اداریہ: مَنْ لَّا يَشْكُرِ النَّاسَ لَا يَشْكُرِ اللّٰهَ (جلسہ سالانہ برطانیہ کے موقع پر الفضل کے لیے خدمات بجا لانے والے کارکنان و رضاکاران کے نام)
قرآن کریم میں متعدد مقامات پر شکرگزاری کا ذکر آتاہے۔ شکرگزاری ایک بنیادی اخلاقی قدر ہے جس پر قرآن کریم، احادیث نبویؐ، ارشادات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے احمدیت کے فرامین میں بہت زور دیا گیا ہے۔ مثلاً اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِنْ كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ۔(ابراهيم) یعنی اگر تم شکرگزاری کرو گے تو میں تمہیں اَور زیادہ دوں گا، اور اگر تم ناشکری کرو گے تو میرا عذاب سخت ہے۔
ہمارے پیارے آقا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ فرماتے ہیں: اَلتَّحَدُّثُ بِنِعْمَۃِ اللّٰہِ شُکرٌ وَتَرْکُھَا کُفرٌ کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا تذکرہ کرنا شکر ہے اور ان نعمتوں کا تذکرہ چھوڑ دینا ناشکری ہے۔(مسند احمد)اسی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مَن لَّا يَشْكُرِ النَّاسَ لَا يَشْكُرِ اللّٰهَ یعنی جو لوگوں کا شکر گزار نہیں بنتا، وہ اللہ کا شکر بھی ادا نہیں کر سکتا۔(بخاری)
امسال جلسہ سالانہ برطانیہ کے موقع پر ادارہ الفضل انٹرنیشل کو محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور اُس کی دی ہوئی توفیق، حضرت امیرالمومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی پُرشفقت اجازت اور دعاؤں نیز الفضل کے کارکنان اور رضاکاران کی اَن تھک محنت کی بدولت پہلی نمائش بعنوان ’’الفضل تاریخ احمدیت کا بنیادی ماخذ‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک۔ جلسہ سالانہ اور پھر اس نمائش کے کامیاب انعقاد پر جہاں ہم سب اللہ تعالیٰ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت کی پیروی میں اللہ تعالیٰ کے حضور سجداتِ تشکّر بجا لاتے ہیں وہاں حضورؐ ہی کی فعلی روش کی روشنی میں جلسہ سالانہ کے دیگر بے شمار کارکنان کے ساتھ ساتھ اس نمائش اور اس سے متعلقہ امور میں خدمات پر مامور ممبرانِ ٹیم کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
سیّداحسان احمد صاحب مربی سلسلہ نے اس نمائش کی تیاری میں دن رات ایک کر کے بطور ناظم اعلیٰ اس کے کامیاب انعقاد کو ممکن بنایا۔ ذیشان محمود صاحب مربی سلسلہ آف سیرالیون اور احسان احمد صاحب نے تئیس۲۳ سال کے شماروں سے گزر کر علمی اور تحقیقی مواد تجویز کیا۔ عبدالقدوس بھٹہ صاحب اور بشارت احمد صاحب نے نمائش کو اپنا فنِ مہارت دکھاتے ہوئے تین دن رات کام کر کے دفتر رپورٹنگ اور نمائش کو تعمیر کر دیا، گویا ایک خواب کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔ مزید برآں اسامہ بٹ صاحب مربی سلسلہ (تیاری نمائش)، قاسم محمود صاحب مربی سلسلہ، ڈاکٹر علی احسن خالد صاحب، حمزہ منور صاحب، عدیل باسم صاحب مربی سلسلہ آف ہالینڈ، عاصم باجوہ صاحب، فائق احمد صاحب اور دیگر نے اپنااپنا کردار خوب نبھایا۔
ایسے احباب کے لیے جو جلسے پر تشریف نہیں لا سکے اس نمائش کو الفضل کی ویب سائٹ پر ورچوئل طریق پر جاری کیا گیا جہاں سے کوئی بھی صارف دنیا میں کسی بھی جگہ سے بذریعہ انٹرنیٹ اس نمائش سے اسی طرح فائدہ اٹھا سکتا تھا جیسا کہ وہ خود جلسے میں موجود ہو۔ اس منفرد طرز کی نمائش کی تیاری شاید ممکن نہ ہوتی اگر ودود ناصر صاحب اور ان کی اہلیہ عطیۃ القدوس صاحبہ(کینیڈا) انتہائی کم وقت میں دن رات ایک کر کے اس کے لیے موزوں ویب سائٹ تلاش کرکے اس پر نمائش نہ لگا دیتے۔
اس نمائش میں چونکہ تاریخی مواد شامل کیا گیا تھا اس لیے احباب کو اس کا تعارف کروانے کے لیے ہر باب کا الگ الگ بآواز تعارف (Guided Tour)تیار کیا گیا۔ ورچوئل نمائش میں یا ایسی جگہ سے جہاں انٹرنیٹ موجود ہو اس تعارف سے استفادہ کرنا مشکل نہ تھا لیکن جلسہ گاہ میں جہاں نمائش لگائی گئی تھی زائرین کے لیے انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کے باوجود اس تعارف کو اپنے اپنے موبائل پر سننا ممکن بنایا گیا۔ عامر سعید صاحب مربی سلسلہ نے شعبہ آئی ٹی مرکزیہ کے تعاون کے ساتھ اس کام کو سرانجام دیا۔ ( اس ورچوئل نمائش اور اس کے آڈیو تعارف سے اب بھی بذریعہ درج ذیل لنک استفادہ کیا جا سکتا ہے:
(https://www.alfazl.com/exhibition-2024/)
اس نمائش کے عنوان پر الفضل کے ٹیم ممبران نے باہم مل کر ایک دستاویزی پروگرام تیار کرنے کی توفیق بھی پائی جس کی ایڈیٹنگ کا مشکل اور طویل کام نیز نمائش کی پیشکش و ڈیزائن کا کام عبدالمنان سلام صاحب مربی سلسلہ نے سرانجام دیا۔ (مذکورہ دستاویزی پروگرام کو الفضل کے یوٹیوب چینل پر درج ذیل لنک کے ذریعہ دیکھا جا سکتا ہے:
https://www.youtube.com/watch?v=qffbxSiYD0A
اسی طرح الفضل کو گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی جلسہ سالانہ کے تینوں روز کی جلسے کی کارروائی، حضورِانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ و خطابات کے خلاصہ جات، علمائے سلسلہ کی تقاریر کے خلاصہ جات، جلسہ گاہ مستورات کی رپورٹنگ نیز جلسہ سالانہ کے مختلف شعبہ جات کی تعارفی رپورٹس و دیگر امور پر مبنی ضمیمہ جات (آن لائن) شائع کرنے کی توفیق ملی۔ یہ تمام تر کام احسن مقصود صاحب (نیوز ایڈیٹر) کی نگرانی میں انجام پایا جن کی دیگر ٹیم ممبران و رضاکاران کے ساتھ ساتھ حافظ محمد طلحہ ملک صاحب اور زین العابدین صاحب (جرمنی) نے معاونت کی۔
امسال پہلی مرتبہ لجنہ اماء اللہ یوکے نے روزنامہ الفضل کےضمیمے کے لیے جلسہ گاہ مستورات سے روزانہ تازہ رپورٹ تیار کر کے بھجوائی جس پر خاکسار محترمہ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ یوکے اور اُن کی ٹیم کا تہِ دل سے شکر گزار ہے۔
آج کے دَور میں اپنے پیغام کو مؤثر طریق پر پھیلانا سوشل میڈیا کے بغیر ناممکن نظر آتا ہے۔ جلسہ سالانہ کے ایام میں الفضل کی نمائش اور لائیو رپورٹنگ کو لمحہ بہ لمحہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز پر نشر کرنے کے لیے الفضل کی سوشل میڈیا ٹیم نے جواد احمد قمر صاحب (سوشل میڈیا ایڈیٹر) کی سرکردگی میں بہت محنت کے ساتھ کام کیا۔ جہاں مستقل کارکنان اس کارروائی کا حصہ رہے وہاں رضاکاران پر مشتمل ٹیم نے اس کی کامیاب ترویج میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ ان ٹیم ممبران میں کینیڈا سے فائزہ ایّوب صاحبہ، سعدیہ خان صاحبہ، ملیحہ احمد صاحبہ فائزہ عمران صاحبہ اور دیگر شامل ہیں۔
الفضل میں حتی الوسع کوشش کی جاتی ہے کہ جب تک اخبار یا سوشل میڈیا کی پوسٹس اور بینرز کا پروف نہ پڑھ لیا جائے اُس وقت تک اسے شائع نہ کیا جائے۔ ان ایام میں نمائش کے مواد، ضمیمہ جات، لائیو رپورٹنگ، سوشل میڈیا پوسٹس نیز دیگر تمام تحریرات کو شب و روز فرخ راحیل صاحب (کاپی ایڈیٹر) اور مظہر احمد چیمہ صاحب (پروف ریڈر) پروف کرتے رہے۔
حضرت خلیفۃ المسیح ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ ۶؍ اگست ۲۰۰۴ء میں فرمایا: ’’شکر گزاری کابہترین طریقہ یہ ہے …کہ ان تمام کارکنوں کے لئے دعا کریں اللہ تعالیٰ ان کی اس خدمت کی بہترین جزا دے اور پھر ان پر ہمیشہ اپنی پیار کی نظر ڈالتا رہے۔‘‘اپنے پیارے امام کے مذکورہ بالا مبارک ارشاد کی روشنی میں ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے تمام رضاکاران اور کارکنان کو جن کا نام درج ہو گیا اور ایسوں کو بھی جن کا نام درج ہونے سے رہ گیا جزائے خیر سے نوازے، ہر ایک کو ادارہ الفضل کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور یہ ادارہ غلبۂ اسلام اور امّتِ مسلمہ کی تعلیم و تربیت، ان کی علمی پیاس بجھانے، خلافت احمدیہ کا دست و بازو بننے اور تاریخ کو محفوظ کرنے میں مؤثر کردار ادا کرنے والا ہو۔ آمین
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں: ’’جو شخص اپنے محسن کا شکر گزار نہیں ہوتا، وہ خدا کا بھی شکر گزار نہیں ہو سکتا۔ شکرگزاری ایک ایسی صفت ہے جو دل کو پاک کرتی ہے اور روح کو تسکین دیتی ہے۔‘‘ (ملفوظات)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو عبدِشکور بنا دے اور آئندہ بھی ادارہ الفضل کو پہلے سے بڑھ کر اور بہتر انداز میں اپنے کام اور خدمتِ دین کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین