مرد کا ہاتھوں میں کڑا پہنناناپسندیدہ ہے
سوال: ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بعض احادیث جن میں مردوں کےلیے لوہے کی انگوٹھی پہننے کی ممانعت آئی تھی پیش کر کے اس مسئلہ کے بارے میں حضور انور سے رہ نمائی چاہی، اور اس ضمن میں نوجوان لڑکوں کے فیشن کے طور پر ہاتھوں میں کڑے وغیرہ پہننے کا بھی ذکر کیا۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مؤرخہ 14؍دسمبر 2016ء میں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا:
جواب: میں نے اس بارے میں تحقیق کروائی ہے۔ آپ کی ارسال کردہ احادیث سنن ابی داؤد میں بیان ہوئی ہیں۔ جبکہ صحیح بخاری میں بعض ایسی احادیث ملتی ہیں جن میں ذکر ہے کہ حضورﷺ نے ایک صحا بی سے فرمایا کہ وہ لوہے کی انگوٹھی حق مہر کے طور پر دے کر عورت سے نکاح کر لے۔ اسی طرح سنن ابی داؤد میں یہ احادیث بھی موجود ہیں کہ حضورﷺ کی اپنی انگوٹھی لوہے کی تھی جس پر چاندی لپٹی ہوئی تھی۔
مذکورہ بالا احادیث کی تشریح میں علمائے احادیث نے یہ بھی لکھا ہے کہ لوہے کی انگوٹھی کی کراہت والی حدیث ضعیف ہے، نیز یہ کہ اگر لوہے کی انگوٹھی پہننا حرام ہوتا تو جس طرح حضورﷺ نے مرد کےلیے سونا پہننا منع فرمایا ہے، اسی طرح لوہے کے پہننے کی بھی واضح طور پر ممانعت بیان فرماتے۔
البتہ نوجوان لڑکوں کا ہاتھوں میں کڑے وغیرہ پہننا تو ویسے ہی ناپسندیدہ فعل ہے اس لیے آپ نے جو اس بارے میں لڑکوں کو توجہ دلائی ہے بہت اچھا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی بہترین جزا عطا فرمائے۔ آمین