دوسروں کی موت سے عبرت حاصل کرو
ہر ایک شخص کا خدا تعالیٰ سے الگ الگ حساب ہے۔ سوہر ایک کو اپنے اعمال کی اصلاح اور جانچ پڑتال کرنی چاہیے۔ دوسروں کی موت تمہارے واسطے عبرت اور ٹھوکر سے بچنے کا با عث ہو نی چاہیے نہ یہ کہ تم ہنسی ٹھٹھے میں بسر کر کے اور بھی خدا تعالیٰ سے غافل ہوجاؤ۔ میں نے ایک جگہ تورات میں دیکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایک جگہ اس میں فرماتا ہے کہ ایک وقت ہوتا ہے کہ جب میں ایک قوم کو اپنی قوم بنانی چاہتا ہوں تو اس کے د شمنوں کو ہلاک کرکے اُسے خوش کرتا ہوں۔مگر اُسی قوم کی بے اعتنائیوں سے ایک وقت پھر ایسا آجاتا ہے کہ اس کو تباہ کر کے اس کے دشمنوں کو خوش کرتا ہوں۔
(ملفوظات جلد۵صفحہ ۲۹۶-۲۹۷، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)
ایک انسان کی جان جانے سے تو ہم دردمند ہیں اور خدا کی ایک پیشگوئی پوری ہونے سے ہم خوش بھی ہیں۔ کیوں خوش ہیں؟ صرف قوموں کی بھلائی کےلئے۔ کاش وہ سوچیں اور سمجھیں کہ اس اعلیٰ درجہ کی صفائی کے ساتھ کئی برس پہلے خبر دینا یہ انسان کا کام نہیں ہے۔ ہمارے دل کی اس وقت عجیب حالت ہے۔ درد بھی ہے اور خوشی بھی۔ درد اس لئے کہ اگر لیکھرام رجوع کرتا زیادہ نہیں تو اتنا ہی کرتا کہ وہ بدزبانیوں سے باز آجاتا تو مجھے اللہ تعالیٰ کی قسم ہے کہ میں اس کےلئے دعا کرتا۔ اور میں امید رکھتا تھا کہ اگر وہ ٹکڑے ٹکڑے بھی کیا جاتا تب بھی زندہ ہوجاتا۔
(سراج منیر، روحانی خزائن جلد ۱۲صفحہ ۲۸)