پیغام حضور انور

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا چھتیسویں جلسہ سالانہ نیوزی لینڈ کے موقع پر بصیرت افروز پیغام(اردو مفہوم)

مجھے بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنا چھتیسواں جلسہ سالانہ۱۷ و ۱۸؍جنوری۲۰۲۵ءکو منعقد کر رہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے جلسہ کو بڑی کامیابی سے نوازے، آپ سب بے انتہا فضلوں کے وارث بنیں اور ہمارے مذہب یعنی اسلام اور ہمارے پیارے نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی تعلیمات اور ہدایات کے متعلق علم و فہم میں اضافہ کرنے والے ہوں۔

یادرکھیں کہ یہ کوئی معمولی دنیاوی تقریب یا تہوار نہیں ہے۔حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیںکہ اس جلسے کا بڑا مقصد یہ ہے کہ جماعت کے مخلص افراد دینی استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ علم حاصل کریں اور اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو آگے بڑھائیں۔ ایک فائدہ یہ ہے کہ مختلف دوستوں سے ملنے سے بھائی چارے کا دائرہ وسیع ہوگا اور ان کے باہمی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ (ماخوذ از آسمانی فیصلہ)

اس لیے آپ کو اس منفرد اجتماع کے مقدس ماحول سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے اور تقویٰ یعنی راستبازی کے اپنے معیار کو بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کریں اور اپنے اندر حقیقی خشیت اللہ پیدا کریں۔ آپ کو اپنے نفس کو بہتر بنانے اور اپنی اخلاقی حالت کو پاک کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ آپ ان اعلیٰ معیاروں کو حاصل کرسکیں جن کی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنی جماعت کے ممبران سے توقع رکھتے تھے۔

بےشک یہ جلسہ آپ کے دلوں میں نرمی، شفقت اور عاجزی پیدا کرنے والا ہونا چاہیے۔ یہ جماعت کے اندر پیار اور بھائی چارہ کے رشتوں کو بڑھانے کا ذریعہ ہونا چاہیے اور آپ کو نہ صرف ایک دوسرے کی دیکھ بھال کرنے بلکہ بنی نوع انسان کی خدمت کرنے کی ایک عمدہ مثال قائم کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔ آپ کو اپنی روزمرہ زندگی اور طرز عمل میں عاجزی اور نرمی پیدا کرنی چاہیے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ میں اسلام کی خدمت کا شوق اور جذبہ پیدا ہونا چاہیے اور ہمارے خالق، اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایک زندہ تعلق قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

اس حوالے سے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا ہے:’’یہ وہ امور اور وہ شرائط ہیں جو میں ابتداء سے کہتا چلا آیا ہوں۔ میری جماعت میں سے ہرایک فرد پر لازم ہو گا کہ ان تمام وصیتوں کے کاربند ہوں اور چاہیئے کہ تمہاری مجلسوں میں کوئی ناپاکی اور ٹھٹھے اور ہنسی کا مشغلہ نہ ہو اور نیک دل اور پاک طبع اور پاک خیال ہو کر زمین پر چلو۔ اور یاد رکھو کہ ہر ایک شر مقابلہ کے لائق نہیں ہے۔ اس لئے لازم ہے کہ اکثر اوقات عفو اور درگذر کی عادت ڈالو۔ اور صبر اور حلم سے کام لو اور کسی پر ناجائز طریق سے حملہ نہ کرو اور جذبات نفس کو دبائے رکھو۔ اور اگر کوئی بحث کرو یا کوئی مذہبی گفتگو ہو تو نرم الفاظ اور مہذبانہ طریق سے کرو۔اور اگر کوئی جہالت سے پیش آوے تو سلام کہہ کر ایسی مجلس سے جلد اٹھ جاؤ… خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ تمہیں ایک ایسی جماعت بنا وے کہ تم تمام دنیا کے لئے نیکی اور راستبازی کا نمونہ ٹھہرو۔‘‘ (اشتہار (اعلان)، ۲۹؍مئی ۱۸۹۸ء مجموعہ اشتہارات جلد ۳ صفحہ ۴۷-۴۸)

میں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ خلافت احمدیہ کے الٰہی نظام کو ہمیشہ اولین ترجیح دیں اور خلیفۃ المسیح کے ساتھ ایک مضبوط تعلق قائم کریں۔ آپ کو ایم ٹی اے کثرت سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اہل خصوصاً اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتے رہیں۔ بالخصوص آپ کو باقاعدگی سے میرے خطبات جمعہ اور دیگر تقاریب و مواقع پر کیے جانے والے خطابات سننے چاہیے۔ اس کے ذریعہ آپ خلافت کے ساتھ ایک مستقل رابطہ قائم رکھ سکیں گے اور اپنے ایمان کو بھی مضبوط کرنے والے ہوں گے۔

میں آپ کو تبلیغ کے حوالے سے آپ کی ذمہ داریوں کی یاددہانی کرواتا ہوں جو جماعت کے ہر ایک فرد کی ڈیوٹی اور ذمہ داری ہے۔ ایک گذشتہ خطبہ میں مَیں نے احباب جماعت کو یوں یاددہانی کروائی تھی: ’’ہمارے سے اگر پوچھا جائے گا تو صرف اتنا جو اللہ تعالیٰ نے ہم سے پوچھنا ہے کہ کیا ہم نے پیغام پہنچایا؟ یا پھر کیوں ہم نے اپنا تبلیغ کا فریضہ ادا نہیں کیا؟ اور کیوں اللہ تعالیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے نہیں کیا؟… تمہارا کام تبلیغ کرنا ہے۔ پیغام پہنچانا ہے۔ حق کا پیغام دنیا کے ہر شخص تک پہنچانا ہے۔ اسلام کی خوبیوں اور خوبصورت تعلیم کو دوسروں پر ظاہر کرنا ہے۔ وہ کئے جاؤ۔‘‘ (خطبہ جمعہ ۸؍ستمبر۲۰۱۷ء)

لہٰذا نیوزی لینڈ کی تمام آبادی تک اسلام احمدیت کے پُرامن پیغام کو مسلسل پھیلانے کے لیے آپ کو دانشمندی سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے نیز نئے طریقے اور مؤثر پروگرامز مرتب کریں۔

آخر میں مَیں آپ سب سے کہتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ آگے بڑھیں اور پختہ عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ عہد کریں کہ آپ ہمیشہ اپنی زندگیوں میں تمام خالص تبدیلیاں لانے کی کوشش کریں گے تاکہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی آپ نے جو بیعت کی ہے اس کی ہر ایک شرط پر قائم رہ سکیں اور اسے پورا کرسکیں۔ ان شاءاللہ، اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ دنیا میں ایک حقیقی روحانی انقلاب پیدا کر سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس ہدایت پر بہترین انداز میں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپ پر اپنا فضل فرمائے۔

مزید پڑھیں: حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بتیسویں جلسہ سالانہ گوئٹے مالا۲۰۲۴ءکے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button