صحبت میں بہت بڑی تاثیر ہے
دل تو یہی چاہتا ہے کہ مبائعین محض للہ سفر کرکے آویں اور میری صحبت میں رہیں اور کچھ تبدیلی پیدا کرکے جائیں کیونکہ موت کا اعتبار نہیں۔ میرے دیکھنے میں مبائعین کو فائدہ ہے مگر مجھے حقیقی طور پر وہی دیکھتا ہے جو صبر کے ساتھ دین کو تلاش کرتا ہے اور فقط دین کو چاہتا ہے سو ایسے پاک نیت لوگوں کا آنا ہمیشہ بہتر ہے… اور یہ جلسہ ایسا تو نہیں ہے کہ دنیا کے میلوں کی طرح خواہ نخواہ التزام اس کا لازم ہے بلکہ اس کا انعقاد صحت نیت اور حسنِ ثمرات پر موقوف ہے ورنہ بغیر اس کے ہیچ اور جب تک یہ معلوم نہ ہو اور تجربہ شہادت نہ دے کہ اس جلسہ سے دینی فائدہ یہ ہے اور لوگوں کے چال چلن اور اخلاق پر اس کا یہ اثر ہے تب تک ایسا جلسہ صرف فضول ہی نہیں بلکہ اس علم کے بعد کہ اس اجتماع سے نتائج نیک پیدا نہیں ہوتے۔ ایک معصیّت اور طریقِ ضلالت اور بدعتِ شنیعہ ہے۔ میں ہرگز نہیں چاہتا کہ حال کے بعض پیرزادوں کی طرح صرف ظاہری شوکت دکھانے کے لئے اپنے مبائعین کو اکٹھا کروں بلکہ وہ علتِ غائی جس کے لئے میں حیلہ نکالتا ہوں اِصلاح ِخلق اللہ ہے۔
(شہادۃ القرآن، روحانی خزائن جلد۶ صفحہ۳۹۵)
جو شخص شراب خانہ میں جاتا ہے خواہ وہ کتنا ہی پرہیز کرے اور کہے کہ میں نہیں پیتا ہوں لیکن ایک دن آئے گاکہ وہ ضرور پئے گا۔
پس اس سے کبھی بے خبر نہیں رہنا چاہیئے کہ صحبت میں… بہت بڑی تاثیر ہے جو شخص نیک صحبت میں جاتا ہے خواہ وہ مخالفت کے ہی رنگ میں ہو لیکن وہ صحبت اپنا اثر کئے بغیر نہ رہے گی اور ایک نہ ایک دن وہ اس مخالفت سے باز آجائےگا۔
(ملفوظات جلد ۳ صفحہ ۵۰۵-۵۰۶، ایڈیشن۱۹۸۸ء)