خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…برطانیہ کے آئل ٹینکر پر حملے کے بعد امریکہ نے یمن میں حوثیوں پر نیا حملہ کیا ہے۔ اس امریکی حملے کی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے حوثیوں کے ایک ’اینٹی شپ میزائل‘ پر ہفتے کی صبح حملہ کیا ہے۔ اس میزائل حملے کا مقصد بحیرۂ احمر میں ہدف کو نشانہ بنانا تھا اور یہ لانچنگ کے لیے بھی تیار تھا۔ امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی فوج نے اپنے دفاع میں میزائل کو مار گرایااورتباہ کردیا۔
٭…عالمی عدالت نے غزہ نسل کشی کیس معطل کرنے کی اسرائیل کی درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی مقدمے میں فیصلہ دینا عدالت کے دائرہ اختیار میں ہے۔ عالمی عدالتِ انصاف نے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا حکم دے دیا تاہم جنگ بندی کا حکم نہیں دیا۔ اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ روکنے کی اسرائیلی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس چلانے کی جنوبی افریقہ کی درخواست منظور کرلی۔ عالمی عدالت انصاف کے پندرہ ججوں نے فیصلے کی حمایت کردی، دو نے مخالفت کی۔
٭…عدالت نے اسرائیل کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نسل کشی کے اقدامات روک دیں اور اسرائیل آج کے حکم کے مطابق اپنے اقدامات کی رپورٹ جمع کروائے، اسرائیل غزہ میں انسانی امداد پہنچنے دے اور صورت حال بہتر بنائے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسرائیل عدالتی حکم کے مطابق اقدامات کی رپورٹ ایک ماہ میں جمع کروائے، غزہ کے تنازع میں شامل تمام فریق عدالت کے فیصلے کے پابند ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی اموات ہوئیں، عدالت غزہ میں انسانی المیے کی حد سے آگاہ ہے، جنوبی افریقہ کے عائد کردہ الزامات میں سےکچھ درست ہیں۔
٭…عالمی عدالت انصاف کے اسرائیل مخالف فیصلے پر برطانوی ترجمان فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیویلپمنٹ آفس نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات نسل کشی کے طور پر نہیں لیے جاسکتے۔ ہم آئی سی جے کے کردار اور اس کی آزادی کا احترام کرتے ہیں، ہمیں اس کیس پر قابلِ ذکر تحفظات ہیں۔ جنوبی افریقہ کا عالمی عدالت میں کیس لانا غلط اور اشتعال انگیزتھا۔
٭…خبر ایجنسی کے مطابق ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں چار مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔ایرانی عدلیہ نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے مجرموں کو پھانسی دیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ پھانسی پانے والے مذکورہ چار مجرمان پر ایرانی فوجی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام تھا۔ ان مجرموں نے اسرائیلی ایجنسی موساد سے بیرونِ ملک تربیت حاصل کی تھی۔یہ مجرمان عراقی کردستان کے راستے سے ایران میں داخل ہوئے اور صوبہ اصفہان میں وزارتِ دفاع کی تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ چاروں مجرمان کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کیے جانے کے بعد ان کی سزائے موت پر عمل درآمدکیاگیاہے۔
٭…عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد درخواست گزار جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نے گلے میں فلسطینی کفیہ ڈالے ٹیم کے ہمراہ جشن منایا اور فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا جبکہ دیگر ممالک کی جانب سے بھی فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا۔ سعودی عرب اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے اور فیصلے کا پابند بنائے۔ دوسری جانب اسرائیل نے عالمی عدالت کا فیصلہ مسترد کردیا۔ امریکہ اور برطانیہ نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا۔عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بدھ کو طلب کرلیا گیا۔