احمدی ڈاکٹرز اور حقیقی قربانی کی ضرورت۔ خطاب حضور انور
احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن یوکےکی سالانہ کانفرنس کے موقع پر امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے انگریزی زبان میں فرمودہ اختتامی خطاب کا اردو ترجمہ فرمودہ 30؍ نومبر 2019ء بروز ہفتہ بمقام مسرور ہال ،اسلام آباد ،ٹلفورڈ،یُوکے
أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیکَ لَہٗ
وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ
أَمَّا بَعْدُ فَأَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوسی ایشن یوکے ایک مرتبہ پھر اپنی سالانہ کانفرنس منعقد کر رہی ہے اور یہ بات واضح ہے کہ دوران سال بہت سے مفید منصوبوں پر کام ہوا ہے اور بہت سی کوششیں کی گئی ہیں۔جیسا کہ آپ کی رپورٹ ظاہر کر رہی ہے کہ آپ نے ربوہ میں بعض ڈاکٹرزکو ٹریننگ دی ہے جو امراض نسواں (Gynaecology) کے شعبہ میں اور طاہر ہارٹ انسٹی ٹیوٹ میں بھی خدمت بجا لا رہے ہیں۔فضل عمر ہسپتال میں آپریشن تھیٹر(Operation theatre)کے لیے میڈیکل سامان اور گُردوں میں پتھری ختم کرنے کے لیے Lithotripsy Machineبھی آپ نے بھجوائی ہے۔امسال میڈیکل ایسو سی ایشن یا ہیو مینٹی فرسٹ کے ذریعہ یوکے سے کُل 36؍احمدی ڈاکٹرز نے وقف عارضی کےلیے سفر اختیار کیااور پاکستان، ملائیشیا، گوئٹے مالا، گھانا اور گیمبیاوغیرہ میں خدمت کی۔
چند سال قبل احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن نے آئیوری کوسٹ میں ہسپتال تعمیرکرنے کے لیے منصوبہ بندی کی تھی لیکن اس پر اٹھنے والی لاگت آپ کی استطاعت سے زیادہ تھی چنانچہ اب ہیومینٹی فرسٹ نے اس منصوبہ کی ذمہ داری لے لی ہے۔ یہ ایسا نہیں ہے کہ میڈیکل ایسو سی ایشن نے یہ منصوبہ ہیومینٹی فرسٹ کے حوالہ کیا بلکہ یہ منصوبہ آپ کی استطاعت سے باہر تھا۔ اس لیے یہ میڈیکل ایسو سی ایشن سے لے کر ہیومینٹی فرسٹ کو دیا گیا۔
بہر حال گو کہ یہ ہسپتال اب میڈیکل ایسو سی ایشن کے تحت نہیں تعمیر ہو رہا لیکن پھر بھی آپ کو اس پراجیکٹ کے لیے جس حد تک ممکن ہو مالی امدادکے ذریعہ اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔
مزید بر آں آپ کی پچھلی کانفرنس میں مَیں نےآپ کو ہدایت دی تھی کہ شعبہ وقف نو کے ساتھ ملیں اور ایک منصوبہ بناکر واقفین نو کو طبّ(medicine) کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے ترغیب دلائیں،ان کی اس حوالے سے رہنمائی بھی کریں اور وقفِ نو میں میڈیکل کے طلباء اور ڈاکٹرز کی مدد بھی کریں۔مَیں نے یہ ہدایت دی تھی کہ آپ انہیں Career guidanceمہیا کریں اورجماعتی ضروریات کے مطابق انہیں مشورہ دیں کہ وہ کس فیلڈ میں تخصّص کریں۔اسی طرح میں نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ آپ واقفین نَو کو متوجہ کریں کہ جب ان کی ضروری ٹریننگ مکمل ہو جائے اوروہ تجربہ حاصل کر لیں تو اپنے مقدس عہد کو پورا کریں جو انہوں نے کیا ہے کہ وہ جماعت کی خدمت کے لیے اپنی زندگی وقف کریں گے۔
افسوس کہ اس حوالہ سے بہت کم پیش رفت ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں ہمارے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی بہت کمی ہے۔مثلاً فضل عمرہسپتال ربوہ میں بچوں کے امراض کے ڈاکٹرز(paediatricians) کی کمی کی وجہ سےاکثر ہمیں مجبوراً مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں بھیجنا پڑتا ہے۔اسی طرح امراض نسواں کے ڈاکٹرز کی بھی کمی ہے۔اس لحاظ سے یہ ضروری ہے کہ یوکے سےبچوں کے ماہر ڈاکٹرز اور ماہرین امراض نسواں اوردوسرے ماہرین لمبی مدت کے لیے اپنی خدمات پیش کریں تاکہ وہ اس کمی کو دور کرنے میں مدد کر سکیں۔
ہمارے ڈاکٹرز کے لیے کافی نہیں کہ وہ خدمت کے لیے صرف چند دن یا دوران سال چند ہفتوں کے لیے سفر اختیار کریں بلکہ قربانی کے لیے ایک دلی جذبہ اور اپنی زندگیوں میں سے وقت نکال کر انسانیت کی خدمت کے لیے ایک حقیقی خواہش کی ضرورت ہے۔
مجھے یقین ہے کہ آپ سب وہ کام کرنےکے لیے تیار ہیں جو دُور بیٹھ کر کیاجا سکتا ہو یا جس سے آپ کی روز مرہ زندگی پر اثر نہ پڑتا ہو۔ لیکن ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہمارے ڈاکٹرز متواتر لمبے عرصے کے لیے افریقہ اور خاص طور پر پاکستان کے ہسپتالوں میں جاکرخدمت کریں۔
الحمد للہ،بعض ایسے احمدی ڈاکٹرز ہیں جواس قربانی کےجذبہ کے ساتھ کام کررہے ہیں جس قربانی کی ضرورت ہے۔مثلاً امریکہ میں ایسے ڈاکٹرز ہیں جو باقاعدگی کے ساتھ لمبے عرصے کے لیے پاکستان میں طاہر ہارٹ انسٹی ٹیوٹ میں خدمت کے لیے جاتےہیں جس کی وجہ سے وہاں کے علاج کا معیار بہتر ہو رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ایک ڈاکٹر نے وہاں تین سال کام کیاہے اور وہ امریکہ سے پاکستان منتقل ہوگئے ہیں۔ میں حقیقت میں ان کے قربانی کےجذبہ کی قدر کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہر لحاظ سے ان پر فضل فرمائے۔
واقفین نَو کےحوالے سے ہمیں خاص طور پر بچوں کے امراض (Paediatric)، امراض نسواں (Gynaecology)اور جنرل سر جری کے شعبوں میں مستقل واقفین کی ضرورت ہے۔جونہی ان کی میڈیکل ٹریننگ کا عرصہ مکمل ہو جائے انہیں وقف کو نبھاتے ہوئے ایک مصمم ارادےکےساتھ اپنے آپ کو جماعت کے لیے پیش کرناچاہیے اورافریقہ یا پاکستان میں جماعت کے ہسپتالوں میں خدمت کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ورنہ ان کا تحریک وقف نو میں شامل ہونےکا کوئی فائدہ نہیں۔
ایک بار پھر میں اس بات کی طرف تو جہ دلاتاہوں کہ یوکے میں آپ کے ممبرز اور دنیا بھر میں ڈاکٹرز کو جتنا وقت ممکن ہو وقف عارضی کے لیےنکالنا چاہیے جبکہ وقفِ نو ڈاکٹرز کو ٹریننگ مکمل کرتے ہی کُل وقت کے لیے جماعت کی خدمت کے لیےاپنے آپ کو پیش کرنا چاہیے۔
ان مختصر الفاظ کے بعد میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کا ایک اقتباس پیش کرنا چاہتا ہوں۔ آپؑ افراد جماعت میں خدمت انسانیت کی کونسی مخلصانہ روح دیکھنا چاہتے تھے۔آپؑ فرماتے ہیں: ‘‘اخلاص اور محبت شعبہ ایمان ہے۔ …اخلاق فاضلہ اسی کا نام ہے بغیر کسی عوض معاوضہ کے خیال سے نوع انسان سے نیکی کی جاوے۔ اسی کا نام انسانیت ہے۔ ’’
آپؑ مزید فرماتے ہیں:‘‘خدا تعالیٰ ہر گز ضائع نہیں کرتا ان دلوں کو کہ ان میں ہمدردی بنی نوع ہوتی ہے۔’’
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے یہ الفاظ آپ کے لیے بطور مشعل راہ ہونے چاہئیں اورہمیشہ آپ کے دل و دماغ میں راسخ رہنے چاہئیں۔
یہ الفاظ اس حقیقت کی طرف توجہ دلانےوالے ہونے چاہئیں کہ محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور رحم کے ساتھ ہی آپ کو ایسا علم اورمہارت حاصل ہوئی ہےجس کے ذریعہ سے آپ انسانیت کی ایسے رنگ میں خدمت کرسکتے ہیں جو دوسرے نہیں کر سکتے۔ اس لیے آپ کو لازماً اپنی مہارت کو انسانیت کی تکلیفوں کوکم کرنے میں صَرف کرنا چاہیے۔ احمدی ڈاکٹرز کو اپنی مہارت صِرف دنیا کمانے یا مہارت کو مزید صیقل کرنے میں صَرف نہیں کرنی چاہیے۔ بلکہ اس بات کی اشد ضرورت ہےکہ آپ میں سے ہر ایک اپنی زندگی میں سے لمبا عرصہ جماعت کی خدمت کے لیے قربان کرے اور انسانیت کی خاطر اپنی صلاحیتوں اور ٹریننگ کو بروئے کار لائے۔صرف تب ہی آپ اپنی استعدادوں کے مطابق حقوق العباد کی بجا آوری کرنے والے ہوں گے اور صرف تب ہی آپ کاشمار ان لوگوں میں ہوگا جنہوں نے اعلیٰ اخلاقی معیاروں کو پایا جیسا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام نے فرمایا ہے۔
آخر پر اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئےمیں صرف میڈیکل ایسو سی ایشن یوکے کے ممبران سے ہی مخاطب نہیں ہونا چاہتا بلکہ دنیا بھر میں احمدی ڈاکٹرز اور میڈیکل کے ماہرین سے بھی مخاطب ہونا چاہتا ہوں۔ آپ ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ لوگ انسانیت کی ضرورتوں کو پورا کرنےکے لیے اُس علم کو جو آپ نے حاصل کیا ہے اور اپنے ہنر کو استعمال کریں۔ جیسا کہ میں نے کہا صرف اپنے دنیاوی کیریئر کی طرف توجہ کرنے کی بجائے آپ کو اپنا وقت جماعت کی خاطر قربان کرناچاہیے۔
اللہ تعالیٰ آپ سب کو انسانیت کی خاطر اپنی استعدادوں کے مطابق اپنے فرائض ادا کرنے اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام اور خلفائے احمدیت کی توقعات پراحسن رنگ میں پورا ا ترنے کی توفیق عطا فرمائے۔خاص طور پر میری دعا ہے کہ ایسےواقفین نَوجو ڈاکٹرز ہیں اس مقدس عہد کو پورا کرنے والے ہوں جو پہلے ان کے والدین نے کیا اور بعد میں انہوں نے اپنے آپ کو بے نفس ہونے کی روح کے ساتھ اور اپنی بقیہ زندگی انسانیت کی خدمت کے لیے دلی خواہش کے ساتھ خود اس عہد کی تصدیق کی۔
اللہ تعالیٰ ان تمام لوگوں کو جزا دے جو بے نفس ہو کر دوسروں کی خدمت کرنے کی اہمیت کو سمجھتےہیں اور اپنے آپ کو اس خالص نیت کے ساتھ ایسی خدمات کے لیے پیش کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے انسانیت کے دکھوں کو کم کرنا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کی مسلسل کوششوں میں برکت ڈالے اور تمام اعلیٰ مقاصدمیں آپ کو کامیاب کرے۔ آمین۔
(ترجمہ:سیّد احسان احمد)
(بشکریہ سہ ماہی اسماعیل اکتوبرتادسمبر 2019ء صفحہ 62 تا82)