نظم
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
رسولِ پاکِ مصطفیٰؐ کی دل سے خادمات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
ہے جس کے ہاتھ خیر و شر، بنائے جس نے بحروبر
اسی پہ اپنی ہے نظر ہم اس کی عابدات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
خدائے پاک کی قسم! اُٹھا کے دین کا عَلم
بڑھیں گی جو قدم قدم ہمیں وہ مومنات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
ہمارا جذبۂ جواں بسائے گا نیا جہاں
ابھی تو ہم ہیں بچیاں ابھی تو طالبات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
بلند اپنے حوصلے کٹھن ہیں گرچہ مرحلے
ہمارے پاک ولولے جمالِ کائنات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
طویل ہے اگر سفر تو کچھ نہیں ہمیں خطر
خدا ہے ضامن ظفؔر کہ ہم مجاہدات ہیں
ہم احمدی بنات ہیں خدا کی ناصرات ہیں
(منظوم کلام حضرت مولانا ظفر محمد ظفر۔ ماہنامہ مصباح مارچ 1981ء صفحہ 6 بحوالہ کلامِ ظفر صفحہ 142-143)