ادبیات

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط 26)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

اس زمانہ میں بڑی عبادت کیا ہے

‘‘ایک مسلمان کے لیے ضروی ہے کہ اس زمانہ کے درمیان جو فتنہ اسلام پر پڑا ہوا ہے،اس کے دورکرنے میں کچھ حصہ لے۔بڑی عبادت یہی ہے کہ اس فتنہ کو دور کرنے میں ہر ایک مسلمان کچھ نہ کچھ حصہ لے۔اس وقت جو بدیاں اور گستاخیاں پھیلی ہوئی ہیں۔چاہیے کہ اپنی تقریر اورعلم کے ذریعے سے اور ہر ایک قوت کے ساتھ جو اس کو دی گئی ہے ۔مخلصانہ کوشش کے ساتھ ان باتوں کو دنیا سے اٹھا وے۔اگر اسی دنیا میں کسی کو آرام اور لذت مل گئی،تو کیا فائدہ۔ اگر دنیا میں بھی درجہ پا لیا تو کیا حاصل۔عقبٰی کا ثواب لو،جس کی انتہا نہیں۔ہر ایک مسلمان کو خدا تعالیٰ کی توحید و تفرید کے لئے ایسا جوش ہوناچاہیےجیسا کہ خود اللہ کوا پنی توحید کا جوش ہے۔غور کرو کہ دنیا میں اس طرح کا مظلوم کہاں ملے گاجیسا کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہیں۔کوئی گند اور گالی اور دشنام نہیں جو آپ کی طرف نہ پھینکی گئی ہو ۔کیا یہ وقت ہے کہ مسلمان خاموش ہو کر بیٹھ رہیں؟اگر اس وقت کوئی شخص کھڑا نہیں ہوتا اور حق کی گواہی دے کر جھوٹے کے منہ کو بند نہیں کرتا ۔اور جائز رکھتا ہے کہ کافر لوگ بے حیائی سے ہمارے نبی صلی ا للہ علیہ وسلم پر اتہام لگاتے جائیں اور لوگوں کو گمراہ کرتے جائیںتو یاد رکھو کہ وہ بے شک بڑی باز پرس کے نیچے ہے۔چاہیے کہ جوکچھ علم اور واقفیت تمہیں حاصل ہے وہ اس راہ میں خرچ کرواور لوگوں کو اس مصیبت سے بچاؤ۔حدیث شریف سے ثابت ہے کہ اگر تم دجال کو نہ مارو تب بھی وہ تو مر ہی جائے گا ۔مثل مشہور ہے ؎ ہر کمالے را زوالے۔تیرھویں صدی سے یہ آفتیں شروع ہوئیں ۔اور اب وقت قریب ہے کہ اُس کا خاتمہ ہوجائے۔ اس لئے ہر ایک مسلمان کا فرض ہےکہ جہاںتک ہوسکے پوری کوشش کرے۔ نور اور روشنی لوگوں کو دکھائے۔’’

(ملفوظات جلد اول صفحہ 394-395)

*۔اس حصہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فارسی کی یہ ضرب المثل استعمال کی ہے ۔‘‘ ہَرْکَمَالِے رَازَوَالِے ’’یعنی ‘‘ہرعروج کو (ایک دن )زوال ہے ۔’’

یہ دراصل صائب تبریزی کی غزل کے ایک شعر کے پہلے مصرع کا ایک حصہ ہے جو ضرب المثل بن گیا ہے ۔مکمل شعر اس طرح ہے ۔

ھَرْکَمَالِیْ رَازَوَالِیْ ھَسْت دَرْزِیْرِفَلَکْ

مَاہِ نَاقِصْ بَدَرْتَا گَرْدِیْدکَاھِیْدَنْ گِرِفْت

آسمان کے نیچے ہر کمال کو (ایک دن )زوال ہے ۔ چاند جب بدر(چودھویں کا ) ہوتاہے تو گھٹنا شروع ہوجاتا ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button