منظوم کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام
حمد و ثنا اُسی کو جو ذات جاودانی
ہمسر نہیں ہے اُس کا کوئی نہ کوئی ثانی
باقی وہی ہمیشہ غیر اُس کے سب ہیں فانی
غیروں سے دِل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی
سب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یار جانی
دل میں میرے یہی ہے سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
ہے پاک پاک قدرت عظمت ہے اس کی عظمت
لرزاں ہیں اہلِ قربت کرّوبیوں پہ ہیبت
ہے عام اس کی رحمت کیونکر ہو شکرِ نعمت
ہم سب ہیں اس کی صنعت اس سے کرو محبت
غیروں سے کرنا اُلفت کب چاہے اس کی غیرت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
جو کچھ ہمیں ہے راحت سب اس کی جُود و منّت
اُس سے ہے دل کی بیعت دل میں ہے اس کی عظمت
بہتر ہے اُس کی طاعت، طاعت میں ہے سعادت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
سب کا وہی سہارا رحمت ہے آشکارا
ہم کو وہی پیارا دِلبر وہی ہمارا
اُس بِن نہیں گذارا غیر اُس کے جھوٹ سارا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
یا رب ہے تیرا احساں میں تیرے دَر پہ قرباں
تُو نے دیا ہے ایماں تو ہر زماں نگہباں
تیرا کرم ہے ہر آں تُو ہے رحیم و رحماں
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
کیونکر ہو شکر تیرا تیرا ہے جو ہے میرا
تُو نے ہر اک کرم سے گھر بھر دیا ہے میرا
جب تیرا نور آیا جاتا رہا اندھیرا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
(محمود کی آمین،روحانی خزائن جلد۱۲ صفحہ ۳۱۹۔۳۲۰)