تنزانیہ کے ریجن شیانگا میں پندرہ روزہ علمی وتربیتی کلاس
مشرقی افریقہ میں واقع ملک تنزانیہ کے شمالی ریجن شیانگا میں مورخہ 02؍تا 15؍اگست پندرہ روزہ تربیتی کلاس کا انعقاد ہوا۔ الحمدللہ علی ذالک۔
مکرم عمران محمود صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ شیانگا (Shinyanga) ریجن تحریر کرتے ہیں:
ہمارے اس ریجن میں کل 54؍جماعتیں ہیں جن کی تعلیمی و تربیتی ضروریات کے لیے 6؍لوکل معلمین خدمت کا موقع پا رہے ہیں۔ اس ریجن میں احباب جماعت کی ایک کثیر تعداد بیعت سے قبل چونکہ غیر مسلم تھی، لہٰذا قبول احمدیت کے بعد بنیادی اسلامی تعلیمات سکھانا اور ایسے احباب تیار کرنا جو اپنی جماعتوں میں جاکر امام بن کر نمازیں اور جمعہ پڑھا سکیں بہت ضروری تھا۔ اس ضرورت کے پیش نظر مکرم امیر صاحب تنزانیہ کی ہدایت کے مطابق تربیتی کلاس شروع کی گئی۔
دینی تعلیم کا شوق اورقربانی کا جذبہ: اگرچہ اس کلاس میں شاملین کے قیام و طعام کے انتظامات مرکزی سطح پر کیے گئے لیکن اس کے ساتھ ساتھ جماعتوں کو بھی تحریک کی گئی تا کہ نومبائعین میں قربانی کی روح پیدا ہو۔ چنانچہ شاملین کی اکثریت باوجود غربت کے حسب توفیق کچھ نہ کچھ لے کر آئے۔ ایک دوست جن کے بارے میں خیال تھا کہ سب سے غریب ہیں، اللہ تعالیٰ کے فضل سے چالیس کلو چاول لے کر آئے۔ مزید برآں اس ریجن کے مخیر حضرات نے بھی اس موقع پر قربانی کی روح کو قائم رکھا۔ ایک مخلص دوست مکرم یوسف مگیلیکا صاحب ریجنل صدر جماعت نے 120کلو چاول، 20کلو آٹا، پینے کا پانی اور 20معززین علاقہ کے کھانے کا انتظام اپنے ذمہ لیا اور 50ہزار تنزانین شلنگز نقد اس تربیتی کلاس کے لیے پیش کیے۔ فجزاھم اللہ احسن الجزاء۔ اللہ تعالیٰ تمام قربانی کرنے والوں کے ایمان اور اموال و نفوس میں برکت ڈالے۔ آمین
نصاب علمی و تربیتی کلاس: اس ریجن کے نو مبائعین قبول احمدیت سے قبل اسلامی تعلیمات سے نا بلد تھے اور اکثر تو لادینی عقائد رکھتے تھے۔ اس امر کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کلاس کا نصاب مرتب کیا گیا۔
دوران تربیتی کلاس درج ذیل عناوین پر شاملین کو تقاریر و لیکچرز سننے کا موقع ملا:
ہستی باری تعالیٰ، مذہب کی ضرورت و اہمیت، مَیں اسلام کوکیوں مانتا ہوں، سیرت النبیﷺ، سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام، احمدیت کی برکات،خلافت،بائبل اسلام کی طرف رہ نمائی کرتی ہے،نماز سادہ،خطبہ جمعہ اور مالی قربانی کی برکات۔
مزید برآں درج ذیل تربیتی عناوین پر بھی سیر حاصل تعلیم و تدریس کا انتظام کیا گیا:
نماز باجماعت، نماز جمعہ، تقویٰ و طہارت، نکاح وشادی اور خدمت دین کی اہمیت۔
مندرجہ بالا علمی و تربیتی عناوین پر تقاریر و لیکچرز کے ساتھ ساتھ سوال و جواب کا سلسلہ بھی جاری رہا جس سے شاملین نے بہت فائدہ اٹھایا۔ شاملین کلاس میں شوق و دلچسپی برقرار رکھنے کے لیے تفریحی پروگرامز بھی نصاب کا حصہ تھے، جس کے تحت پہیلیاں اور لطائف سنانے کا بھی وقت رکھا گیا تھا۔
وقار عمل: شاملین کی اکثریت خدام تھی اس لیے جماعتی روایات کے مطابق اپنے ہاتھ سے کام کرنے کے جذبہ کی ترویج کے لیے ریجنل قائد خدام الاحمدیہ کے زیر انتظام دو مثالی وقارعمل بھی کروائے گئے۔ نیز خدام کی عملی تربیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف ڈیوٹیاں ان کے سپرد کی گئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شاملین کے ذمہ نماز پڑھانے کی ڈیوٹی بھی تھی تا تعلیم و تربیت کی عملی مشق کا موقع بھی میسر ہو۔
اس تربیتی کلاس میں گزشتہ ماہ بننے والی تین نئی جماعتوں کی نمائندگی بھی تھی۔ تینوں جماعتوں میں عیسائیت سےاحمدی ہونے والے پانچ احباب شامل تھے۔ اب اس پندرہ روزہ تربیتی کلاس کے بعد وہ خدا کے فضل سے اپنی جماعتوں میں امام الصلوٰة کے فرائض ادا کریں گے۔ ان شاء اللہ
شاملین کے اظہار خیال: شاملین کلاس میں سے ایک دوست مکرم شعبان صاحب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: ’مجھے احمدیت قبول کرنے کےبعد اس کلاس میں شامل ہوکر نماز کے مسائل اور اہمیت کا پتہ چلا ہے اب میں باقاعدگی سے نماز ادا کروںگا۔انشاء اللہ‘
ایک اور دوست مکرم محمد راشد صاحب نے کہا: ’چندے کی برکات کا مجھے اب علم ہوا ہے۔ اب میں نماز اور نماز جمعہ بھی باقاعدگی سے ادا کروں گا۔‘
اختتامی تقریب: مقا می مجلس عاملہ کے مشورہ سے تربیتی کلاس کی اختتامی تقریب میں اہل علاقہ کو بھی شامل کر کے اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کا پروگرام بنایا گیا۔ مورخہ 15؍اگست صبح گیارہ بجے تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔نظم کے بعد مکرم عمران محمود صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ نےدعا کروائی۔ مکرم یوسف مگیلیکا صاحب نے پروگرام اور جماعت کا تعارف کروایا۔ اس کے بعد ریجنل مبلغ سلسلہ نے ہستی باری تعالیٰ اور اسلام احمدیت کی سچائی کے عنوان پرتقریر کی۔ بعد ازاں مکرم سلیمان مگانا صاحب معلم سلسلہ نے تربیتی کلاس کی رپورٹ پڑھ کر سنائی۔ نصاب کے مطابق امتحان بھی لیا گیا تھا۔ اس میں نمایاں پوزیشنز لینے والوں کو انعامات دیے گئے۔ اسی طرح کلاس تدریس کے فرائض ادا کرنے والے معلمین اور دو معاونین کو بھی خصوصی انعامات دیے گئے۔
اختتامی تقریب میں 90؍غیر از جماعت مہمانان سمیت کل125؍افراد شامل ہوئے۔ اہل سنت کے امام مسجد بھی شامل تھے۔ آخر پرتمام احباب کو کھانا کھلایا گیا۔ اللہ تعالیٰ جملہ مساعی قبول فرمائے۔ کارکنان اور شاملین کو علم وعمل میں بڑھاتا چلا جائے۔ آمین
(رپورٹ: عبد الناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭