نمازِجنازہ حاضر و غائب 07، 09 و 16؍جولائی 2022ء
مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 07؍جولائی 2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم محمد سلیم چوہدری صاحب ابن مکرم چوہدری محمد سعید صاحب (لیمنگٹن سپا۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 08؍مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم محمد سلیم چوہدری صاحب ابن مکرم چوہدری محمد سعید صاحب (لیمنگٹن سپا۔یوکے)
3 ؍جولائی 2022ء کو 76 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحو م حضرت مولوی محمد حسین صاحب(سبز پگڑی والے ) صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ مرحوم 1946ء میں قادیان میں پیدا ہوئےاور 1961ء میں یوکے آگئے تھے۔مرحوم مڈلینڈ جماعت کے ابتدائی اراکین میں سے تھے۔جب لیمنگٹن سپا اور کوونٹری کی جماعتوں کا آغاز ہوا تو آپ نے وہاں لمباعرصہ مختلف حیثیتوں میں خدمت کی توفیق پائی۔آپ 18 سال زعیم انصار اللہ بھی رہے۔ بہت نیک، مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ آٹھ بچے شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکرمہ طاہرہ وسیم صاحبہ اہلیہ وسیم احمد صاحب( ڈیفنس۔ لاہور)
14؍مئی 2022ء کو73سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ عبادت گزار، صوم وصلوۃ کی پابند، متقی، مہمان نواز، مخلص اور ہمدرد خاتون تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے والہانہ عشق تھا۔اپنے حلقہ ڈیفنس لاہور میں سیکرٹری تعلیم اور نگران قیادت کے علاوہ صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
2۔ مکرمہ Somaya Amina Leo Pilichowska صاحبہ( نارتھ لندن۔یوکے)
10؍جون 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔اسلام قبول کرنے کے بعد 1998ء میں بیعت کرکے احمدیت میں داخل ہوئیں۔ آپ ایک ہمدرد،شفیق، مخلص اور فدائی خاتون تھیں۔ 16سال تک لوکل سیکرٹری تبلیغ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ ایک اچھی داعی الی اللہ تھیں او ر اسلام واحمدیت کا پیغام ہر طبقہ کے لوگوں کو پہنچاتی تھیں۔ اللہ تعالیٰ پر اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام پر پختہ ایمان رکھتی تھیں۔خلافت سے والہانہ عشق تھا۔ تحریک جدید اور وقف جدید میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ کی کوئی اولاد نہیں تھی۔
3۔مکرم محمد ایوب صاحب ابن مکرم محمد اسماعیل صاحب (ناصر آباد فارم ضلع عمر کوٹ۔ سندھ)
3؍اپریل 2022ء کو55سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے مقامی سطح پر قائد خدام الاحمدیہ اور زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوۃ کے پابند، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنےوالے، خلافت سے محبت کرنے والے،ایک فدائی، مخلص اور بااخلاق انسان تھے۔مالی تحریکات اور جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔
4۔ مکرمہ امۃ الرشید صاحبہ اہلیہ مکرم شریف احمد صاحب ( کینیڈا)
22؍مئی 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مرزا محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پوتی اور مکرم مرزا محمد اسحاق صاحب مرحوم درویش قادیان کی بیٹی تھیں۔ پنجگانہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی، ہر ایک کی خیر خواہ، ایک ہمدرد اورملنسار خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ گہرا اخلاص کا تعلق تھا۔جماعتی اور تنظیمی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
5۔ مکرم میجر زین العابدین صاحب ابن مکرم محمد بشیر الدین صاحب (امریکہ)
28؍مئی 2022ء کو95سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم تعلیم الاسلام کالج لاہور سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد فوج میں بھرتی ہوئے۔ 1974ء میں احمدیت کی وجہ سے آپ کو جلدی ریٹائر کردیا گیا۔ اس کے بعد کچھ عرصہ پاکستان سٹیل مل میں بطور ڈائریکٹر کام کیا۔ آپ نے کراچی میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔1993ء میں امریکہ منتقل ہوئے۔آپ کو کچھ عرصہ وقف عارضی سکیم کے تحت مسجد دارالسلام Bay pointمیں خدمت کی توفیق ملی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں پانچ بچے شامل ہیں۔
6۔ مکرم جمیل الرحمٰن خلیل سنوری صاحب ابن مکرم محمد ادریس سنوری صاحب (چنیوٹ)
21؍مئی 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا حضرت مولوی محمد یوسف سنوری صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ تقسیم ہند کے وقت آپ کی آنکھوں کے سامنے آپ کے خاندان کے تقریباً پچاس افراد کو شہید کردیا گیا۔جس میں آپ کے والدین، دوبہنیں اور ایک بھائی بھی شامل تھے۔پاکستان آکر آپ کو اپنے غیر احمدی رشتہ داروں کی طرف سے بھی بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن آپ نے تمام حالات کا بڑے صبر وہمت کے ساتھ مقابلہ کیا۔مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند اور باقاعدگی کے ساتھ تہجد کا التزام کرنے والے، بہت رحم دل، شفیق ہمدرد اور نیک انسان تھے۔ خلافت سے گہری وابستگی تھی اور خلیفۂ وقت کی ہر آواز پر لبیک کہنے والے تھے۔ آپ نے لمبا عرصہ چنیوٹ میں سیکرٹری مال اور صدر جماعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ محدود آمدنی کے باوجود اپنی بساط سے زیادہ خدا کی راہ میں خرچ کیا کرتے تھے۔ ساری زندگی ایمانداری اور سچائی کے ساتھ گزاری۔ چنیوٹ کی غلہ منڈی میں موجود غیراحمدی جو جماعت کے سخت مخالف تھے وہ سب بھی کاروبار میں آپ کی ایمانداری، لین دین اور سچائی کے ہمیشہ معترف رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک پوتے مکرم عطاء الحئی منصور صاحب (مربی سلسلہ) آجکل دفتر سمعی بصری ربوہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
7۔مکرم اقبال مجیدی صاحب ابن مکرم مبارک احمد مونگھیری صاحب والنگٹن۔یوکے)
25؍مئی 2022ء کو 66سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا مولوی عبد المجید صاحب آف مونگھیر انڈیا کی حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے خط و کتابت تھی لیکن انکو حضرت خلیفتہ المسیح الاول رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں بیعت کی توفیق ملی۔ مرحوم کا تعلق چٹاگانگ( بنگلہ دیش ) سے تھا اور 2012ء میں یوکے آئے تھے۔ آپ بہت سادہ مزاج، نیک طبع، مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ اپنے بچوں کی بہت اچھی تربیت کی۔ خلافت کے ساتھ خود بھی مضبوط تعلق رکھا اور بچوں کو بھی خلافت کے ساتھ محبت کا درس دیتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اوردوبیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم منصور احمد بنگالی صاحب (واقف زندگی۔کارکن الشرکتہ الاسلامیہ لندن) کے چچا اور مکرم سید مطلوب شاہ صاحب کے ہم زلف تھے۔
8۔ مکرمہ سعدیہ صفدر صاحبہ اہلیہ مکرم محمد صفدر صاحب (ربوہ)
10؍فروری 2022ء کو44سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کی جب تک صحت اچھی رہی اپنے محلہ میں لجنہ کی سیکرٹری اشاعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ ایک نیک مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔
٭…٭…٭
مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 09؍جولائی 2022ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ سعیدہ رفعت منیر صاحبہ اہلیہ مکرم منیر احمد ملک صاحب (سکنتھورپ۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 06؍مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرمہ سعیدہ رفعت منیر صاحبہ اہلیہ مکرم منیر احمد ملک صاحب (سکنتھورپ۔یوکے)
7؍جولائی 2022ء کو 93سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحو مہ مکرم محمد حسن احمدی صاحب مرحوم ریٹائرڈ ڈپٹی کنٹرولر ملٹری اکاؤنٹس لاہور کی بیٹی تھیں، جنہوں نے 17سال کی عمر میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ مرحومہ صوم وصلوۃ کی پابند، تہجد گزار، صدقہ وخیرات کرنے والی، خلافت کے ساتھ عقیدت کا تعلق رکھنے والی ایک نیک فطرت خاتون تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکرمہ شاہدہ ارشد صاحبہ اہلیہ مکرم ارشد محمود گوندل صاحب (وینکوور۔کینیڈا)
9؍نومبر 2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم میاں نذیر احمد صاحب (آرکیٹیکٹ وانجینئر) کی چھوٹی بیٹی تھیں۔ جنہوں نے 20 سال کی عمر میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت پائی۔ آپ نے مسجد اقصیٰ ربوہ اوردارالذکر لاہور کی مساجد کی تعمیر اور ڈیزائنگ وغیرہ میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوۃ کی پابند، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہری وابستگی کا تعلق تھا۔قرآن کریم سے بہت محبت تھی۔ اپنے بچوں کے علاوہ دیگر بے شمار بچوں کوبھی قرآن کریم پڑھانے کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم شیخ ریاض محمود صاحب ( سابق نائب امیر لاہور) کی نسبتی ہمشیرہ تھیں۔
2۔ مکرمہ صادقہ محبوب صاحبہ اہلیہ مکرم محبوب احمد صاحب مرحوم (نیلاگنبد لاہو ر۔حال کینیڈا)
8؍مئی 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت منشی محبوب عالم صاحب رضی اللہ عنہ (آف نیلا گنبد راجپوت سائیکل ورکس) کی پوتی تھیں۔ بیس سال سے کینیڈا میں مقیم تھیں۔قرآن کریم سے عشق تھا۔پاکستان اور کینیڈا میں بے شمار بچوں کو قرآن کریم پڑھانے کی توفیق ملی۔صوم وصلوۃ کی پابند،غریب پرور، مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی، ایک نیک اور باوفا خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ انتہائی محبت اور اخلاص کا تعلق تھا۔آپ نے لجنہ کے مختلف شعبوں میں بطور معاونہ خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
3۔مکرمہ شاہدہ خان صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اکرام خان صاحب مرحوم(کینیڈا۔حال ربوہ)
7؍مارچ 2022ء کو ربوہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ بیس سال سے کینیڈا میں مقیم تھیں۔اپنی علالت کے باعث پاکستان گئیں اور وہیں اللہ کو پیاری ہوگئیں۔مرحومہ کودارالصدرربوہ میں واقع اپنا گھر صدر انجمن احمدیہ کے نام ھبہ کرنے کی توفیق ملی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند،تہجدگزار، صدقہ وخیرات کرنے والی بڑی نیک اور صالحہ خاتون تھیں۔ مرحومہ نے لمبا عرصہ مانٹریال میں بطور سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری تربیت اور سیکرٹری تبلیغ لجنہ خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔
4۔مکرم پروفیسر کرامت اللہ راجپوت صاحب ابن مکرم چوہدری عظمت اللہ راجپوت صاحب (کینیڈا)
30؍مارچ 2022ء کو 76 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت میاں جان محمد ہیلانی صاحب رضی اللہ عنہ کے پوتے، حضرت میاں عبد العزیز صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑپوتے اور حضرت حافظ ملک مشتاق احمد صاحب پشاوری رضی اللہ عنہ کے نواسے تھے۔آپ نے کراچی میں سیکرٹری تعلیم کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم نیک، صالح، صوم وصلوۃ کے پابند، تہجد گزار، خلیق،ملنسار، ہمدرد، ایک ہمہ گیر شخصیت کے مالک، ہر دلعزیز اور نافع الناس وجود تھے۔ آپ ایک اچھے شاعر بھی تھے۔آپ کی شاعری میں جماعت اور خلافت سے محبت نمایاں طور پر جھلکتی تھی۔آپ کو 1991ء کے جلسہ سالانہ قادیان پر مشاعرہ کی صدارت کا اعزاز بھی حاصل ہوا اور جلسہ کے دوسرے روز آپ کو اپنی مشہور غزل’’ تجدیدِ عہد‘‘ ترنم کے ساتھ سنانے کا موقع ملا۔ قادیان کی محبت میں کہی گئی آپ کی ایک نظم ’’وہ قادیان کی رونقیں! وہ کُو بکُو محبتیں!‘‘ تو زبان زدِ خاص و عام ہے اور اسی نظم سے آپ کو شہرت حاصل ہوئی تھی۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
5۔مکرم خواجہ نعیم الدین قمر صاحب ابن مکرم مولانا خواجہ قمر الدین صاحب ( ربوہ )
26؍جون 2022ء کو 79 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم ربوہ کے پہلے مکینوں میں سے تھے۔ذہنی طور پر کمزور تھے مگر بڑے سادہ اور ہر دلعزیز انسان تھے۔مرحوم کا خلافت کے ساتھ خاص پیار کا تعلق تھاجس کا اظہار وہ مختلف موقعوں پر کیا کرتے تھے۔
6۔مکرمہ کلثوم بیگم صاحبہ(قادیان)
23؍مارچ 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے 2010ء میں قادیان آکر بیعت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوۃ کی پابند، صدقہ وخیرات کرنے والی، خوش مزاج اور اعلیٰ اخلاق کی مالک ایک نیک خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ اخلاص کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
٭…٭…٭
مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 16؍جولائی 2022ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم عبد الباسط بھٹی صاحب ابن مکرم عبد العزیز بھٹی صاحب ( یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 08؍مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرم عبد الباسط بھٹی صاحب ابن مکرم عبد العزیز بھٹی صاحب ( یوکے)
11؍جولائی 2022ء کو 70 سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کےدادا مکرم شہاب الدین صاحب اور والد مکرم عبد العزیز بھٹی صاحب کو حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے زمانے میں قادیان جاکر بیعت کی توفیق ملی۔مرحوم ابتدائی زندگی سے ہی جماعت کی خدمت کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتے تھے۔ دومرتبہ قائد خدام الاحمدیہ میر پورخاص رہے۔ 1974ء کے حالات میں وہاں کے امیر جماعت محترم ڈاکٹر عبد الرحمٰن صدیقی صاحب مرحوم کے ساتھ خدمت کرنے کی توفیق پائی۔ پھر جب کام کے سلسلہ میں کراچی منتقل ہو ئے تو وہاں ماڈل کالونی میں اور بعدازاں جرمنی میں بھی مختلف عہدوں پر خدمت بجالاتے رہے۔یوکے آنے کے بعد آپ کو بطور نائب ناظم سپلائی جلسہ سالانہ خدمت کی توفیق ملی۔ 2013ء میں جلسہ سالانہ کی ڈیوٹی کے دوران حدیقۃ المہدی میں آپ کو سٹروک ہوا اور اس کے بعد سے آخر وقت تک بیماری کا بڑے صبر وہمت سے مقابلہ کر تے رہے۔ مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند، دُعا گو، انتہائی شریف النفس،بُہت منکسر المزاج، سب سے پیار کرنے والے، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔مرحوم مکرم عبد القدوس عارف صاحب (صدر خدام الاحمدیہ یوکے) کے خُسر تھے۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکرم نعیم احمد شاہد صاحب(سابق صدر جماعت میلبورن ویسٹ۔ آسٹریلیا)
23؍مئی 2022ء کو67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت شیخ اصغر علی صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت مہتاب جان بیگم صاحبہ رضی اللہ عنھا کے پوتے تھے۔مرحوم نے ابتدائی تعلیم کے بعدکراچی میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور پھر پاکستان سٹیل مل میں ملازمت اختیار کی جہاں حلقہ سٹیل ٹاؤن کراچی میں خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ کے علاوہ مختلف جماعتی عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ 2014ء میں آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد میلبورن ویسٹ جماعت میں بھی متعددعہدوں پر کام کے علاوہ صدر جماعت کی حیثیت سے بھی خدمت بجالاتے رہے۔ میلبورن جماعت کا پہلا نماز سنٹر بھی مرحوم کی کوششوں سے قائم اور آباد ہوا۔ بہت ملنسار، خوش گفتار،مہمان نوازاور اعلیٰ اخلاق کے حامل ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت سے وابستگی اور اطاعت بے مثال تھی۔مالی قربانی میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے اور اپنے تمام چندے اول وقت میں اد اکرنے کی کوشش کرتے تھے۔ عزیزوں او رشتہ داروں کے علاوہ غریبوں اور یتیموں سے بہت حسن سلوک کا برتاؤ کرتے تھے۔مرکزی مہمانوں اور مربیان اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔آپ کے ایک بیٹے مکرم منصور نعیم صاحب) مربی سلسلہ( آجکل طاہر فاؤنڈیشن ربوہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
2۔مکرم محمد صدیق صاحب ابن مکرم فضل احمد صاحب (سابق امیر جماعت بشیر آباد سندھ حال ربوہ )
15؍جون 2022ء کو84سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑنانا حضرت میاں امام دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف پیر کوٹ ثانی)،آپ کے دادا حضرت میاں محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف مانگٹ اونچا) اور آپ کے نانا حضرت میاں پیر محمد صاحب رضی اللہ عنہ (آف پیر کوٹ) کے ذریعہ آئی۔جنہیں 1896ء میں ایک وفد کی صورت میں قادیان جاکر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ایک ہی روز دستی بیعت کا شرف حاصل ہوا۔مرحوم پنجاب یونیورسٹی سے عربی میں ایم اے اور سندھ یونیورسٹی سے بی ٹی اور Mathematics میں ایک سپیشل سرٹیفکیٹ کورس کرنے کے بعد کچھ عرصہ جامعہ احمدیہ میں پڑھاتے رہے۔ پھر آپ کا تقرر تعلیم الاسلام مڈل سکول محمد آباد سٹیٹ میں بطور ہیڈ ماسٹر ہوا اور چند سال بعد 1966ء میں آپ کو ایک دوسرے جماعتی ادارہ تعلیم الاسلام ہائی سکول بشیر آبادسندھ کا پہلا ہیڈ ماسٹر مقرر کیا گیا۔جہاں سکول کے نیشنیلائز ہونے کے بعد بھی آپ لمبا عرصہ ہیڈ ماسٹر رہے۔مرحوم نے حیدر آباد میں مختلف جماعتی وتنظیمی عہدووں کے علاوہ قائد ضلع خدام الاحمدیہ، زعیم اعلیٰ انصار اللہ اور امیر جماعت بشیر آباد سندھ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، بہت سادہ، نفاست پسند، گہرا علمی ذوق رکھنے والے، حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا بکثرت مطالعہ کرنے والے، خلافت کے شیدائی،ایک متوکل علی اللہ،نیک، مخلص اور بے لوث خادم سلسلہ تھے۔مرحوم موصی تھے۔ آپ کے تین بیٹے واقف زندگی ہیں۔ دوبیٹے مکرم محمد عثمان شاہد صاحب اور مکرم محمد لقمان صاحب مربی سلسلہ ہیں جبکہ تیسرے بیٹے مکرم ڈاکٹر محمد ابراہیم صاحب غانا میں بطور ڈاکٹر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
3۔مکرمہ صادقہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم الحاج مولوی محمد شریف صاحب مرحوم (سابق اکاؤنٹنٹ جامعہ احمدیہ ربوہ )
20؍جون 2022ء کو98سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت میاں فضل محمد صاحب رضی اللہ عنہ (ہرسیاں والے) کی بیٹی تھیں۔آپ نے اپنے واقف زندگی شوہر کے ساتھ ایک واقفہ زندگی کی طرح وقت گزارا اورانتہائی نامساعد حالات کے باوجود بچوں کو اعلی تعلیم دلوائی۔ ربوہ میں بچوں او ر بچیوں کو قرآن کریم بھی پڑھایا کرتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہری وابستگی اور عشق تھا۔خدمت دین کا جذبہ آپ میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہواتھا او ریہی جذبہ اپنی اولاد میں بھی پیدا کیا۔صوم وصلوۃ کی پابند، تہجد گزار،ہمدرد، مہمان نواز، بہت ہر دلعزیز، ایک نیک مخلص باوفابزرگ خاتون تھیں۔کافی عرصہ سے اپنے بچوں کے پاس امریکہ میں رہائش پذیر تھیں۔ آپ کے اندر بہت تڑپ تھی کہ لوگ احمدیت کو قبول کریں۔آخری سالوں میں گورنمنٹ کی طرف سے جو عورتیں آپ کی دیکھ بھال کے لئے آتیں ان کو تبلیغ کرتی تھیں۔کبھی کبھی ان سے کوئی دینی مضمون بھی پڑھواتیں۔پھر بعض اوقات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تصویر دکھاتیں اور بتاتیں کہ دیکھو یہ مسیح موعود ہیں جو آگئے ہیں۔ چندوں کی ادائیگی کی بھی فکر رہتی تھی اور باقاعدگی کے ساتھ اس کاالتزام کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں پانچ بیٹے اور ایک بیٹی اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم وسیم احمد ظفر صاحب (مربی سلسلہ) آجکل برازیل میں نیشنل پریذیڈنٹ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم محمد اسلم خالد صاحب (کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکے) کی خالہ تھیں۔
4۔مکرمہ ناصر ہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم غلام احمد خان صاحب (گجرات۔حال ربوہ )
18؍جون 2022ء کو97سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت شیخ عبد الغفور صاحب رضی اللہ عنہ(آف گجرات) کی سب سے بڑی بیٹی، حضرت شیخ رحیم بخش صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی، حضرت شیخ الٰہی بخش صاحب رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی اور حضرت لیفٹیننٹ ڈاکٹر عبد الحکیم صاحب رضی اللہ عنہ (آف مردان ) کی نواسی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، صابرہ وشاکرہ،اللہ تعالیٰ پر توکل رکھنے والی، حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے والی، اپنوں اور غیروں کے کام آنے والی، ایک نیک، دیندار اور مخلص خاتون تھیں۔آپ نے صدر لجنہ ضلع مردان اور صدر لجنہ گجرات کے علاوہ مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔مردان میں جب تدریس کے شعبہ سے منسلک تھیں تو سکول میں سیرت النبی ﷺ کے جلسے بھی کرواتی رہیں۔ربوہ میں کچھ عرصہ اپنے حلقہ کی سیکرٹری تعلیم وتربیت کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ نے کئی بچیوں کو یسّرنا القرآن کے علاوہ قرآن کریم ناظرہ اورباترجمہ بھی پڑھایا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
5۔ مکرمہ انور سلطانہ ملک صاحبہ اہلیہ مکرم ملک عبد الحفیظ خان صاحب (امریکہ)
2؍جولائی 2022ء کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت ماسٹر عبد العزیز صا حب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند، تہجدگزار، قرآن کریم سے عشق کرنے والی اوراپنے پرائے سب سے محبت وپیار کا سلوک کرنے والی ایک بہت نیک سیرت خاتون تھیں۔خلافت سے والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
6۔ مکرم مقصود احمد باجوہ صاحب(جرمنی)
27؍جون 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ بچپن سے ہی جماعتی خدمت کی طرف راغب تھے۔ وفا ت کے وقت اپنی جماعت میں جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمت بجالارہے تھے۔شعبہ تبلیغ جرمنی سے بھی لمبا عرصہ منسلک رہے۔مرحوم پنجوقتہ نماز وں کے پابند،مہمان نواز، غریب پروراور خلافت سے اطاعت اور محبت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔
7۔مکرمہ بشریٰ قزق صاحبہ (سیریا)
گزشہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ اپنے خاندان میں اکیلی احمدی تھیں۔ ساری عمر مخالفِ احمدیت خاوند كے ساتھ مشكل زندگی گزاری جو انہیں احمدیت كی وجہ سے بہت اذیت دیتا اور كہتا تھا كہ تمہارے گھر والےكافر ہیں لیكن آپ ہمیشہ جماعت اور حضرت مسیح موعودعلیہ السلام اور خلفاء سے بڑی محبت اور اخلاص ووفا كا اظہار كرتی رہیں۔ ان كے خاوند نے ان پر احمدیت چھوڑنے كیلئے بہت دباؤ ڈالا لیكن آپ آخر دم تک احمدیت پرمضبوطی سے قائم رہیں۔آپ بتاتی تھیں كہ جب حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ سیریا تشریف لائے تھے تو آپ نے حضور ؓسے ملاقات كی تهی اور حضورؓنے انہیں ایك رومال تحفہ میں دیا تھا۔
8۔عزیزم رافع احمد باجوہ ابن مکرم سلیم احمد باجوہ صاحب (کراچی)
24؍جون 2022ء کو10سال کی عمر میں ایک حادثہ میں بقضائے الٰہی وفات پا گیا۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ عزیزاپنے کزن کے ساتھ باہر گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلنے گیا تھا۔ گراؤنڈ کے ساتھ ہی ایک ہائی وے گزرتی ہے۔ گیند ہائی وے پر چلی گئی تو وہ اسے پکڑنے پیچھے گیا کہ اتنے میں ایک تیز رفتار گاڑی نے اسے بری طرح کچل دیا جس سے یہ موقع پر ہی وفات پاگیا۔عزیز بہت نیک اور فرمانبردار بچہ تھا۔ پانچویں جماعت کا طالب علم تھا اور حال ہی میں اپنی کلاس میں فرسٹ آیا تھا۔پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭