سنت نمازوں کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۃ الفاتحہ پر ہی اکتفا کیا جائے گا
سوال: ایک دوست نے سنت نمازوں کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے ساتھ قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھنے کے بارے میں رہ نمائی چاہی۔ جس پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 14؍مارچ 2019ءمیں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور انورنے فرمایا:
جواب: احادیث میں جس طرح فرض نمازوں کی پہلی دو رکعات میں سورت فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھنے کی بابت صراحت پائی جاتی ہے۔ اس طرح احادیث اور خصوصاً صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں یہ کہیں وضاحت نہیں ملتی کہ سنتوں کی چاروں رکعات میں سورت فاتحہ کے ساتھ قرآن کا کچھ حصہ ضرور پڑھا جائے۔
فقہاء کا بھی اس بارے میں اختلاف ہے۔ چنانچہ مالکی اور حنبلی مسالک والے سنتوں کی تمام رکعات میں سورت فاتحہ کے ساتھ قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھتے ہیں جبکہ حنفی اور شافعی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورت فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کوئی حصہ نہیں پڑھتے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس معاملہ میں فرض اور سنت نماز میں کوئی فرق نہیں۔ جس طرح فرض نمازوں کی صرف پہلی دو رکعات میں سورت فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھا جاتا ہے اسی طرح سنت نمازوں کی بھی صرف پہلی دورکعات میں ہی سورت فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھا جائے گا اور تیسری اور چوتھی رکعات میں صرف سورت فاتحہ پر ہی اکتفا کیا جائے گا۔ اور یہی میرا موقف ہے۔