متفرق شعراء
مولا کے فضل سے تم دیکھو ہزار عیدیں
مولا کے فضل سے تم دیکھو ہزار عیدیں
ہر دن ہو بامسرت اور پُربہار عیدیں
دیدار اُس کے رخ کا میرے لیے قمر ہے
خوشیوں کی ساعتوں کی ہوں بے شمار عیدیں
کر دو اِنہیں نمایاں چاہت کا رنگ دے کے
قرطاس دل پہ رقصاں ہیں بےقرار عیدیں
میری تمام خوشیاں منسوب ہیں تجھی سے
مانگوں نہ غیر سے میں ہرگز ادھار عیدیں
آئیں گی اور گزریں گی آپ کے بنا بھی
کرتی نہیں کسی کا بھی انتظار عیدیں
آئے نہ درمیاں اب کوئی اُداس لمحہ
تیرے بنا نہ ہوں گی یہ شاندار عیدیں
ایمان اپنا کامل اس بات پر ہے بشرؔیٰ
لائیں گی ساتھ تیرے دل کا قرار عیدیں
(بشریٰ سعید عاطف۔ مالٹا)