ورلڈ کپ کرکٹ: افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپین انگلینڈ کے مدِ مقابل نیوزی لینڈ کی شاندار فتح
کرکٹ ورلڈ کپ ۲۰۲۳ء
میچ نمبر: ۱ (۵؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء)
نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلینڈ (New Zealand vs England)
مقام: نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم احمد آباد، گجرات
شائقینِ کرکٹ کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں اور کرکٹ کے عالمی میلے کا آغاز ہوگیا. تیرھویں کرکٹ عالمی کپ (2023 Cricket World Cup) کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے مابین بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں کھیلا گیا جس میں نیوزی لینڈ نے انتہائی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے یک طرفہ مقابلہ کے بعد انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کو نو وکٹوں سے شکست دے کر گزشتہ ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا غم کچھ حد تک ہلکا کیا.
اس فتح میں اہم کردار کیوی گیند بازوں کےعلاوہ اپنا پہلا ورلڈ کپ میچ کھیلنے والے دو بلے بازوں ڈیون کونوَے (Devon Conway) اور راچِن راوندرا (Rachin Ravindra) نے ادا کیا جنہوں نے نا قابل شکست سنچریاں بنا کر دوسری وکٹ کے لیے273 کی شراکت قائم کی اور یوں نیوزی لینڈ نے 283 رنز کا ہدف صرف 36.2 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا. کونوَے نے انیس چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 152 جبکہ راوندرا نے گیارہ چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 123 رنز بنائے. انگلینڈ کی طرف سے واحد وکٹ سَیم کرن نے حاصل کی.
میچ کے بہترین کھلاڑی 23 سالہ راچن راوندرا قرار پائے جنہوں نے اپنے کیریئر کی پہلی سینچری سکور کرنے کے علاوہ ایک وکٹ بھی حاصل کی. یہاں ایک دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ اس نوجوان کھلاڑی کا نام "راچن” بھارت کے دو مایہ ناز کھلاڑیوں راہول ڈراوڈ (Rahul Dravid) اور سچن ٹنڈولکر (Sachin Tendulkar) کے ناموں سے اخذ کیا گیا ہے.
بھارت کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے نیوزی لینڈ کے قائمقام کپتان ٹام لیتھم نے ٹاس جیت کا پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا. کیوی ٹیم اپنے مستقل کپتان کَین وِلیمسن، فاسٹ باؤلرز ٹِم ساؤدی اور لوکی فرگوسن کے بغیر میدان میں اتری. اسی طرح بین سٹوکس انجری کے باعث انگلینڈ کو دستیاب نہ ہوئے.
دوپہر دو بجے، احمد آباد کے گرم موسم میں اس ورلڈ کپ کے پہلے میچ کا سنسنی خیز آغاز ہوا جب میچ کی دوسری ہی گیند پر انگلینڈ کے جونی بیرسٹو نے چھکا لگا دیا. کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ کا یہ پہلا موقع تھا کہ سکورنگ کا آغاز ہی چھکے سے ہوا ہو. ٹرینٹ بولٹ کے پہلے اوور میں 12 رنز بنے جوکہ ان کے کیریئر کا مہنگا ترین پہلا اوور تھا. نیوزی لینڈ باؤلرز کی نپی تلی گیند بازی کی وجہ سے انگلش بلے بازوں کو ابتدا سے ہی اپنا روایتی جارحانہ کھیل پیش کرنے میں دشواری ہوئی اور پہلے دس اوورز میں دو اہم وکٹوں کا نقصان بھی اٹھانا پڑا. اس کے بعد بھی وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کاسلسلہ جاری رہا اور کوئی بھی بڑی شراکت قائم نہ ہوسکی. تاہم سابق انگلش کپتان جو روٹ (Joe Root) نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 77 رنز بنائے. ان کے علاوہ کوئی بھی بلے باز نصف سنچری تک نہ پہنچ سکا.
ایک غیر معمولی ریکارڈ
اس اننگز میں ایک غیر معمولی ریکارڈ یہ بنا کہ ون ڈے کرکٹ کے کُل 4658 میچز کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ٹیم کے 11 بلے بازوں نے ڈبل فگرز میں رنز سکور کیے یعنی سب کھلاڑی 10 کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب رہے.
نیوزی لینڈ کی جانب سے مَیٹ ہنری (Matt Henry) نے 10 اوورز میں 48 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں. مچل سَینٹنر(Mitchell Santner) اور گلین فلپس (Glenn Phillips) دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے. انگلینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 282 رنز بنائے تھے. افتتاحی مقابلہ میں مجموعی طور پر 565 رنز بنے، جن میں 51 چوکے اور 14 چھکے شامل تھے.
۶؍ اکتوبر کو ٹورنامنٹ کا دوسرا مقابلہ حیدر آباد میں پاکستان (Pakistan) اور نیدر لینڈز (Netherlands) کے مابین کھیلا جائے گا. کہا جا رہا ہے کہ پاکستانی ٹیم حالیہ مقابلوں کے نتائج کے باعث اچھا کھیل پیش کرنے کے لیے یقیناً دباؤ میں ہو سکتی ہے۔ اس کے برعکس ڈچ ٹیم کے لیے اس ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنا اعزاز کی بات ہے اور وہ بغیر کسی خوف اور پریشر کے اس ٹورنامنٹ میں اپنے سفر کا آغاز کریں گے.
قبل ازیں ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیدرلینڈز کی ٹیمیں 1996ء اور 2003ء میں مدمقابل آچکی ہیں، ان دونوں میچز میں پاکستان نے بآسانی کامیابی حاصل کی تھی. نیدرلینڈز کی ٹیم 1996ء، 2003ء، 2007ء اور 2011ء کے ورلڈ کپ مقابلوں میں مجموعی طور پر 20 میچز کھیل چکی ہے جن میں سے یہ صرف دو میں فتح حاصل کر سکی ہے.
(ن م طاہر)