نمازِ عید سے پہلے نوافل کی ادائیگی منع ہے بعد میں پڑھے جا سکتے ہیں
سوال: ایک مربی صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں تحریر کیا کہ عیدین کے مواقع پر بعض لوگ مساجد میں آکر عید سے پہلے یا بعد میں نوافل ادا کرتے ہیں۔ اس بارے میں رہ نمائی کی درخواست ہے۔ اس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مؤرخہ 14؍اکتوبر 2017ء میں ان مربی صاحب کو جو جواب اور اس مسئلہ کے بارے میں انتظامیہ کو جو ہدایت عطا فرمائی وہ حسب ذیل ہے۔ حضور انور نے فرمایا:
جواب: نماز عید سے پہلے نوافل کی ادائیگی منع ہے جیساکہ احادیث سے بھی ثابت ہوتا ہے، لیکن بعد میں اگر وقت ممنوعہ شروع نہ ہوا ہو تو گھر جا کر نوافل پڑھے جا سکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں۔
میں نے جنرل سیکرٹری صاحب کو بھی ہدایت کر دی ہے کہ جو لوگ عید والے دن نماز عید سے قبل مساجد میں آکر نوافل ادا کرنا شروع کر دیتے ہیں انہیں اس کی ممانعت کی بابت توجہ دلانے کےلیے نماز عید سے قبل مساجد میں باقاعدہ اعلان کروایا کریں۔