سیالکوٹ: پولیس کی موجودگی میں انتہا پسندوں نے 47 احمدیوں کے کتبے مسمار کر دیے
ڈگری گھمناں ضلع سیالکوٹ (پاکستان) کے انتہا پسندوں نے پولیس کی موجودگی میں 47 احمدیوں کی قبروں کےکتبے مسمار کر دیے
اسی ہفتے وہاڑی میں پولیس نے انتہاپسندوں کی خوشنودی کے لئے احمدیوں کی قبروں کے کتبوں پر سیاہ رنگ پھیر دیا تھا
(سیالکوٹ، 29 ستمبر 2024ء) انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ ڈگری گھمناں ضلع سیالکوٹ (پاکستان) کے احمدیہ قبرستان میں انتہاپسندوں نے احمدیوں کی قبروں کے کتبوں کو مسمار کر دیا۔ قبرستان میں موجود 48 قبروں پر لگے کتبوں میں سے 47 کے کتبے توڑے جانے کی تمام تر کارروائی کے دوران پولیس موقع پر موجود رہی۔ دو نوجوانوں نے موقعہ کی ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو اُن کو حراست میں لے کر ان کے موبائل سے ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے بعد اُنہیں چھوڑا گیا۔
واضح رہے کہ 25؍ ستمبر کو انتہا پسندوں کے مطالبہ پر گگو منڈی ضلع وہاڑی پولیس سٹیشن کی حدود میں چک 363 ای بی میں 13 احمدیوں کی قبروں کے کتبوں پر محررہ مقدس تحریرات پر پولیس نے سیاہ رنگ پھیر دیا تھا۔ اگلے ہی روز تھانہ شیخ فاضل ضلع وہاڑی کی حدود میں پولیس نے چک 245ای بی میں 4 احمدیوں کی قبروں پر موجود مقدس تحریرات پر سیاہ رنگ پھیر دیا۔
انتہا پسند عناصر کی ان گھناونی کارروائیوں سے وطن عزیز پاکستان میں احمدیوں کے اندر عدمِ تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے جبکہ ان عناصر کی جانب سے کیے جانے والے ایسے اقدامات عالمی برادری میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔ افسوس اس امر کا بھی ہے کہ ایسے شر پسند عناصر کی خوش نودی کے لیے شہریوں کو آئین و قانون کی چادر تلے تحفظ پہنچانے کا دعویٰ کرنے والے پولیس اہلکار بھی آئین و قانون کی شقوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے احمدیوں کی قبروں کی بے حرمتی کر رہے ہیں۔ پاکستان کے محبِ وطن اور امن پسند احمدیوں کی جان و مال اور عزت کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
٭…٭…٭