام کو لمبی عمر اور صحت عطا کرے۔ آمین
الحمد للہ یہ ایک بہت بہترین تجربہ تھا کہ میں حضور سے براہِ راست بات کرسکا اور مختلف معاملات میں حضور کی رہنمائی نصیب ہوئی۔ حضور کا مسکراتا چہرہ دیکھنا ۔میں کبھی نہیں بھولوں گا۔ گھانا کے لیے حضور کی محبت آپ کی مسکراہٹ سے بہت واضح ہوگئی تھی۔
عبد الکریم بواچے، Sunyani زونل صدر ، لکھتے ہیں: میری خواہش ہے کہ اس طرح کی میٹنگز اکثر ہوا کریں تاکہ ہم حضور کے اور بھی قریب آسکیں۔ خاص طور پر اب جبکہ لندن جلسہ پر بھی نہیں جاسکتے۔
الحاج آدم یاؤ Yaw Baah، Sefwi زونل صدر، لکھتے ہیں: یہ درحقیقت میری زندگی کا ایک بہت بڑا واقعہ تھا۔ ہمارے امام کے ساتھ کسی کا تقابل نہیں کیا جاسکتا۔ جو خوشی حضور کو دیکھنے پر ملی وہ ناممکن البیان ہے۔
الحاج عبداللہ Amoah، سیکرٹری تعلیم القرآن و وقف عارضی ، لکھتے ہیں: حضور انور سے اس طرح ملاقات میں پہلی دفعہ شریک ہو کر میں خود کو بہت خوش قسمت اور خدا کے فضل کا مورد سمجھتا ہوں۔ اس ملاقات سے زیادہ محنت کرنے اور وقف عارضی کا سلسلہ شروع کرنے میں مدد ملےگی۔
الحاج ابراہیم بی اے بونسو، سیکرٹری تبلیغ ، لکھتے ہیں: حضور انور کو سننا اور دیکھنا ایک بہت مسرور کن تجربہ تھا۔ ہمارے دلوں میں یہ جوش جاگزیں ہوگیا کہ ہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کو ادا کرنا ہے۔ احمدیت ہماری ہے۔
الحاج اے بی ابوبکر، ایڈیشنل سیکرٹری برائے نومبائعین لکھتے ہیں: الحمد للہ میں بہت پُرجوش بھی تھا اور خدا تعالیٰ کا شکرگزار بھی کہ مجھے حضور انور سے ملنے کا یہ خاص الخاص موقع نصیب ہوا۔ اگر اکثر اس طرح کی میٹنگ ہو تو کمال ہوجائے۔
اس ملاقات سے مجھے زیادہ محنت سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی طاقت ملے گی۔
الحاج محمد علی کیٹوُ۔ سیکرٹری وقفِ جدید لکھتے ہیں: اگر حضور کے لیے مشکل نہ ہو تو اس طرح کی میٹنگ اکثر ہونی چاہیے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا موقع میرے لیے بہت خوشی کا باعث تھا اور جب حضور مجھ سے براہِ راست مخاطب ہوئے تو میں بہت خوش تھا۔
(رپورٹ: علیم محمود۔ مربی سلسلہ گھانا)
٭…٭…٭