اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر لا إلٰه الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد
پڑھو اللہ اکبر تم یہ تکبیرات دہراؤ
کرو ذکرِ الٰہی یوں کہ ہر لمحے سکوں پاؤ
لیے برکات آیا ہے یہ ذوالحجہ کا جو عشره
لگالو ان دنوں میں پار اپنی تم سبھی ناؤ
خدا کے گھر کی ہوتی ہے زیارت ان دنوں میں جو
کرامت ماہِ حرمت کی زمانے بھر کو بتلاؤ
ترقی کی چلو تم شاہراہوں پر مدام ایسے
مسائل جو بھی الجھے ہیں دلائل سے وه سلجھاؤ
دفاعِ دیں کی خاطر تم بڑھاؤ رابطے باہم
جہاں تک ہو سکے ممكن اسے دنیا میں پھیلاؤ
نہ من مانی کرو اپنی نہ قربانی سے روکو تم
خدا کا واسطہ تالے مساجد پر نہ لگواؤ
مناتے جشن ہو کیسا کہاں عقلیں تمہاری ہیں
نہیں ہے کامیابی یہ نہ ان خوشیوں پہ اتراؤ
غضب اس کا کہیں تم پر ہلاکت کے نہ دن لائے
تم اپنے واسطے نارِ جہنم کو نہ بھڑکاؤ
وعید آتی ہے جو بھی، آسماں سے ہی تو آتی ہے
نہیں ہیں شعر یہ خالی، مطالب گر سمجھ جاؤ
یہ ابراہیمؑ کی سنت جو ذبحِ نفس کی خاطر
ہوئی صدیوں سے ہے جاری، نہ رخنے اس میں ڈلواؤ
یہ انذاری گواہی ہے، رکھو تم سامنے اس کو
غضب میں ہے وہ دھیما تو خدا سے خوف تم کھاؤ
خدا کی مصلحت سمجھو ، کرو توبہ، بڑھو آگے
کرے وہ رحم تم پر اس کی درگہ میں یوں چِلاّؤ
(قدسیہ نور فضا)