پرسیکیوشن رپورٹس

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں احمدیوں پر ہونے والے دردناک مظالم کی الَم انگیز داستان

(مرتبہ: مطہر احمد طاہر۔ جرمنی)

اکتوبر /دسمبر2020ء میں سامنےآنے والے چند تکلیف دہ واقعات سے انتخاب

ایک احمدی کو سماجی مسائل کا سامنا!

اسماعیل کے، ضلع سیالکوٹ( دسمبر 2020ء): اس گاؤں کے ایک رہائشی ثناء اللہ کئی برس پہلے احمدیت میں داخل ہوئے۔ ان کا خاندان اس علاقہ کا واحد احمدی گھرانہ ہے۔

اب کچھ عرصے سے انہیں گاؤں میں مخالفت، حتیٰ کہ دشمنی کا بھی سامنا ہے۔ تحریک لبیک سے تعلق رکھنے والا ایک انتہاپسند رکن ندیم اس نفرت انگیز مہم کا سرخیل ہے۔ پچھلے سال اس نے قاری افضل کو ختم نبوت ریلی کی قیادت کرنے کے لیے گاؤں میں مدعو کیا۔ اس واقعے سے علاقے کی مذہبی ہم آہنگی کی فضا متاثر ہوئی۔ چند روز قبل جب ثناء اللہ کی اہلیہ ایک مقامی فرد کے گھر تعزیت کے لیے گئیں تو ندیم نے انہیں فورا ً واپس چلےجانے کا کہا اور کہا کہ وہ اس رسم کو آلودہ نہ کریں۔

ندیم نے حال ہی میں مذکورہ احمدی خاندان کے گیس اسٹیشن کے کاروبار میں مداخلت کی۔ اس نے چند شرپسندوں کو اکٹھا کیا، اور امن کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ اس پر ثناء اللہ کے بیٹے کی طرف سے دفاعی ردعمل سامنے آیا۔ جبکہ ندیم نامی یہ شخص پولیس سٹیشن پہنچا اور ایک من گھڑت شکایت درج کرائی۔

ثناء اللہ اور ان کے خاندان کے لیے یہ بہت مشکل صورت حال ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ پولیس ان حالات میں عدل و انصاف سے کام لے گی۔

ختم نبوت میٹرو اسٹیشن

لاہور: نئی لوکل میٹرو اورنج لائن کے تمام 27 ا سٹاپس کا نام یقیناً اس محلے/مضافاتی علاقے کے نام پر رکھا گیا ہے جہاں سے اس کا گزر ہوتا ہے۔ تاہم انتہائی دائیں بازو کے روزنامہ اسلام نے 12؍نومبر 2020ء کو یہ خبر شائع کی کہ علماء نے میٹرو ٹرین اسٹیشن کا نام ختم نبوت رکھنے کا مطالبہ کیا۔

یقین کریں یا نہ کریں، سوشل میڈیا پر آنے والی خبریں ہمیں بتاتی ہیں کہ اب اسٹیشن بورڈز میں سے ایک کا نام ختم نبوت اسٹیشن ہے۔ ہمیں اس نام کی تبدیلی کی سرکاری حیثیت کا علم نہیں ہے۔

احمدیوں کو گھر اور گودام خالی کرنے پر مجبور کردیا گیا

احمد آباد، نارووال(دسمبر 2020ء): اس علاقے کے کچھ احمدی اب راولپنڈی میں رہتے ہیں جہاں انہوں نے رہائش کے لیے ایک کمرہ اور لکڑی کا چورا ذخیرہ کرنے کے لیے ایک گودام کرائے پر لیا ہے۔ کچھ دن پہلے مالک مکان کو معلوم ہوا کہ وہ احمدی ہیں تو اس نے ان سے کہا کہ گھر اور گودام خالی کر دیں۔

گوجرانوالہ میں احمدیہ مخالف جلوس

بھیری شاہ رحمان، گوجرانوالہ(31؍اکتوبر2020ء): گوجرانوالہ میں فرانس کے خلاف ایک جلوس نکالا گیا۔ شرکت بڑھانے کے لیے محلے کے اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء پر ریلی میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ احمدی طلباء کو بتایا گیا کہ جو لوگ جلوس میں شامل نہیں ہوئے وہ اسلام کے دشمن ہیں اور فرانس کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ فرانس کے خلاف بات کرتے ہوئے دیوبندی مولوی احسان اللہ نے موضوع کو احمدیت کے خلاف بدل لیا اور کہا کہ ’’قادیانی‘‘ اسلام کے سخت دشمن ہیں۔ عوام کو قادیانیوں کے اور ملک دشمنوں کے خلاف نکلنا ہوگا۔ اس موقع پر احمدی مخالف نعرے بھی لگائے گئے۔

ایک گاؤں میں سرکاری اہلکاروں کی احمدیہ کمیونٹی سے ملاقات!

ڈھیروکے، ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ( دسمبر 2020ء): کچھ عرصہ قبل چند شرپسندوں نے یہاں احمدی مخالف بینرز لگائے اور قبر کے پتھروں کے معاملے پر عوام کو مشتعل کیا۔ انہوں نے پولیس میں احمدیوں کے خلاف اسلامی رسومات استعمال کرنے کی درخواست بھی درج کرائی۔ پولیس نے اسی کے مطابق کارروائی کی اور احمدیوں کی قبروں پر عربی جملے کو سیمنٹ سے ڈھانپ دیا۔

5؍دسمبر کو اسسٹنٹ کمشنر اور پٹواری انکوائری کے لیے گاؤں آئے۔ انہیں بتایا گیا کہ مسجد1957ء میں بنائی گئی تھی اور 2009ء میں اے سی کی اجازت سے اس کی تزئین و آرائش کی گئی تھی۔

اے سی نے وہاں مقیم احمدیوں کی تعداد اور مسجد سے کلمہ ہٹانے کے معاملے وغیرہ کے بارے میں سوال کیا، احمدیوں نے ان سے اپنے مسائل کا ذکر کیا اور مقامی لوگوں کے احمدی مخالف اقدامات کی شکایت کی۔ مخالفین کی بھی سنی گئی اور اہلکاروں نے سب کو قانون کے مطابق چلنے کو کہا۔ احمدیوں نے قانون سے اپنی وابستگی کی ایک بار پھر سے تصدیق کی۔

ملا اور جھوٹ

دارالنور، ضلع فیصل آباد( دسمبر2020ء): ایک احمدی محمد اشرف اس علاقے میں کباڑ کی دکان چلاتے ہیں۔ چند روز قبل انہیں ایک دعوت میں مدعو کیا گیا تھا۔ وہاں کچھ ملا بھی آئے تھے۔ دعوت کے بعد، ملا نے محمد اشرف سے کلمہ (اسلامی عقیدہ) پڑھنے کو کہا۔ جناب اشرف نے انہیں پڑھ کر سنایا جس پر ان میں سے بعض نے یہ نعرہ لگایا کہ اشرف نے اس طرح احمدیت چھوڑ دی ہے۔ ان ملاؤں نے خود موصوف کے ساتھ تصویر کھنچوائی، سوشل میڈیا پر اس کیپشن کے ساتھ اپ لوڈ کی کہ موصوف نے احمدیت چھوڑ دی ہے۔ جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ محمد اشرف بحیثیت احمدی اپنی پیدائش سے ہی کلمہ کے پابند ہیں۔

گوجرانوالہ میں احمدیہ مخالف خطبات

راہوالی، گوجرانوالہ (دسمبر2020ء): عرفان برق احمدیہ مخالف ملا نے راہوالی، گوجرانوالہ میں تاجدارِ ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس نے 18؍اور 25؍دسمبر کو جمعہ کا خطبہ دیا جس میں اس شخص نے عوام کو احمدیوں کے خلاف اکسایا۔ 18؍اور 25؍دسمبر کو ان کے خطبہ کے بعد علاقے کے بچوں نے ایک ریلی نکالی اور سڑکوں پر احمدیہ مخالف نعرے لگائے۔

جمعیت علماء اسلام مذہب کا استحصال کرتی ہے!

لاڑکانہ، (11؍دسمبر 2020ء): کچھ عرصے سے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) صوبہ سندھ کے اس حصے میں احمدیت کے خلاف کافی سرگرم ہے۔ 11؍ دسمبر 2020ء کو انہوں نے لاڑکانہ شہر میں احمدی مخالف ریلی نکالی۔ مقررین نے احمدی بزرگوں کا نام لے کر برا بھلا کہا اور سامعین کو احمدیوں کے خلاف اکسایا۔ یہ حرکت قوانین PPCs 153-A اور 295-Aکی صریح خلاف ورزی تھی۔

مخالفین اب قصبہ قمبر میں بھی ایسا ہی پروگرام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button