امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کی(آن لائن) ملاقات
جو میں کہنا چاہتا تھا وہ میں آپ کو مہتممین کے ساتھ تعارف کے دوران بتا چکا ہوں۔ میں نے آپ کے کاموں کا مختصر خاکہ آپ کے سامنے رکھا ہے اگر آپ اس پر کام کریں تو آپ کی مجلس ترقی کرے گی، ان شاء اللہ۔اللہ تعالیٰ آپ کی مدد کرے
امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ مورخہ۱۲؍مارچ۲۰۲۳ء کو مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کی نیشنل مجلس عاملہ کی آن لائن ملاقات ہوئی۔
حضورِ انور نے اس ملاقات کو اسلام آباد (ٹلفورڈ) ميں قائم ايم ٹي اے سٹوڈيوز سے رونق بخشي جبکہ ممبران عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ گھانا نے عبد الوہاب آدم سٹوڈیو بستانِ احمد سے آن لائن شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز دعا سے ہواجس کے بعد اراکینِ مجلس عاملہ کو حضرت خلیفۃ المسیح سے راہنمائی حاصل کرنے کے پُر سعادت لمحات میسر آئے۔
نائب صدر ابراہیم Arkoصاحب سے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ کیا خدام الاحمدیہ کا کوئی دفتر ہے؟ اس پر موصوف نے اثبات میں جواب دیا کہ جماعتی مرکز واقع Osuمیں خدام الاحمدیہ کا دفتر موجود ہے۔
عبد الوہاب Aduseiصاحب (نائب صدر) سے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ Ashantiریجن میں کتنی مجالس ہیں؟ اس پر موصوف نے جواب دیا کہ اس ریجن میں کُل ۴۳؍مجالس ہیں۔
ابو ذوالحق صاحب (نائب صدر برائے ناردرن سیکٹر)سے گفتگو کرتے ہوئے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ کیا وہ جامعۃ المبشرین یا جامعہ انٹرنیشنل کے فارغ التحصیل ہیں۔نیز استفسار فرمایا کہ کس سنہ میں فارغ التحصیل ہوئے تھے؟ اس پر موصوف نے جواب دیا کہ وہ ۲۰۲۲ء میں جامعہ انٹرنیشنل سے فارغ التحصیل ہوئے تھے۔
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ پھر آپ کو میرے پاس مزید ٹریننگ کے لیے آنا چاہیے تھا۔
یہ معلوم ہونے پر کہ موصوف کا تعلق ناردرن ریجن کے شہر Waسے ہے حضور انور نے فرمایا کہ اسی لیے آپ کو اس علاقے کی نگرانی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
مکرم ناصر احمدBonsuصاحب سابق صدر مجلس خدام الاحمدیہ کو دیکھ کر حضور انور نے فرمایا کہ اب آپ عاملہ کے اعزازی ممبر ہیں۔
بنیامین Entsir Keelsonصاحب(نائب صدر برائے ساؤتھ ویسٹ سیکٹر) سے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ وہ کس کے بیٹے ہیں۔ اس پر موصوف نے عرض کی کہ وہ Hanid Keelsonصاحب کے بیٹے ہیں۔
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ پھر آپ Fante ہوئے۔موصوف نے اثبات میں جواب دیا۔ حضور انور نے مزید ان سے ان کے پیشے کے متعلق استفسار فرمایا جس پر انہوں نے بتایا کہ وہ quantity surveyor ہیں۔
سینٹرل ریجن سے تعلق رکھنے والے مہتمم عمومی عبدالشکور اباکا صاحب نے اپنا تعارف کروایا۔تعارف مکمل ہونے پر حضور انور نے فرمایا کہ میں نے آپ کے نام سے پہچان لیا تھا کہ آپ سینٹرل ریجن سے ہیں۔
حضور انور نے انہیں اپنےشعبے کے حوالے سے ہدایت دیتے ہوئے فرمایا کہ نماز جمعہ کے وقت آپ کو اپنی مساجد کی بھی حفاظت کرنا چاہیے۔
آپ کے متعلقہ ناظمین عمومی اپنے اپنے علاقہ کی مساجد کی نماز جمعہ کے وقت حفاظت کریں۔ خدام وہاں مسجد میں سیکیورٹی کی ڈیوٹی پر موجود ہوں۔
حضور انور نے معتمد مجلس سے استفسار فرمایا کہ کتنی مجالس اپنی رپورٹس ہر مہینہ باقاعدگی سے بھجواتی ہیں؟
اس پر معتمد صاحب نے عرض کی کہ مَیں علاقوں سے براہ راست رپورٹ وصول کرتا ہوں۔
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ مرکزی شعبہ کا مجالس کے ساتھ ذاتی رابطہ ہونا چاہیے تاکہ آپ براہ راست ان کی راہنمائی کر سکیں۔صرف علاقہ کے قائد پر ہی انحصار نہ کریں۔
اس کے علاوہ حضور انور نے موصوف کو اپنے نائب کی تربیت کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
الحسن Attaquaysonصاحب(معاون صدر برائے جائیداد) سے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ کیا مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کی کوئی پراپرٹی ہے؟اس پر موصوف نے عرض کیا کہ جماعتی مرکز واقع Osuمیں ہے۔
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ جماعتی مرکز میں آپ کو صرف ایک کمرہ دیا گیا ہے۔ وہ پراپرٹی جماعت کی ہے، خدام الاحمدیہ کی نہیں ہے۔خدام الاحمدیہ کی اپنی پراپرٹی ہونی چاہیے۔ کہیں زمین لیں جہاں آپ کے اپنے دفاتر ہوں۔صرف جماعتی مرکز پر انحصار نہ کریں۔آپ کا اپنا مرکز بھی ہونا چاہیے۔
معاون صدر برائے وقفِ نو سے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ ہر سال واقفین نو کے کتنے اجتماعات منعقد ہوتے ہیں اور واقفین نو کی کُل تعداد کیا ہے؟ اس پر موصوف نے عرض کی کہ سال میں ایک مرتبہ سالانہ اجتماع منعقد کیا جاتا ہے اور کُل ۹۰۶؍واقفین نو ہیں۔
مہتمم صحت جسمانی نے حضور انور کے استفسار کرنے پر بتایا کہ ۲۴۷؍خدام باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں۔
ایڈیشنل مہتمم تربیت (رشتہ ناطہ) کو مخاطب کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ رشتے کروانے کی کوشش کریں۔مجھے بہت سے لجنہ اور خدام کے خطوط ملتے ہیں جن میں لکھا ہوتا ہے کہ ہم شادی کرنا چاہتے ہیں لیکن کوئی مناسب رشتہ نہیں ملتا۔ ایسے لوگوں کی مدد کریں۔
مہتمم تعلیم کو مخاطب کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ کافی تعداد میں پڑھے لکھے خدام موجود ہیں اس لیے ان کے لیے حضرت مسیح موعودؑ یا خلفائے کرام کی کتب مطالعہ کے لیے مقرر کیا کریں تاکہ وہ اپنے علم میں اضافہ کر سکیں۔
سعید بن عثمان صاحب جو بطور مہتمم اطفال خدمت کی توفیق پا رہے ہیں کو مخاطب کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ کیا آپ نے اطفال الاحمدیہ کےلیے دوران سال کوئی کتاب مطالعہ کے لیے مقرر کی ہے؟
اس پر مہتمم اطفال نے نفی میں جواب دیتے ہوئےعرض کی کہ ہم نے گذشتہ سال اس طرف توجہ دی کہ اطفال حضور انور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھیں۔
اس پر حضور انورنے فرمایا کہ صرف مجھے خط لکھنے سے ان کے علم میں اضافہ نہیں ہونے لگا۔ان کا خلافت کے ساتھ رابطہ اور تعلق تو بہتر ہو گا مگر دینی علم بہتر نہیںہوگا۔ میرے نزدیک تو آپ کو اطفال الاحمدیہ کےلیے کوئی کتاب مقرر کرنی چاہیے تاکہ وہ دوران سال مطالعہ کریں۔کوئی بھی کتاب جو اطفال کے لیے آسان فہم ہو یا ان کی عمر کے مطابق ہومقرر کی جاسکتی ہے۔
دنیا میں ہر کوئی دنیا داری میں پڑا ہوا ہے۔اتنے زیادہ ٹی وی پروگرام ہیں،اورآج کل تو انٹرنیٹ پر بھی ایسا مواد ہر جگہ دستیاب ہے جو نوجوانوں کی زندگی کے لیے مہلک ہے۔ تو بچوںکی ٹریننگ اور تربیت کے لیے ہمیں زیادہ کوشش کرنی چاہیے۔
مہتمم تحریک جدید کو مخاطب کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ جماعت کے کُل چندہ تحریک جدید میں سے خدام الاحمدیہ کا ۳۳؍ فیصد حصہ ہو۔لجنہ اماء اللہ ۳۳؍ فیصد ہواور انصار اللہ ۳۳؍ فیصد ہو۔اس طرح آپ چندہ تحریک جدید اور وقف جدید جمع کرنے میںجماعت کی مدد کر سکتے ہیں۔
مہتمم مال نے خدام الاحمدیہ کے بجٹ اور چندہ دہندگان کے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس پر حضور انور نے فرمایا کہ اب گھانا میں حالات پہلے کی نسبت بہت بہتر ہو گئے ہیں۔پہلے سے مراد یہ ہےکہ جب مَیں وہاں ہوتا تھا۔مجھے امید ہے کہ آپ کا بجٹ کم از کم اڑھائی ملین تک پہنچ جائے گا۔اللہ آپ کی مدد فرمائے۔
مہتمم تجنیدکو مخاطب کرتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ آپ کو اپنی تجنید اپ ڈیٹ کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی ہوگی۔مجھے لگتا ہے کہ اگر میں درست ہوں تو آپ کی تجنید میں صرف دس فیصدخدام شامل ہیں۔جماعت کی طرف سے جو بیعتوں کی رپورٹ آتی ہے اس کے مطابق دو لاکھ خدام ہونے چاہئیں۔آپ کو جماعت کے ساتھ مل کر معلوم کرنا چاہیے کہ وہ خدام کہاں ہیں؟اگر کہیں پوشیدہ ہیں تو جا کر انہیں تلاش کریں۔ آپ کو دور دراز علاقوں اور مختلف دیہات میں جانا ہو گا۔
مہتمم خدمت خلق سے حضور انور نے استفسار فرمایا کہ کتنے مریضان کی گذشتہ چھ ماہ میں عیادت کی گئی ہے؟ اس پر موصوف نے عرض کی کہ ۱۱۶؍مریضان کی عیادت کی ہے۔
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ اگر آپ اپنی نیشنل عاملہ اور مقامی عاملہ کے ممبران کو عیادت کرنے کا کہتے تو یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونی تھی۔
مہتمم اشاعت کو حضور انور نے توجہ دلائی کہ اپنے رسالہ کو باقاعدگی سے شائع کیا کریں۔
مہتمم تبلیغ نے حضور انورکے استفسارپر بتایا کہ بیعتوں کا ٹارگٹ ایک سو ہے۔
اس پر حضور انور نے فرمایا کہ سو بیعتیں تو صرف مجلس عاملہ کی ہونی چاہئیں۔اسی طرح اگر مقامی عاملہ کو ٹارگٹ دیں گے تو یہ تعداد ہزار تک پہنچ جائے گی۔بلند ٹارگٹ رکھا کریں تبھی آپ کامیاب ہوں گے۔
مہتمم تربیت کو حضور انور نے پنجوقتہ نماز باجماعت ادا کرنے والے خدام کی تعداد بڑھانے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ خدام کو وقتاًفوقتاً بتاتے رہا کریں کہ نماز فرض ہے اور انہیں باقاعدگی سے ادا کرنی چاہیے۔ بہتر ہے اگر باجماعت ادا کریں۔
اس کے علاوہ حضور انور نے قرآن کریم کی تلاوت کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
ایک قائد علاقہ سے مخاطب ہوتے ہوئے حضور انور نے فرمایا کہ بطور قائد علاقہ ان تمام امور کی طرف توجہ دینی ہوگی جن کی طرف مہتممین کو توجہ دلائی ہے۔اس طرح آپ مجلس عاملہ اور خدام الاحمدیہ کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
ملاقات کے آخر پرحضور انورنے فرمایا کہ جو مَیں کہنا چاہتا تھا وہ میں آپ کو مہتممین کے ساتھ تعارف کے دوران بتا چکا ہوں۔میں نے آپ کے کاموں کا مختصر خاکہ آپ کے سامنے رکھا ہے۔ اگر آپ اس پر کام کریں تو آپ کی مجلس ترقی کرے گی، ان شاء اللہ۔اللہ تعالیٰ آپ کی مدد کرے،آپ پر رحم کرے۔ جزاک اللہ۔ السلام علیکم
٭…٭…٭